عمران خان کا قوم اور الیکشن کمیشن کے نام پیغام

سید ذیشان

محفلین
کیا یہ پیغام تحریری صورت میں دستیاب ہوسکے گا

میاں نوازشریف سے میرے سیاسی اختلافات بڑے سخت ہیں لیکن وہ میرے پاس آئے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کے جو بڑے بڑے مسائل ہیں ان کو ہم مشترکہ طور پر حل کریں گے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ہم آگے بڑھ ہی نہیں سکتے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ جنرل کیانی سے بھی میں نے اسی حوالے سے بات کی ۔ اسی طرح کے اور بڑے مسائل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے بیٹھ کر یہ مسائل
حل کریں اور آگے بڑھے

تحریک انصآف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقعہ ملا ہے ہم خیبر پختونخوا کو نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے ۔ نئے پاکستان میں ہم جو بلدیاتی ادارے اور پولیس کا نظام چاہتے ہیں انشاءاللہ وہ ہم خیبر پختونخوا میں لائیں گے ۔

ہم سب چاہتے ہیں کہ آگے بڑھے لیکن ایک مسئلہ ہے اس مسئلے کے حوالے سے میں الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوکر کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی دفعہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے نکل کر ووٹ دیا ۔ ان لوگوں نے بھی لائنوں میں کھڑے ہوکر ووٹ دیے جو پہلے سیاست کو برا سمجھتے تھے ۔ الیکشن کے حوالے سے لوگوں کے خدشات ہیں کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جن لوگوں کو انہوں نے ووٹ دیے وہ شکلیں سامنے نہیں اآئیں ۔ نوجوان ، خواتین خود احتجاج اور دھرنوں پر نکل آئیں ۔ تحریک انصآف نے احتجاج کا کال نہیں دیا تھا ۔ ان خدشات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنی نہیں ہے یہ معلوم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ یہ معلوم کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر ان لوگوں کے خدشات دور نہ ہوئے تو یہ لوگ اگلی باری نہیں نکلیں گے ۔ یہ لوگ پھر جمہوری عمل سے مایوس ہوجائیں گے . اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہیں کہ چار حلقوں کے ووٹ فنگر پرنٹس کے ذریعے چیک کرے اگر اس میں کچھ نکل آیا تو ہم آگے اس کو درست کرسکے ۔ اور ہمارا جمہوری عمل آگے بڑھے ۔ عمران خان


siasat.pk سے لیا ہے
 

رانا

محفلین
میاں نوازشریف سے میرے سیاسی اختلافات بڑے سخت ہیں لیکن وہ میرے پاس آئے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کے جو بڑے بڑے مسائل ہیں ان کو ہم مشترکہ طور پر حل کریں گے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ہم آگے بڑھ ہی نہیں سکتے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ جنرل کیانی سے بھی میں نے اسی حوالے سے بات کی ۔ اسی طرح کے اور بڑے مسائل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے بیٹھ کر یہ مسائل
حل کریں اور آگے بڑھے

تحریک انصآف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقعہ ملا ہے ہم خیبر پختونخوا کو نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے ۔ نئے پاکستان میں ہم جو بلدیاتی ادارے اور پولیس کا نظام چاہتے ہیں انشاءاللہ وہ ہم خیبر پختونخوا میں لائیں گے ۔

ہم سب چاہتے ہیں کہ آگے بڑھے لیکن ایک مسئلہ ہے اس مسئلے کے حوالے سے میں الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوکر کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی دفعہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے نکل کر ووٹ دیا ۔ ان لوگوں نے بھی لائنوں میں کھڑے ہوکر ووٹ دیے جو پہلے سیاست کو برا سمجھتے تھے ۔ الیکشن کے حوالے سے لوگوں کے خدشات ہیں کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جن لوگوں کو انہوں نے ووٹ دیے وہ شکلیں سامنے نہیں اآئیں ۔ نوجوان ، خواتین خود احتجاج اور دھرنوں پر نکل آئیں ۔ تحریک انصآف نے احتجاج کا کال نہیں دیا تھا ۔ ان خدشات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنی نہیں ہے یہ معلوم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ یہ معلوم کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر ان لوگوں کے خدشات دور نہ ہوئے تو یہ لوگ اگلی باری نہیں نکلیں گے ۔ یہ لوگ پھر جمہوری عمل سے مایوس ہوجائیں گے . اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہیں کہ چار حلقوں کے ووٹ فنگر پرنٹس کے ذریعے چیک کرے اگر اس میں کچھ نکل آیا تو ہم آگے اس کو درست کرسکے ۔ اور ہمارا جمہوری عمل آگے بڑھے ۔ عمران خان
siasat.pk سے لیا ہے

اتفاق سے اوپر جو آپ نے زبیر مرزا صاحب کا اقتباس لیا ہے اس پر نظر نہیں پڑی اس کے بغیر ہی پڑھنا شروع کیا اور حیرت سے دیدے پھٹے کے پھٹے رہ گئے کہ ہیں ذیشان بھائی اتنی اونچی چیز ہیں۔ پھر اقتباس پر نظر پڑی۔۔۔۔:)
 

سید ذیشان

محفلین
اتفاق سے اوپر جو آپ نے زبیر مرزا صاحب کا اقتباس لیا ہے اس پر نظر نہیں پڑی اس کے بغیر ہی پڑھنا شروع کیا اور حیرت سے دیدے پھٹے کے پھٹے رہ گئے کہ ہیں ذیشان بھائی اتنی اونچی چیز ہیں۔ پھر اقتباس پر نظر پڑی۔۔۔ ۔:)

یہ تو لطیفہ ہو گیا۔ :rollingonthefloor:
 

نیلم

محفلین
عمران خان جن چار سیٹوں کی بات کر رہا ہے اُس میں ایک ہمارے اٹک کی سیٹ بھی ہے جس پر ن لیگ کے شیخ آفتاب احمد اور پی ٹی آئی کے ملک امین اسلم صاحب ایکدوسرے کےمد مقابل تھے۔میں نے اور میری سسٹر نے بھی پورا دن پولنگ سٹیشن پر گزارہ تھا۔ساری پارٹیز کی ایجنٹ ہماری فیملی کی تھیں۔تیر کی بھی شیر کی بھی اور پی ٹی آئی کی ایجنٹ بھی ہماری فیملی کی تھیں سب نے بہت فرینڈلی ماحول میں وؤٹ پوسٹ کی ،،بظاہر تو ایسا کچھ نہیں تھا کہ جس سے لگے کہ دھاندلی ہو رہی ہے سب مخلاف پارٹیز کی تھیں لیکن سب اکھٹیں ہی مل جل کے فرینڈلی ماحول میں کام کر رہی تھیں۔کسی کو کسی سے کوئی شکایت نہیں تھی ۔فوج بھی تھی پولیس بھی تھی میڈیا کے لوگ بھی چکر لگا رہے تھے گورمنٹ کے ورکرز بھی تھے ،بظاہر تو سب ٹھیک تھا باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
کسی حلقے کہ محض ایک یا دو پولنگ اسٹیشنز پر اگر ماحول خوش گوار رہے تو اس سے سارے حلقے کو قیاس کرنا بھی بعید از قیاس ہے
 

زرقا مفتی

محفلین
میاں نوازشریف سے میرے سیاسی اختلافات بڑے سخت ہیں لیکن وہ میرے پاس آئے اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کے جو بڑے بڑے مسائل ہیں ان کو ہم مشترکہ طور پر حل کریں گے ۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ہم آگے بڑھ ہی نہیں سکتے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ جنرل کیانی سے بھی میں نے اسی حوالے سے بات کی ۔ اسی طرح کے اور بڑے مسائل ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سب اکٹھے بیٹھ کر یہ مسائل
حل کریں اور آگے بڑھے

تحریک انصآف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقعہ ملا ہے ہم خیبر پختونخوا کو نئے پاکستان کیلئے ایک ماڈل صوبہ بنائیں گے ۔ نئے پاکستان میں ہم جو بلدیاتی ادارے اور پولیس کا نظام چاہتے ہیں انشاءاللہ وہ ہم خیبر پختونخوا میں لائیں گے ۔

ہم سب چاہتے ہیں کہ آگے بڑھے لیکن ایک مسئلہ ہے اس مسئلے کے حوالے سے میں الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوکر کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی دفعہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے نکل کر ووٹ دیا ۔ ان لوگوں نے بھی لائنوں میں کھڑے ہوکر ووٹ دیے جو پہلے سیاست کو برا سمجھتے تھے ۔ الیکشن کے حوالے سے لوگوں کے خدشات ہیں کیونکہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جن لوگوں کو انہوں نے ووٹ دیے وہ شکلیں سامنے نہیں اآئیں ۔ نوجوان ، خواتین خود احتجاج اور دھرنوں پر نکل آئیں ۔ تحریک انصآف نے احتجاج کا کال نہیں دیا تھا ۔ ان خدشات میں کتنی حقیقت ہے اور کتنی نہیں ہے یہ معلوم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ یہ معلوم کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر ان لوگوں کے خدشات دور نہ ہوئے تو یہ لوگ اگلی باری نہیں نکلیں گے ۔ یہ لوگ پھر جمہوری عمل سے مایوس ہوجائیں گے . اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہیں کہ چار حلقوں کے ووٹ فنگر پرنٹس کے ذریعے چیک کرے اگر اس میں کچھ نکل آیا تو ہم آگے اس کو درست کرسکے ۔ اور ہمارا جمہوری عمل آگے بڑھے ۔ عمران خان


siasat.pk سے لیا ہے
ذیشان صاحب تقریر کا اہم حصہ دہشت گردی کے مسلے پر تھا وہ آپ نے نہیں لکھا۔ مزید یہ بھی نہیں لکھا کہ عمران خان نے ووٹوں کی گنتی انگوٹھوں کی شناخت کے ساتھ کرنے کا کہا ہے کیونکہ انگوٹھے چیک کئے بغیر گنتی بے مقصد ہے ۔ عمران خان نے کہا ۲۵ حلقوں پر خدشات ہیں مگر چار حلقوں پرفوری گنتی کروائی جائے
 

نیلم

محفلین
کسی حلقے کہ محض ایک یا دو پولنگ اسٹیشنز پر اگر ماحول خوش گوار رہے تو اس سے سارے حلقے کو قیاس کرنا بھی بعید از قیاس ہے
جی لیکن آنکھوں دیکھا حال اور سُنے سُنائی میں بھی بہت فرق ہوتا ہے ۔اور ہمارہ حلقہ شہر کا اور سٹرونگ حلقہ ہے باقی اٹک کے ساتھ 100 گاؤں لگتے ہیں جو چھچھ کہلاتے ہیں ۔وہاں پر ہمیشہ سے ہی ن لیگ کے بہت وؤٹرز ہیں وہ نواز شریف کو بہت پسند کرتے ہیں ہاں البتہ شہری ایریا میں پی ٹی آئی کے بھی بہت وؤٹرز تھے ۔لیکن کس کے زیادہ تھے یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
جی لیکن آنکھوں دیکھا حال اور سُنے سُنائی میں بھی بہت فرق ہوتا ہے ۔اور ہمارہ حلقہ شہر کا اور سٹرونگ حلقہ ہے باقی اٹک کے ساتھ 100 گاؤں لگتے ہیں جو چھچھ کہلاتے ہیں ۔وہاں پر ہمیشہ سے ہی ن لیگ کے بہت وؤٹرز ہیں وہ نواز شریف کو بہت پسند کرتے ہیں ہاں البتہ شہری ایریا میں پی ٹی آئی کے بھی بہت وؤٹرز تھے ۔لیکن کس کے زیادہ تھے یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
100 گاؤں اور وہان پر نون لیگ کا ووٹر بس لگ گیا پتا کہ دھاندلی نہیں ہوئی :cool:
 

نیلم

محفلین
اپنی سمجھ کے مطابق سمجھ لیجیے
کبھی کبھی انسان سب کچھ سمجھ کے بھی کچھ سمجھنا نہیں چاہتا ۔
میں سمجھ تو گئی کہ چوٹ ہمارے دیہاتوں اور کم تعلیم یافتہ لوگوں پر کی جارہی ہے ۔
لیکن پہلے آپ بھی تو یہ سمجھو کے ایسی باتیں مہذب اورپڑھے لکھے لوگوں کے ساتھ سوٹ کرتی ہیں ،
اس بات پہ ایک بات یاد آرہی ہے کہ
ہم پہ ہسنے والے پہلے تو ہنسی تو سیکھ لے :)
 

زرقا مفتی

محفلین
لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ دہشتگردی اور دیگر مسائل پر متوقع وزیرِ اعظم نواز شریف ک ساتھ ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ہم سب چاہتے ہیں کہ ان مسائل پر اکھٹے مل بیٹھیں ، حل سوچیں اور آگے بڑھیں ناکہ ماضی میں رہیں،’ انہوں نے کہا۔
عمران خان نے ہسپتال کے بستر سے یہ بیان دیا ہے۔ وہ ایک انتخابی ریلی کے دوران سٹیج پر چڑھتے ہوئے گر کر زخمی ہوگئے تھے۔ عمران کو سر اور کمر میں چوٹیں آئی تھیں۔ ان کی جماعت نے گیارہ مئی کے انتخابات میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔
‘ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ شدید اختلافات کے باوجود بھی ہم دہشتگردی سمیت اہم قومی مسائل کے حل پر ملکر کام کریں گے،’ عمران خان نے پی ٹی آئی کی ایک پریس کانفرنس میں جاری ویڈیو میں کہا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل منگل کے روز نواز شریف نے ہسپتال میں عمران خان کی عیادت کی تھی اور ان کے ساتھ ملکر کام کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
‘ انتخابات کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور ایک قوم کی حیثیت سے ہم سب کو آگے بڑھنا ہے،’ خان نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ جو جنگ ہم نے اپنے سر پر لی ہوئی ہے جب تک یہ ختم نہیں ہوگی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس مسئلے پرہم چاہتے ہیں کہ وفاق، صوبہ خیبرپختونخواہ حکومت اور فوج بھی ایک ساتھ بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں جنرل کیانی سے بھی بات کی ہے۔
‘ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا یہاں خوشحالی نہیں آسکے گی،’ عمران نے کہا۔
عمران خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف کو پہلی دفعہ حکومت بنانے کا موقع ملا ہے ۔ ہمیں بڑی دیر سے انتظار تھا کہ ہم ایک صوبے کو نیا پاکستان کا ماڈل بناکر دکھائیں۔ یعنی ہم جو نئے ادارے، بلدیاتی نظام اور نیا پولیس کا نظام چاہتے ہیں وہ اس صوبے میں کرکے دکھائیں گے اور اسے بعد میں سارے پاکستان میں لاگو کیا جائے گا۔
ای سی پی دھاندلی کے الزامات کی تحقیق کرے
عمران خان نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں پہلی مرتبہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کیلئے باہر نکلی ہے۔ لیکن لوگوں میں بے چینی ہے کہ ان کے ووٹ دھاندلی کی نزر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25 حلقوں میں دھاندلی ہوئی ہے اور انہوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ ووٹنگ میں دھاندلی اور بے قاعدگیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے چار حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ بھی کیا۔
‘ ووٹروں کو مطمئین کرنا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔ ہمیں شبہ ہے کہ 25 حلقوں میں دھاندلی کی گئ ہے۔ آج ہم ای سی پی کو چار حلقوں سے آگاہ کررہے ہیں جہاں فنگر پرنٹنگ کی مدد سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہونی چاہئے،’ عمران نے کہا۔
‘ ہم آج ایک درخواست دائر کررہے ہیں۔ ای سی پی چار میں سے ایک حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا پہلے ہی آرڈر دے چکا ہے، لیکن اس میں فنگر پرنٹس کو نہیں دیکھا جائےگا،’ پی ٹی آئی کے سربراہ نے فنگرپرنٹس شماری پر زور دیا تاکہ گنتی کا عمل مزید شفاف بنایا جاسکے۔
‘ ہم نے حساب لگایا ہے کہ ای سی پی کو ان چار حلقوں میں دوبارہ ووٹ شماری میں دو دن لگیں گے،’
عمران خان نے کہا کہ کراچی اور لاہور کی سڑکوں پراحتجاج کرتے ہوئے لوگوں کو مطمئین کرنا ضروری ہے تاکہ آئیندہ بھی انتخابی عمل قابلِ قبول انداز میں آگے بڑھایا جاتا رہے۔

http://urdu.dawn.com/2013/05/15/imran-on-nawaz-and-issues/
 

آبی ٹوکول

محفلین
کبھی کبھی انسان سب کچھ سمجھ کے بھی کچھ سمجھنا نہیں چاہتا ۔
میں سمجھ تو گئی کہ چوٹ ہمارے دیہاتوں اور کم تعلیم یافتہ لوگوں پر کی جارہی ہے ۔
لیکن پہلے آپ بھی تو یہ سمجھو کے ایسی باتیں مہذب اورپڑھے لکھے لوگوں کے ساتھ سوٹ کرتی ہیں ،
اس بات پہ ایک بات یاد آرہی ہے کہ
ہم پہ ہسنے والے پہلے تو ہنسی تو سیکھ لے :)
نہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلام
 

نیلم

محفلین
نہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلام
مجھے آپ کی بات سمجھنے میں اسی لیے غلطی ہوئی کہ پی ٹی آئی کے لوگ یہ ہی کچھ کہہ رہے ہیں جو کچھ میں سمھجی فیس بک بھرا پڑا ہے ایسے بیانات سے :)
اگر آپ کو بُرا لگا ہے تو معذرت :)
مجھے تو بذات خود بھی عمران خان پہ کوئی اعتراض نہیں ہے ۔عمران خان اور نوازشریف اگر دونوں مل کے کام کرے تو بہت اچھا ہو۔
لیکن عمران خان کی جن بھی باتوں پہ اختلاف ہو وہ ڈسکس ضرور کرتی ہوں :)
 

جہانزیب

محفلین
نہیں پیاری بہنا آپ بالکل غلط سمجھیں دیہات کے لوگوں اور انکے کم تعلیم یافتہ ہونے پر چوٹ نہیں کی گئی میں خود ایک خالص دیہاتی اور کم تعلیم یافتہ ہوں چوٹ اصل میں اس بات پر کی گئی ہے کہ جب آپ نے بتلایا کہ 100 سے زائد گاؤں ہیں تو تب میں سمجھ گیا دھاندلی کرنا تو بہت ہی اسان ہے کیونکہ میڈیا کی پہنچ زیادہ تر شہری حلقوں میں ہوتی ہے جبکہ دیہات میں بڑے بڑے پولنگ اسٹیشن با اثر شخصیات کہ زیر اثر ہوتے ہیں کہ جہان پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جاتی ہے کاش کہ آپ دیہات کی انتخابی سیاست کی سائنس سے واقف ہوتی تو میری بات کا غلط مطلب نہ لیتیں ۔۔والسلام
سر میں بھی ایک دیہاتی ہوں اور جونیجو صاحب کی دفعہ سے غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے تمام انتخابات کا چشم دید گواہ ہوں، ہمارا اپنا خاندان علاقائی سطح پر سیاست میں حصہ لیتا ہے، ایسا کوئی الیکشن نہیں گزرا جہاں ہم پولنگ اسٹیشن پر غیر موجود ہوں، تھوڑی بہت سائنس وسطی پنجاب کے گاؤں میں انتخابات کے بارے میں ہم بھی جانتے ہیں اور میں یقین سے بتا سکتا ہوں کہ گاؤں کی سطح پر الیکشن والے دن دھاندلی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے ۔ بااثر خاندان کسی بھی گاؤں میں صرف ایک نہیں ہوتا(وسطی پنجاب) یہاں شریکے کی سیاست چلتی ہے ۔ اگر ہمارا خاندان ایک طرف ہے تو ہمارے شریک دوسری طرف، اختیارات میں دونوں تقریبا برابر ۔ ہر ووٹر کو لوگ شکل سے جانتے ہیں اور زیادہ تر گاؤں میں الیکشن سے پہلے ہی فریقین کو پتہ ہوتا ہے کہ میرے حق میں کتنے ووٹ ہیں اور مخالفت میں کتنے ۔
 
Top