عقلمند کسان

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
باد شاہ کا ظلم تو بعد کی بات پہلے تو اس کی بیوی بے وقوف ہے۔ اور ایک بات اور جس کہانی میں تھوڑی سی بھی بے تکی نظر آئے مزہ خراب ہو جاتا ہے۔یہاں کسان کی عقل مندی تو دیکھائی ہے لیکن لوگوں کو بے وقوف بانا کر۔ جیسا کہ یہاں بتایا گیا ہے

اگلے دن کسان سورج نکلنے سے پہلے گھر سے نکلا اور گاؤں کے مچھیرے سے بہت ساری تازہ مچھلیاں خرید لایا۔ اس نے تندور کی روٹیاں بھی خریدیں اور جنگل کی طرف چل پڑا۔ وہاں ایک جگہ دیکھ کر اس نے مچھلیاں زمین پر پھیلا دیں اور کچھ آگے جا کر درختوں پر روٹیاں لٹکا دیں۔ یہ سب کام کر کے وہ گھر واپس آگیا۔ اس کی بیوی ابھی تک سورہی تھی۔​
جب سورج نکلا تو کسان اپنی بیوی کو لے کر جنگل کی طرف چل پڑا۔ اس کی بیوی نے زمین پر مچھلیاں دیکھیں تو حیران رہ گئی۔ پھر اس نے سب مچھلیوں کو اپنی ٹوکری میں رکھ لیا۔ آگے جاکر درختوں پر روٹیاں دیکھیں تو کسان سے کہنے لگی، "درختوں پر روٹیاں لگی ہوئی ہیں۔"​

:p
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نونہال میں ہی ہوتا تھا نا نین بھائی........خوابوں سرابوں کی دنیا میں.......نہ آج کل خزانے ملتے ہیں نا بیویاں اتنی احمق ........اور نہ اسلام آباد میں بیٹھا "سردار" اتنا سیدھا، کہ اپنا حصہ وصول نہ کرے.........:)
تو میرے بھائی کسان بھی تو عقلمند نہیں رہے۔ :p
 
Top