ضیاء حیدری
محفلین
عمر کا خیال رکھو
مسئلہ یہ زیرغور تھا کہ بڑھاپے میں مرد کیوں چڑچڑے ہوجاتے ہیں، اس کا الزام غریب کی جورو پر ڈالنا تھا، یعنی واردات بھی طے تھی اور جرم کس پر ڈالنا ہے اور سزا کیا دینی ہے، ان باتوں پر سب متفق تھے بس کڑی سے کڑی ملانی تھی۔غریب لڑکیوں کے ماں باپ غالباً یہی سوچتے ہوں گے کہ جیسی یہاں ویسی وہاں۔ لہٰذا اپنے سر کا بوجھ اس کے کندھے پر ڈال دو، لڑکی نیک ہے، ماں باپ کا مان رکھے گی، ڈولی میں جائے گی اور کھٹولے میں نکلے گی، لیکن غریب کی مسمات مستثنیات میں سے ہوتی ہیں، وہ سب عورتیں نیک بخت نہیں ہوتی ہیں۔۔۔۔ لیکن انھیں سب کی بھابھی بننا ہوتا ہے۔
اتفاق رائے پیدا ہونا شروع ہوگیا تھا، مرد کے چڑچڑے پن کی وجہ عورت کی عدم توجہ ہے، وہ اسے بڑھاپے میں پیار دینا بند کر دیتی ہے، شوہر کے حقوق اسے نہیں دیتی ہے، اس عمر میں مرد احساس محرومی کا شکار ہوکر چڑچڑا ہو جاتا ہے، یہاں تک تو اتفاق رائے پیدا ہوگیا تھا، اب فیصلہ میں شوہر کی ضرورت و عزت کا خیال رکھنا تھا،
میں سوچ رہا تھا کہ کیسا لوگ ہے جو اپنی زوجہ سے حق وصول نہیں کرسکتا ہے، تو ایک بڑے میاں بولے، صاحب ہماری عمر کا خیال رکھو،
آخری تدوین: