جاسم محمد
محفلین
عمران خان کے بیان کے بعد بھارتی سیاست میں ہلچل، اپوزیشن کی مودی پر چڑھائی
وزیراعظم پاکستان کے بیان کو بھارتی اپوزیشن جماعتیں پروپیگنڈا کے لیے استعمال کرنے لگیں۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: وزیراعظم عمران خان کے بیان کے بعد بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت کو ہدف بنالیا اور بھارت میں ایک نئی بحث چڑھ گئی۔
غیرملکی ادارے رائٹر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے غیرملکی صحافیوں کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اگر بھارت کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں نریندر مودی کی جماعت کامیاب ہوئی تو کشمیر کے مسئلے پر امن مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے اس بیان کو بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پی کے خلاف استعمال کرتے ہوئے نریندر مودی اور ان کی جماعت پر 'پاکستان کی زبان' بولنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ پاکستان سرکاری طور پر مودی کا اتحادی بن چکا ہے، مودی کو ووٹ دینے کا مطلب پاکستان کو ووٹ دینا ہے۔
کانگریس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نریندر مودی کے پہلے نواز شریف دوست تھے اور اب عمران خان ہیں، خفیہ بات سامنے آگئی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر شخص عمران خان کے بیان پر سوال اٹھا رہا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات 7 مراحل میں ہوں گے جس کا باقاعدہ آغاز کل 20 ریاستوں میں پولنگ سے ہونے جارہا ہے۔
جن ریاستوں میں کل پولنگ ہوگی ان میں آندھرا پردیش، ارونچل پردیش، آسام، بہار، چتھیس گڑھ، مہاراشٹرا، مقبوضہ جموں کشمیر، مانیپور، میگھالایا، میزورام، ناگالینڈ، اودیشا، سکم، تلنگانا، اترپردیش، اترکھنڈ، مغربی بنگال، آندامن، لکشدویپ اور ترائپورا شامل ہیں۔
بھارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو 13 ریاستوں، تیسرے مرحلے میں 23 اپریل کو 14 ریاستوں میں پولنگ ہوگی اور آخری ساتویں مرحلے میں 19 مئی کو 8 ریاستوں میں پولنگ ہوگی۔
وزیراعظم پاکستان کے بیان کو بھارتی اپوزیشن جماعتیں پروپیگنڈا کے لیے استعمال کرنے لگیں۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: وزیراعظم عمران خان کے بیان کے بعد بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت کو ہدف بنالیا اور بھارت میں ایک نئی بحث چڑھ گئی۔
غیرملکی ادارے رائٹر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے غیرملکی صحافیوں کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اگر بھارت کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں نریندر مودی کی جماعت کامیاب ہوئی تو کشمیر کے مسئلے پر امن مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے اس بیان کو بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پی کے خلاف استعمال کرتے ہوئے نریندر مودی اور ان کی جماعت پر 'پاکستان کی زبان' بولنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ پاکستان سرکاری طور پر مودی کا اتحادی بن چکا ہے، مودی کو ووٹ دینے کا مطلب پاکستان کو ووٹ دینا ہے۔
کانگریس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نریندر مودی کے پہلے نواز شریف دوست تھے اور اب عمران خان ہیں، خفیہ بات سامنے آگئی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر شخص عمران خان کے بیان پر سوال اٹھا رہا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات 7 مراحل میں ہوں گے جس کا باقاعدہ آغاز کل 20 ریاستوں میں پولنگ سے ہونے جارہا ہے۔
جن ریاستوں میں کل پولنگ ہوگی ان میں آندھرا پردیش، ارونچل پردیش، آسام، بہار، چتھیس گڑھ، مہاراشٹرا، مقبوضہ جموں کشمیر، مانیپور، میگھالایا، میزورام، ناگالینڈ، اودیشا، سکم، تلنگانا، اترپردیش، اترکھنڈ، مغربی بنگال، آندامن، لکشدویپ اور ترائپورا شامل ہیں۔
بھارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو 13 ریاستوں، تیسرے مرحلے میں 23 اپریل کو 14 ریاستوں میں پولنگ ہوگی اور آخری ساتویں مرحلے میں 19 مئی کو 8 ریاستوں میں پولنگ ہوگی۔