arifkarim
معطل
سیاسی نقصان؟ کیا تحریک انصاف کے ووٹرز میں کمی آئی؟ کیا عمران خان کی مقبولیت کم ہوئی یا زیادہ ہوئی؟پلان ناکام ہونے کے بعد ایک مایوس ہو کر نکل گیا اور دوسرا ابھی تک مزید سیاسی نقصان سے پچنے کے لئے سوئی اڑا کر بیٹھا ہوا ہے۔
سیاسی نقصان؟ کیا تحریک انصاف کے ووٹرز میں کمی آئی؟ کیا عمران خان کی مقبولیت کم ہوئی یا زیادہ ہوئی؟پلان ناکام ہونے کے بعد ایک مایوس ہو کر نکل گیا اور دوسرا ابھی تک مزید سیاسی نقصان سے پچنے کے لئے سوئی اڑا کر بیٹھا ہوا ہے۔
جعلی اسمبلیوں اور دھاندلی کو مستقل طور پر روکنے والا پلان ناکام ہونے پر آپ کو یقیناً خوشی ہوئی ہو گی۔پلان ناکام ہونے کے بعد ایک مایوس ہو کر نکل گیا اور دوسرا ابھی تک مزید سیاسی نقصان سے پچنے کے لئے سوئی اڑا کر بیٹھا ہوا ہے۔
ایک بار پھر: آپ ضیاء کی آٹھویں ترمیم کے اتنے حامی کیوں ہیں؟اس ترمیم میں وہ سب کچھ تھا جو پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی مک مکا سیاست کو چلانے کیلئے ضروری تھا جیسے:
The amendment turns the President into a ceremonial head of state and transfers power to the Prime Minister, and removes the limit on a Prime Minister serving more than two terms, opening the way for Nawaz Sharif to run againhttp://en.wikipedia.org/wiki/Eighteenth_Amendment_to_the_Constitution_of_Pakistan
تاکہ نواز شریف تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بن سکے اور ملک کا صدر کبھی بھی اسکی اسمبلی کو آئینی طور پر نہ توڑ سکے۔ اب آپ ہی بتائیں ان ترامیم میں ملک کا کیا مفاد تھا جو تمام سیاسی جماعتیں اسکو پاس کرنے کیلئے اکٹھی ہو گئیں؟
کیونکہ اس سے وزیر اعظم پر چیک اینڈ بیلنس رہتا ہے اور اسکو 5 سال کیلئے آمر بننے سے بچاتا ہے۔ اگر وزیر اعظم دو تہائی اکثریت لیکر بیشک دھاندلی سے آجائے ، کوئی قوت سوائے فوج کے اسکو اگلے پانچ سالوں تک نہیں اتار سکتی۔ بیشک ان پانچ سالوں میں ملک کا دیوالیہ ہی کیوں نہ نکال دے۔ سپریم کورٹ کے جج اگر اسکے ساتھ مل جائیں جیسے چوہدری افتخار تو پھر تو اور بھی آسانی ہو جاتی ہےایک بار پھر: آپ ضیاء کی آٹھویں ترمیم کے اتنے حامی کیوں ہیں؟
نہیں انہیں خوشی اسبات پر ہے کہ نون لیگ اتنے عوامی دباؤ کے باوجود ابھی تک ڈھیٹ پن کا مظاہرہ کس خوش اسلوبی کیساتھ کر رہی ہےجعلی اسمبلیوں اور دھاندلی کو مستقل طور پر روکنے والا پلان ناکام ہونے پر آپ کو یقیناً خوشی ہوئی ہو گی۔
بظاہر تو نقصان ہوا ہے البتہ کنفرم تو الیکشن کے بعد ہی ہوگاسیاسی نقصان؟ کیا تحریک انصاف کے ووٹرز میں کمی آئی؟ کیا عمران خان کی مقبولیت کم ہوئی یا زیادہ ہوئی؟
ملتان کے ضمنی انتخابات؟ ایک ہارے ہوئے آزاد امیدوار کو ہاشمی جیسے منجھے ہوئے سیاست دان سے جتوانا؟بظاہر تو نقصان ہوا ہے البتہ کنفرم تو الیکشن کے بعد ہی ہوگا
غیر آئینی اقدام کرانے کی سازش ناکام ہونے پر خوشی ہوئی۔ دھاندلی روکنے کا پلان پارلیمان کی انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بنائے گی اسے کام کرنے دیں۔جعلی اسمبلیوں اور دھاندلی کو مستقل طور پر روکنے والا پلان ناکام ہونے پر آپ کو یقیناً خوشی ہوئی ہو گی۔
اس انتخاب میں حصہ لینا تحریک انصاف کی اخلاقی شکست تھی کیونکہ جس انتخابی نظام کو تحریک انصاف مانتی نہیں اسی کے تحت تو الیکشن ہو رہے تھے۔ملتان کے ضمنی انتخابات؟ ایک ہارے ہوئے آزاد امیدوار کو ہاشمی جیسے منجھے ہوئے سیاست دان سے جتوانا؟
جب پارلیمان ایک کمیٹی بنا لے اور اسمیں سے کچھ نکل آئے تو مطلع کر دیں۔ جو لوگ خود دھاندلی کی پیداوار ہیں وہ کیا اصلاحاتی کمیٹی بنائیں گے۔غیر آئینی اقدام کرانے کی سازش ناکام ہونے پر خوشی ہوئی۔ دھاندلی روکنے کا پلان پارلیمان کی انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بنائے گی اسے کام کرنے دیں۔
اٹھارویں ترمیم میں کیا تھا میرا اس سے کوئی سروکار نہیں۔ یہاں اس کا حوالہ صرف قوانین میں ترمیم کرنے کے طریقہ کار تک تھا۔ تحریک انصاف کو بھی یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ قوانین میں بہتر تبدیلیاں اسمبلی میں ہی کی جا سکتی ہیں، دھرنوں سے نہیں۔اس ترمیم میں وہ سب کچھ تھا جو پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی مک مکا سیاست کو چلانے کیلئے ضروری تھا جیسے:
The amendment turns the President into a ceremonial head of state and transfers power to the Prime Minister, and removes the limit on a Prime Minister serving more than two terms, opening the way for Nawaz Sharif to run againhttp://en.wikipedia.org/wiki/Eighteenth_Amendment_to_the_Constitution_of_Pakistan
تاکہ نواز شریف تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بن سکے اور ملک کا صدر کبھی بھی اسکی اسمبلی کو آئینی طور پر نہ توڑ سکے۔ اب آپ ہی بتائیں ان ترامیم میں ملک کا کیا مفاد تھا جو تمام سیاسی جماعتیں اسکو پاس کرنے کیلئے اکٹھی ہو گئیں؟ ان ترامیم میں صرف سیاسی برادری کا مفاد تھا اور اسکو بچانے کیلئے جس طرح وہ دھرنے والوں کیخلاف اکٹھے ہوئے بالکل ویسے ہی اٹھارویں ترمیم کے حق میں بھی اکٹھے ہوئے تھے۔
یعنی آپ نے مان لیا کہ مبینہ پلان ناکام ہو گیاجعلی اسمبلیوں اور دھاندلی کو مستقل طور پر روکنے والا پلان ناکام ہونے پر آپ کو یقیناً خوشی ہوئی ہو گی۔
کمیٹی تو کب کی بن چکی اس دھرنے سے بھی پہلے کیجب پارلیمان ایک کمیٹی بنا لے اور اسمیں سے کچھ نکل آئے تو مطلع کر دیں۔ جو لوگ خود دھاندلی کی پیداوار ہیں وہ کیا اصلاحاتی کمیٹی بنائیں گے۔
1985 سے 1999 کی تاریخ سے شاید آپ ناواقف ہیںکیونکہ اس سے وزیر اعظم پر چیک اینڈ بیلنس رہتا ہے اور اسکو 5 سال کیلئے آمر بننے سے بچاتا ہے۔ اگر وزیر اعظم دو تہائی اکثریت لیکر بیشک دھاندلی سے آجائے ، کوئی قوت سوائے فوج کے اسکو اگلے پانچ سالوں تک نہیں اتار سکتی۔ بیشک ان پانچ سالوں میں ملک کا دیوالیہ ہی کیوں نہ نکال دے۔ سپریم کورٹ کے جج اگر اسکے ساتھ مل جائیں جیسے چوہدری افتخار تو پھر تو اور بھی آسانی ہو جاتی ہے
آپکی بات سے متفق ہوں کہ الیکشن کے نظام میں اصلاح قانون سازی سے ہوگی جو کہ پارلیمان کا کام ہے۔ پارلیمان میں اسوقت کس کی اکثریت ہے وہ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں وزیر اعظم ایک سال تک پارلیمان نہ جائیں وہاں تو ہو گئی اصلاحی قانون سازی۔اٹھارویں ترمیم میں کیا تھا میرا اس سے کوئی سروکار نہیں۔ یہاں اس کا حوالہ صرف قوانین میں ترمیم کرنے کے طریقہ کار تک تھا۔ تحریک انصاف کو بھی یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ قوانین میں بہتر تبدیلیاں اسمبلی میں ہی کی جا سکتی ہیں، دھرنوں سے نہیں۔
قانون سازی پھر بھی ہوتی رہتی ہے۔آپکی بات سے متفق ہوں کہ الیکشن کے نظام میں اصلاح قانون سازی سے ہوگی جو کہ پارلیمان کا کام ہے۔ پارلیمان میں اسوقت کس کی اکثریت ہے وہ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں وزیر اعظم ایک سال تک پارلیمان نہ جائیں وہاں تو ہو گئی اصلاحی قانون سازی۔
منتخب اسمبلیاں بار بار حکومت کی کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے توڑی گئیں۔ بیرون ممالک میں شریف اور زرداری خاندان کے ارب ہا ڈالر کے اثاثے اسی 1985 سے 1999 کے دور میں بنے ہیں۔1985 سے 1999 کی تاریخ سے شاید آپ ناواقف ہیں
پھر اسمیں سے کچھ نکلا بھی کہ نہیں؟کمیٹی تو کب کی بن چکی اس دھرنے سے بھی پہلے کی
سینٹ والے بولے تھے تو جناب اسحاق ڈار وزیر اعظم کو وہاں لے گئے تھے۔ تحریک انصاف کے پاس تو 35 ممبر تھے زوردار آواز اٹھا سکتے تھے۔ خیر اب تو وزیر اعظم کو اسمبلی کی وقعت کا علم ہو گیا ہے۔آپکی بات سے متفق ہوں کہ الیکشن کے نظام میں اصلاح قانون سازی سے ہوگی جو کہ پارلیمان کا کام ہے۔ پارلیمان میں اسوقت کس کی اکثریت ہے وہ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں وزیر اعظم ایک سال تک پارلیمان نہ جائیں وہاں تو ہو گئی اصلاحی قانون سازی۔
سینٹ والے بولے تھے تو جناب اسحاق ڈار وزیر اعظم کو وہاں لے گئے تھے۔ تحریک انصاف کے پاس تو 35 ممبر تھے زوردار آواز اٹھا سکتے تھے۔ خیر اب تو وزیر اعظم کو اسمبلی کی وقعت کا علم ہو گیا ہے۔
بات اکثریت یا اقلیت کی نہیں ہوتی، تحریک انصاف اسمبلی میں جا کر سب پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ کوارڈینیٹ کرے اور مل جل کر ایک متفقہ بل لائے۔ دیکھتے ہیں کیسے پاس نہیں ہوتا