عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا
جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
بنایا عشق نے دریائے ناپیدا کراں مجھکو
یہ میری خود نگہداری مرا ساحل نہ بن جائے
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
صحرا جو عشق جنوں پیشہ نے دکھائے دیکھ چکا
مدوجرز کی لہریں گھٹتے بڑھتے سائے دیکھ چکا
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
گُم عشق کی کتاب میں آنکھیں ہوئیں بتول
دل کربلا کے باب سے آگے نہیں گیا
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
آگے نئے عذاب کے آثار مل گئے
جب عشق اِک عذاب سے آگے نکل گیا
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ کو تم سے عشق تھا مدت ہوئی
ان دنوں تم کو بھی الفت مجھ سے تھی
(ابن انشاء)
 

سارہ خان

محفلین
یہ فسانہِ غمِ عشق ہے،کوئی راحتوں کا بیاں نہیں
یہ تو سرِگزشتِ چراغاں ہے،یہاں صبحِ نو کا ذکر نہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی
نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا ، جو رہی سو بے خبری رہی

وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخہء عشق کا
کہ کتاب عقل کی طاق پر جو دھری تھی سو وہ دھری رہی

کیا خاک آتسِ عشق نے دلِ بے نوائے سراج کو
نہ خطر رہا، نہ حذر رہا، جو رہی سو بے خطری رہی

سراج اورنگ آبادی
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ
منزلِ عشق میں ہر گام پے رونا آیا
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
رفتہ رفتہ رنگ لایا جذبہِ خاموشیِ عشق
وہ تغافل کرتے کرتے امتحاں تک آ گئے
(قابل اجمیری)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top