دیا ہے درس یہ کربِ خود آگہی نے مجھے شعورِ زیست غمِ زیست کا علاج نہیں
جاسمن لائبریرین ستمبر 3، 2020 #1 دیا ہے درس یہ کربِ خود آگہی نے مجھے شعورِ زیست غمِ زیست کا علاج نہیں
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 3، 2020 #2 میرا شعور بہلتا نہیں ہے لفظوں سے میں تیرے خط کے نہیں تیرے انتظار میں ہوں