اقتباسات عطا اللہ شاہ بخاری نے فرمایا ۔ ۔ ۔

یونس

محفلین
۔۔۔ لگاتار چوالیس برس لوگوں کو قرآن سنایا

پہاڑوں کو سناتا تو عجب نہ تھا کہ انکی سنگینی کے دل چھوٹ جاتے

غاروں سے ہمکلام ہوتا تو جھوم اٹھتے

چٹانوں کو جنجھوڑتا توچلنے لگتیں

سمندروں سے مخاطب ہوتا توہمیشہ کے لئے طوفان بکنار ہو جاتے

درختوںکو پکارتا تووہ دوڑنے لگتے

کنکریوں سے کہتا تو وہ لبیک کہ اٹھتیں

صرصر سے گویا ہوتا تووہ صبا ہو جاتی

دھرتی کو سناتا تو اس کے سینے میں بڑے بڑے شگاف پڑ جاتے

جنگل لہرانے لگتے، صحرا سرسبز ہو جاتے

افسوس میں نے ان لوگوں میں معروفات کا بیج بویا جن کی زمینیں ہمیشہ کے لئے بنجر ہو چکی تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[عطاءاللہ شاہ بخاری، سوانح و افکار از شورش کاشمیری]
 
Top