عمران خان کے گھر کی بجلی کٹ گئی
شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام
بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنی اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے گھر کی بجلی کاٹ دی ہے۔
آئسیکو کے ترجمان فیاض حسین صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی بنی گالہ میں رہائش پر تین میٹر نصب ہیں اور ان میٹروں کا بجلی کا بل ایک لاکھ تیس ہزار روپے ہے جو گذشتہ دو ماہ سے وااجب الاادا تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ بل اگست اور اور ستمبر کے مہینے کے ہیں اور عمران خان کو ادارے کی طرف سے بجلی کے بل ادا کرنے سے متعلق نوٹس بھی بھجوایا گیا تھا لیکن اُنھوں نے اس نوٹس کے باوجود بجلی کے بل جمع نہیں کروائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور اُنھوں نے کہا تھا کہ بجلی کے بل اور مختلف اشیاء پر لگنے والے ٹیکس ادا نہ کے جائیں۔ عمران خان نے دھرنے کے دوران بجلی کے بلوں کو نظر آتش بھی کیا تھا۔
لاہور کے علاقے زمان پارک میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کے گھر کی بجلی کا بل ادا کر دیا گیا تھا اور بعدازاں تحریک انصاف کی طرف سے اس ضمن میں یہ وضاحت دی گئی تھی کہ اُس گھر میں عمران خان کی بہن رہائش پذیر ہیں اور بجلی کا بل اُن کی طرف اسے ادا کیا گیا تھا۔
عمران خان کی طرف سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد اُن کی جماعت کے متعدد ارکان قومی اسمبلی اور اُن کی حمایتی جماعت عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی اپنا بجلی کا بل ادا کردیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بی بی سی کو بتایا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں ہو رہا ہے جس میں موجودہ صورت حال کے بارے میں غور کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئسیکو کی طرف سے بجلی کاٹنے کے معاملے پر بھی بات ہوگی۔
شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام
بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنی اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے گھر کی بجلی کاٹ دی ہے۔
آئسیکو کے ترجمان فیاض حسین صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی بنی گالہ میں رہائش پر تین میٹر نصب ہیں اور ان میٹروں کا بجلی کا بل ایک لاکھ تیس ہزار روپے ہے جو گذشتہ دو ماہ سے وااجب الاادا تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ بل اگست اور اور ستمبر کے مہینے کے ہیں اور عمران خان کو ادارے کی طرف سے بجلی کے بل ادا کرنے سے متعلق نوٹس بھی بھجوایا گیا تھا لیکن اُنھوں نے اس نوٹس کے باوجود بجلی کے بل جمع نہیں کروائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور اُنھوں نے کہا تھا کہ بجلی کے بل اور مختلف اشیاء پر لگنے والے ٹیکس ادا نہ کے جائیں۔ عمران خان نے دھرنے کے دوران بجلی کے بلوں کو نظر آتش بھی کیا تھا۔
لاہور کے علاقے زمان پارک میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کے گھر کی بجلی کا بل ادا کر دیا گیا تھا اور بعدازاں تحریک انصاف کی طرف سے اس ضمن میں یہ وضاحت دی گئی تھی کہ اُس گھر میں عمران خان کی بہن رہائش پذیر ہیں اور بجلی کا بل اُن کی طرف اسے ادا کیا گیا تھا۔
عمران خان کی طرف سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد اُن کی جماعت کے متعدد ارکان قومی اسمبلی اور اُن کی حمایتی جماعت عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی اپنا بجلی کا بل ادا کردیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بی بی سی کو بتایا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں ہو رہا ہے جس میں موجودہ صورت حال کے بارے میں غور کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئسیکو کی طرف سے بجلی کاٹنے کے معاملے پر بھی بات ہوگی۔