کل کی اخبار میں پڑھ لیجیے گا یا سُن کر لکھ لیجیےکیا یہ پیغام تحریری صورت میں دستیاب ہوسکے گا
آواز نہیں آرہی تھی اس لیے کہا ہے - چلیں شام کو گھرجاکے دیکھ لیں گے ٹی وی پرکل کی اخبار میں پڑھ لیجیے گا یا سُن کر لکھ لیجیے
کیا یہ پیغام تحریری صورت میں دستیاب ہوسکے گا
میاں نوازشریف سے میرے سیاسی اختلافات بڑے سخت ہیں لیکن وہ میرے پاس آئے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کے جو بڑے بڑے مسائل ہیں ان کو ہم مشترکہ طور پر حل کریں گے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ہم آگے بڑھ ہی نہیں سکتے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ جنرل کیانی سے بھی میں نے اسی حوالے سے بات کی ۔ اسی طرح کے اور بڑے مسائل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے بیٹھ کر یہ مسائل
حل کریں اور آگے بڑھے
تحریک انصآف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقعہ ملا ہے ہم خیبر پختونخوا کو نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے ۔ نئے پاکستان میں ہم جو بلدیاتی ادارے اور پولیس کا نظام چاہتے ہیں انشاءاللہ وہ ہم خیبر پختونخوا میں لائیں گے ۔
ہم سب چاہتے ہیں کہ آگے بڑھے لیکن ایک مسئلہ ہے اس مسئلے کے حوالے سے میں الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوکر کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی دفعہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے نکل کر ووٹ دیا ۔ ان لوگوں نے بھی لائنوں میں کھڑے ہوکر ووٹ دیے جو پہلے سیاست کو برا سمجھتے تھے ۔ الیکشن کے حوالے سے لوگوں کے خدشات ہیں کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جن لوگوں کو انہوں نے ووٹ دیے وہ شکلیں سامنے نہیں اآئیں ۔ نوجوان ، خواتین خود احتجاج اور دھرنوں پر نکل آئیں ۔ تحریک انصآف نے احتجاج کا کال نہیں دیا تھا ۔ ان خدشات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنی نہیں ہے یہ معلوم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ یہ معلوم کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر ان لوگوں کے خدشات دور نہ ہوئے تو یہ لوگ اگلی باری نہیں نکلیں گے ۔ یہ لوگ پھر جمہوری عمل سے مایوس ہوجائیں گے . اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہیں کہ چار حلقوں کے ووٹ فنگر پرنٹس کے ذریعے چیک کرے اگر اس میں کچھ نکل آیا تو ہم آگے اس کو درست کرسکے ۔ اور ہمارا جمہوری عمل آگے بڑھے ۔ عمران خان
siasat.pk سے لیا ہے
اتفاق سے اوپر جو آپ نے زبیر مرزا صاحب کا اقتباس لیا ہے اس پر نظر نہیں پڑی اس کے بغیر ہی پڑھنا شروع کیا اور حیرت سے دیدے پھٹے کے پھٹے رہ گئے کہ ہیں ذیشان بھائی اتنی اونچی چیز ہیں۔ پھر اقتباس پر نظر پڑی۔۔۔ ۔
ذیشان صاحب تقریر کا اہم حصہ دہشت گردی کے مسلے پر تھا وہ آپ نے نہیں لکھا۔ مزید یہ بھی نہیں لکھا کہ عمران خان نے ووٹوں کی گنتی انگوٹھوں کی شناخت کے ساتھ کرنے کا کہا ہے کیونکہ انگوٹھے چیک کئے بغیر گنتی بے مقصد ہے ۔ عمران خان نے کہا ۲۵ حلقوں پر خدشات ہیں مگر چار حلقوں پرفوری گنتی کروائی جائےمیاں نوازشریف سے میرے سیاسی اختلافات بڑے سخت ہیں لیکن وہ میرے پاس آئے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کے جو بڑے بڑے مسائل ہیں ان کو ہم مشترکہ طور پر حل کریں گے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ہم آگے بڑھ ہی نہیں سکتے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ جنرل کیانی سے بھی میں نے اسی حوالے سے بات کی ۔ اسی طرح کے اور بڑے مسائل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے بیٹھ کر یہ مسائل
حل کریں اور آگے بڑھے
تحریک انصآف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقعہ ملا ہے ہم خیبر پختونخوا کو نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے ۔ نئے پاکستان میں ہم جو بلدیاتی ادارے اور پولیس کا نظام چاہتے ہیں انشاءاللہ وہ ہم خیبر پختونخوا میں لائیں گے ۔
ہم سب چاہتے ہیں کہ آگے بڑھے لیکن ایک مسئلہ ہے اس مسئلے کے حوالے سے میں الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوکر کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی دفعہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے نکل کر ووٹ دیا ۔ ان لوگوں نے بھی لائنوں میں کھڑے ہوکر ووٹ دیے جو پہلے سیاست کو برا سمجھتے تھے ۔ الیکشن کے حوالے سے لوگوں کے خدشات ہیں کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جن لوگوں کو انہوں نے ووٹ دیے وہ شکلیں سامنے نہیں اآئیں ۔ نوجوان ، خواتین خود احتجاج اور دھرنوں پر نکل آئیں ۔ تحریک انصآف نے احتجاج کا کال نہیں دیا تھا ۔ ان خدشات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنی نہیں ہے یہ معلوم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ یہ معلوم کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر ان لوگوں کے خدشات دور نہ ہوئے تو یہ لوگ اگلی باری نہیں نکلیں گے ۔ یہ لوگ پھر جمہوری عمل سے مایوس ہوجائیں گے . اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہیں کہ چار حلقوں کے ووٹ فنگر پرنٹس کے ذریعے چیک کرے اگر اس میں کچھ نکل آیا تو ہم آگے اس کو درست کرسکے ۔ اور ہمارا جمہوری عمل آگے بڑھے ۔ عمران خان
siasat.pk سے لیا ہے
جی لیکن آنکھوں دیکھا حال اور سُنے سُنائی میں بھی بہت فرق ہوتا ہے ۔اور ہمارہ حلقہ شہر کا اور سٹرونگ حلقہ ہے باقی اٹک کے ساتھ 100 گاؤں لگتے ہیں جو چھچھ کہلاتے ہیں ۔وہاں پر ہمیشہ سے ہی ن لیگ کے بہت وؤٹرز ہیں وہ نواز شریف کو بہت پسند کرتے ہیں ہاں البتہ شہری ایریا میں پی ٹی آئی کے بھی بہت وؤٹرز تھے ۔لیکن کس کے زیادہ تھے یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔کسی حلقے کہ محض ایک یا دو پولنگ اسٹیشنز پر اگر ماحول خوش گوار رہے تو اس سے سارے حلقے کو قیاس کرنا بھی بعید از قیاس ہے
100 گاؤں اور وہان پر نون لیگ کا ووٹر بس لگ گیا پتا کہ دھاندلی نہیں ہوئیجی لیکن آنکھوں دیکھا حال اور سُنے سُنائی میں بھی بہت فرق ہوتا ہے ۔اور ہمارہ حلقہ شہر کا اور سٹرونگ حلقہ ہے باقی اٹک کے ساتھ 100 گاؤں لگتے ہیں جو چھچھ کہلاتے ہیں ۔وہاں پر ہمیشہ سے ہی ن لیگ کے بہت وؤٹرز ہیں وہ نواز شریف کو بہت پسند کرتے ہیں ہاں البتہ شہری ایریا میں پی ٹی آئی کے بھی بہت وؤٹرز تھے ۔لیکن کس کے زیادہ تھے یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
اب اس کو میں کیا سمجھوں تعریف یا طنز100 گاؤں اور وہان پر نون لیگ کا ووٹر بس لگ گیا پتا کہ دھاندلی نہیں ہوئی
اپنی سمجھ کے مطابق سمجھ لیجیےاب اس کو میں کیا سمجھوں تعریف یا طنز
کبھی کبھی انسان سب کچھ سمجھ کے بھی کچھ سمجھنا نہیں چاہتا ۔اپنی سمجھ کے مطابق سمجھ لیجیے
نہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلامکبھی کبھی انسان سب کچھ سمجھ کے بھی کچھ سمجھنا نہیں چاہتا ۔
میں سمجھ تو گئی کہ چوٹ ہمارے دیہاتوں اور کم تعلیم یافتہ لوگوں پر کی جارہی ہے ۔
لیکن پہلے آپ بھی تو یہ سمجھو کے ایسی باتیں مہذب اورپڑھے لکھے لوگوں کے ساتھ سوٹ کرتی ہیں ،
اس بات پہ ایک بات یاد آرہی ہے کہ
ہم پہ ہسنے والے پہلے تو ہنسی تو سیکھ لے
مجھے آپ کی بات سمجھنے میں اسی لیے غلطی ہوئی کہ پی ٹی آئی کے لوگ یہ ہی کچھ کہہ رہے ہیں جو کچھ میں سمھجی فیس بک بھرا پڑا ہے ایسے بیانات سےنہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلام
سر میں بھی ایک دیہاتی ہوں اور جونیجو صاحب کی دفعہ سے غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے تمام انتخابات کا چشم دید گواہ ہوں، ہمارا اپنا خاندان علاقائی سطح پر سیاست میں حصہ لیتا ہے، ایسا کوئی الیکشن نہیں گزرا جہاں ہم پولنگ اسٹیشن پر غیر موجود ہوں، تھوڑی بہت سائنس وسطی پنجاب کے گاؤں میں انتخابات کے بارے میں ہم بھی جانتے ہیں اور میں یقین سے بتا سکتا ہوں کہ گاؤں کی سطح پر الیکشن والے دن دھاندلی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے ۔ بااثر خاندان کسی بھی گاؤں میں صرف ایک نہیں ہوتا(وسطی پنجاب) یہاں شریکے کی سیاست چلتی ہے ۔ اگر ہمارا خاندان ایک طرف ہے تو ہمارے شریک دوسری طرف، اختیارات میں دونوں تقریبا برابر ۔ ہر ووٹر کو لوگ شکل سے جانتے ہیں اور زیادہ تر گاؤں میں الیکشن سے پہلے ہی فریقین کو پتہ ہوتا ہے کہ میرے حق میں کتنے ووٹ ہیں اور مخالفت میں کتنے ۔نہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلام