اور سیریز چلتے چلتے 2018 آجائے گا۔
پچھلے الیکشن کا تب تک احتساب ہوگا تو اگلا الیکشن آئے گا نا جناب!
جس کے بعد الیکشن میں ن لیگ، پی پی اور دوسری جماعتیں اپنا پلان اے پیش کرینگی عوام کو۔ کہ ہم نے پانچ سال کچھ نا کچھ کیا مگر عمران نے سارا وقت پلان چلانے میں ضائع کر دیا۔
کچھ نہ کچھ تو واقعی کیا۔ ادھر عمران نے دھرنا دیا۔ اور تیل کی قیمتیں نیچے آگئیں۔
ادھر عمران نے تنقید کی اور ادھر بجلی اور گیس کے نرخ کم ہو گئے
تو فیصلہ آپ کریں۔ آپ کو کار کردگی چاہئے یا احتجاجی پلان۔
یہ نون لیگ کی کونسی کارکردگی کی بات ہو رہی ہے؟ یاد رہے کہ پُل اور موٹروے کارکردگی کے زمرے میں نہیں آتے۔ جمہوری کارکدگی good governance کو کہتے ہیں اور یہ دیکھنے کیلئے آپکو ناروے آنا ہوگا۔ کویت جیسے آمر ملک میں بیٹھ کر جمہوریت اور کاکرکردگی کا درس نہ دیں
پھر عوام فیصلہ کرینگے
کہ دھاندلی کیسے کرنی ہے؟
برادر انداز تو میاں صاحب کا بھی جارحانہ ہوا کرتا تھا جب وہ اپوزیشن ہوا کرتے تھے بس فرق اس بات کا ہے کہ تب غیر پارلیمانی الفاظ میڈیا پر رپورٹ نہیں ہوتے تھے اور اب جب سے ایسے الفاظ رپورٹ ہونے شروع ہوئے ہیں ہر ایک کا منہ کھُل گیا ہے
کیا گھس بیٹھئے، نائٹ کلبز، گھوری مارنا وغیرہ پارلیمانی الفاظ ہیں جنہیں ہمنے بکثرت پارلیمان کے جوائنٹ سیشن میں سنا؟
جب دوسرے سینئر سیاستدانوں نے طاقتور میڈیا کے ہوتے ہوئے اپنی زبان کو لگام دینا سیکھ لیا ہے تو عمران کو زبان سنبھالنے سے کس نے منع کیا ہے؟
عمران تو زبان کے تیر برسا کر پوری نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو ننگا کر رہا ہے جبکہ حکومت وقت کروڑوں روپے کے اشتہارات ٹیکس کے پیسوں سے دکھا کر بھی تحریک انصاف کو ننگا نہ کر سکی۔ ہاشمی کا مہرہ بھی کام نہ آیا۔ باغی کے ’’انکشافات‘‘ داغی بن گئے اور عمران عوام میں مزید مقبول ہو گیا۔ یقیناً عزت و ذلت خدا دیتا ہے۔ اشتہارات نہیں
ویسے میں ذاتی طور پہ پیٹرول پرائس میں کمی کا کریڈٹ خان صاحب کو دیتا ہوں ۔
تیل کی عالمی مانڈی کتنے میں بکی؟
دو سپر پاورز اور دو تیل نکالنے والے ممالک کی سرد جنگ چل رہی ہے۔۔۔ کون سے خان صاحب جی
یہ سوپر پاورز اور تیل نکالنے والے ممالک کتنے میں بکے؟
جی کچھ ایسا ہی ہے اور میرٹ پر عمل کی وجہ سے ان کے کام نہیں رُکے بلکہ گھاس نہ پڑنے کی وجہ سے ان کے کام نہیں ہوئے۔
پاکستان میں میرٹ کا مطلب ہے: پہلے میں، پہلے میں
ایٹ لیسٹ عمراں خان ایک مستقل تھریٹ تو بنا ہوا ہے ناں ؟؟؟؟
اپنے لئے؟
دعا سمجھیں یا بد دعا ۔ عمران خان یا کوئی بھی جو مستقل آپ کے سر پر سوار رہے گا تو لا محالہ آپ کو ڈلیور کرنا پڑے گا۔
کیا ڈلیور کروانا ہے؟ فی الحال قوم بچوں کی بے لگام ڈلیوری میں مصروف ہے
عمران میں لاکھ برائیاں ہونگی مگر آ ج کے سیاسی پنڈت یہ ماننے پر مجبور ہیں کہ اب حکومت پہلے جیسی آسان نہیں رہی ۔ اب کچھ نہ کچھ ڈیلیور کرنا ہی پڑے گا چاہے کوئی بھی ہو۔
عمران حکومت چلنے دیگا تو کچھ ڈلیور ہوگا نا۔
ابھی تک تو حکومت کو عمران چلا رہا ہے جیسے معیشت ڈوبتی ہے تواسکا دھرنا ذمہ دار۔ عالمی منڈی میں تیل کے نرخ کم ہونے پر پاکستانی تیل کی قیمتیں کم ہوئی تو وہاں عمران کا قصور۔ بجلی کے بل نہیں بڑھ سکے تو وہاں اسکی سول نافرمانی اور بل جلانے کی تحریک کا نتیجہ۔ وغیرہ وغیرہ۔ پس ثابت ہوا کہ اسوقت ملک میں بھاری مینڈیٹ سے جیتی ہوئی نون لیگ نہیں بلکہ 30 مستعفی سیٹوں سے برخاستہ تحریک انصاف حکومت کر رہی ہے
حکومت میں تو اتنی بھی قوت باقی نہیں کہ انسداد دہشت گرد عدالت کے وارنٹ پر عمران خان یعنی دہشت گرد اعلیٰ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر سکے
لیکن ایسی اپوزیشن نہیں چاہئے کہ جو ریاستی اداروں پر حملہ کرے ، سٹیج پر چڑھ کر اخلاقیات کا جنازہ نکال دے اور اپنے مشکوک الزامات کی بنا پر غیر آئینی طریقہ اختیارکرے۔ ڈان بن کر شہر بند کرنے کی دھمکیاں دے۔ اور یہ دھمکیاں دے کہ ہم حکومت چلنے ہی نہیں دیں گے یعنی حکومت کوئی اچھا کام کرنا چاہے تو اس قابل بھی نہیں رہے گی۔
دھرنا شروع ہونے سے قبل جو حکومت وقت نے ماڈل ٹاؤن، لاہور میں اچھے اور پیارے پیارے کام کئے تھے پہلے انکو تو ووٹ میں کیش کروالے پھر آگے کا سوچیں گے
مجھے ایسی ہی اپوزیشن اور میڈیا چاہئے جو حکومت کے پیچھے لگا رہے اور کرپشن کو بے نقاب کرے اور حکومت کو عوام کے خوش کرنے اقدامات پر مجبور کرتا رہے۔ اور اگر حکومت اچھا کار کرے تو اس کو سراہے بھی۔
کرپشن کو بے نقاب کرنے کیلئے آپکا نورا-کشتی سرٹیفائیٹ نیب کا ادارہ تو کئی سالوں سے موجود ہے۔ اسکام کیلئے میڈیا اور اپوزیشن کی کیا ضرورت ہے۔ نیب زرداری اور نواز کی کرپشن پکڑے اور انہیں جیل میں ڈال دے۔ لیکن جب تک مک مکا برقرار ہے وہ ایسا کریں گے نہیں
جب مشرف نے آکر سب کی چھٹی کرا دی تب ان قومی سیاستدانوں کو اس بات کا احساس ہوا کہ مخالفت ایک حد میں رہ کرنی چاہئے تو انہوں نے مثاق جمہوریت تشکیل دیا اور رولز آف گیمز سیٹ کئیے۔
رولز آف گیمز میں یہ بھی درج تھا کہ نواز شریف 2008 کے الیکشنز کا بائیکاٹ کریں گے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں موصوف نے یہی فرمایا تھا۔ اور پھر سب کو دغا دیکر الیکشن لڑ لیا
بہرحال میں یہ کہتا ہوں کہ اپوزیشن مخالفت لازمی کرے مگر ریاست کو نقصان پہنچانے کی حد تک نا جائے۔ سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس موقع ہے کہ آپ اپنے صوبے میں کارکردگی دکھا کر اپنی قابلیت ثابت کر سکتے ہیں تو اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
پنجاب میں نون لیگ کی ایسی کونسی گیدڑھ سنگی قابلیت ہے جو چھٹی بار انکو بھاری مینڈیٹ کیساتھ ’’منتخب‘‘ کیا گیا؟ تمام تر ترقیاتی و تعمیراتی کام تو شمالی پنجاب، لاہور کے گردو نواح میں ہوتے ہیں ہر نون لیگی دور میں۔ پھر پنجاب بھر سے اتنے زیادہ ووٹ کیسے مل جاتے ہیں؟