میرے خیال میں یہ ایم ڈی تاثیر (محمد دین تاثیر) ہیں، پاکستانی پنجاب کے موجودہ گورنر سلمان تاثیر کے والد، ایم ڈی تاثیر، "نیازمندانِ لاہور" گروپ کے ایک اہم رکن تھے جس میں پطرس بخاری، امتیاز علی تاج، صوفی تبسم وغیرہ بھی شامل تھے، تقسیم سے پہلے ان کا کام دہلی اور لکھنؤ کے لکھاریوں کے ساتھ چپقلشیں تھیں اور تقسیم کے بعد چراغ حسن حسرت اور دیگر 'سرخوں' کے ساتھ، بقول احسان دانش کے انہوں نے لاہور میں باہر کے کسی قلم کار کو پنپنے نہ دیا اور نہ ہی خود کوئی تعمیری کام کیا۔ فیض احمد فیض کے دوست تھے بلکہ فیض اور تاثیر نے باقاعدہ 'پروگرام' بنا کر یورپین خواتین سے شادی کی۔
تاثیر، بذاتِ خود شاعری کے ایک اچھے نقاد تھے لیکن جہاں تک اوپر دی گئی رباعیوں کا تعلق ہے تو ایک 'فری فارمیٹ' قسم کا ترجمہ ہے اور نہ ہی یہ رباعی کی بحر ہے۔
خیام کی رباعیوں کا بہترین منظوم ترجمہ اپنے 'شاکر القادری' صاحب نے بھی کر رکھا ہے۔