عمران خان کی چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت

شاہد شاہ

محفلین
عمران خان کی چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت

آکٹوپس
APRIL 19, 2018
481084_5928098_updates.JPG

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دے دی۔

عمران خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار پرانے دوست ہیں، انہوں نےغیرت دکھائی اور مریم نواز کے سامنے جھک کر کھڑا ہونے سے انکار کیا، اس کا حکم نہ ماننے پر چوہدری نثار کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں ووٹ بیچنے والوں سے متعلق جو فیصلہ کیا وہ تفتیش کی بنا پر تھا، ان 20 لوگوں کو موقع دیا ہےکہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر صفائی دیں، اگر یہ ہمیں مطمئن نہ کرسکے تو ہم ان کے نام نیب میں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں سینیٹر بنانے کے لیے 45 کروڑ کی پیشکش ہوئی تھی، اس کا مطلب ہے کہ اور لوگوں کو بھی آفریں آتی رہی ہیں، میں نے آفر نہیں لی تو اس لیے آفر دینے والے کا نام نہیں بتا سکتا
 

یاز

محفلین
چوہدری نثار کے صادق، امین، جرات مند ہونے یا مسٹر بین کے کارٹونوں کے ساتھ مذاق اڑائے جانے میں صرف اسی ایک اقدام کا فاصلہ رہ گیا ہے۔۔ یعنی پی ٹی آئی میں شامل ہوتے ہیں یا نہیں۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
نہ ہی آئے تو اچھا ہے۔ پہلے ہی بہت گند جمع کر رکھا ہے پی ٹی آئی نے لیکن مزہ تب ہے اگر ن لیگ بھی اسے قبول نہ کرے۔ جاسوس کہیں کا۔
 

جان

محفلین
خان صاحب کو چاہیے کہ اپنی سیاست کی فکر کریں تاکہ انہیں منت ترلے کا سہارا نہ لینا پڑے۔
خان صاحب پہلے اپنا ایمان محفوظ اور مضبوط کر رہے ہیں۔ اللہ نے چاہا تو چوتھی شادی کے بعد ضرور ان میں عقل نما چیز آئے گی۔
 

شاہد شاہ

محفلین
چوہدری نثار کی تاریخ دیکھی جائے تو نون لیگ میں شمولیت کے بعد سے انہوں نے اپنی سیاسی وابستگی نہیں بدلی۔ اسلئے اب بھی مشکل ہے کہ صرف عمران خان کے بلانے پر وہ تحریک انصاف میں چلے جائیں۔
مزید یہ کہ چوہدری نثار نے مریم نواز پر تنقید کی تھی کہ وہ سیاسی یتیم نہیں ہیں۔ البتہ مریم کے رہتے ہوئے انکا نون لیگ کیساتھ رہنا بھی مشکل ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
چوہدری نثار کی تاریخ دیکھی جائے تو نون لیگ میں شمولیت کے بعد سے انہوں نے اپنی سیاسی وابستگی نہیں بدلی۔ اسلئے اب بھی مشکل ہے کہ صرف عمران خان کے بلانے پر وہ تحریک انصاف میں چلے جائیں۔
مزید یہ کہ چوہدری نثار نے مریم نواز پر تنقید کی تھی کہ وہ سیاسی یتیم نہیں ہیں۔ البتہ مریم کے رہتے ہوئے انکا نون لیگ کیساتھ رہنا بھی مشکل ہے۔
جنرل ایوب خان کے چودھری نثار کے والد سے اچھے تعلقات تھے۔ اسلام آباد کو پاکستان کا دارالحکومت بنوانے میں ان کا ایک کردار رہا۔ تاہم، چودھری نثار کو ضیاءالحق نے صحیح معنوں میں متعارف کروایا۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے ان کے قریبی مراسم رہے۔ انہیں بھی میاں نواز شریف کی طرح 'عروج'دلایا جا سکتا تھا تاہم یہ صاحب زیادہ 'متحرک'نہیں رہے۔ میاں نواز شریف کاروباری فرد تھے، اس لیے زیادہ کامیاب رہے۔ یہ بات درست ہے کہ چودھری صاحب کو سیاست میں زندہ رہنے کے لیے نواز شریف یا عمران خان کے سہارے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام تر اختلافات کے باوجود یہ سچ ہے کہ چودھری صاحب کا اپنا ووٹ بنک ہے اور وہ آزاد حیثیت میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔
 
جنرل ایوب خان کے چودھری نثار کے والد سے اچھے تعلقات تھے۔ اسلام آباد کو پاکستان کا دارالحکومت بنوانے میں ان کا ایک کردار رہا۔ تاہم، چودھری نثار کو ضیاءالحق نے صحیح معنوں میں متعارف کروایا۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے ان کے قریبی مراسم رہے۔ انہیں بھی میاں نواز شریف کی طرح 'عروج'دلایا جا سکتا تھا تاہم یہ صاحب زیادہ 'متحرک'نہیں رہے۔ میاں نواز شریف کاروباری فرد تھے، اس لیے زیادہ کامیاب رہے۔ یہ بات درست ہے کہ چودھری صاحب کو سیاست میں زندہ رہنے کے لیے نواز شریف یا عمران خان کے سہارے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام تر اختلافات کے باوجود یہ سچ ہے کہ چودھری صاحب کا اپنا ووٹ بنک ہے اور وہ آزاد حیثیت میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔
و نیز ان کے شہباز شریف سے اب بھی اچھے تعلقات ہیں۔
 

جان

محفلین
جنرل ایوب خان کے چودھری نثار کے والد سے اچھے تعلقات تھے۔ اسلام آباد کو پاکستان کا دارالحکومت بنوانے میں ان کا ایک کردار رہا۔ تاہم، چودھری نثار کو ضیاءالحق نے صحیح معنوں میں متعارف کروایا۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے ان کے قریبی مراسم رہے۔ انہیں بھی میاں نواز شریف کی طرح 'عروج'دلایا جا سکتا تھا تاہم یہ صاحب زیادہ 'متحرک'نہیں رہے۔ میاں نواز شریف کاروباری فرد تھے، اس لیے زیادہ کامیاب رہے۔ یہ بات درست ہے کہ چودھری صاحب کو سیاست میں زندہ رہنے کے لیے نواز شریف یا عمران خان کے سہارے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام تر اختلافات کے باوجود یہ سچ ہے کہ چودھری صاحب کا اپنا ووٹ بنک ہے اور وہ آزاد حیثیت میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اس کا ن لیگ میں رہنا خطرناک ہے۔ ن لیگ میں اس کا کردار سلو پوائزننگ جیسا ہے۔ ن لیگ کے ساتھ مسائل اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ وہ اب ایک بھی سیٹ کی قربانی کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
 
اس خبر میں اہم بات خان صاب کی چوہدری صاب کو دعوت نہیں وہ بلکہ دعوت دینے کے لئے جو توجیہہ پیش کی ہے وہ ہے-
کپتان جی مسلسل کمال پر کمال کر رہے ہیں-
 
Top