عوام کی توہین مت کریں، وزیراعظم عمران خان نے قومی زبان اردو کے حوالے سے تاریخی حکمنامہ جاری کردیا

جاسم محمد

محفلین
عوام کی توہین مت کریں، وزیراعظم عمران خان نے قومی زبان اردو کے حوالے سے تاریخی حکمنامہ جاری کردیا
Jun 05, 2021

news-1622896436-3276.jpg


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے قومی ’زبان اردو ‘کے حوالے سے تاریخی حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزراء اور سرکاری افسران اپنا پیغام اور تقاریر قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں جبکہ وزیراعظم کے لئے مرتب کئے جانے والے تمام پروگرام اور ایونٹ اردو زبان میں ہی منعقد کئے جائیں ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے احکامات دئیے ہیں کہ ایسے تمام پروگرامز تقاریب کانفرنس ایونٹ جو وزیراعظم کے لیئے مرتب اور منعقد کیئے جائیں گے وہ آج کے بعد قومی زبان اردو میں مرتب کیئے جائیں گے،قومی زبان ہمارا فخر ہےاور جب دوسرے ممالک اپنی اپنی قومی زبان استعمال کرتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ وزرا اور سرکاری افسران کو بھی ہدایات جاری کی جائیں گی کہ اپنا پیغام تقاریر اپنی قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں۔ ہماری عوام کی زیادہ تعداد انگریزی زبان نہیں سمجھتی۔عوام کی توہین مت کریں۔ وزیراعظم چاہتے ہیں جب بھی کوئی عوام سے جڑا پیغام یا تقاریر ہوں وہ ہماری قومی زبان اردو میں ہوں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین

محمد وارث

لائبریرین
ایک جواز یہ سامنے آیا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن ایمبیسیڈرز کو بھی گیا ہے۔
خیر اصل بات یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد تو شروع ہو۔ :)
آپ کی بات درست ہے، لیکن اگر ایسی کوئی مجبوری تھی تو نوٹیفکشن انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں جاری کیا جانا چاہیئے تھا، بسم اللہ تو درست کرتے۔ خیر دیکھتے ہیں آگے یہ کیا گل کھلاتے ہیں۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو ان کی حالت ہے، یعنی اردو کو استعمال کرنے کی بات بھی اردو میں نہیں ہے!
195813917-10158279543620496-4448782187666232268-n.jpg

ایک جواز یہ سامنے آیا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن ایمبیسیڈرز کو بھی گیا ہے۔
خیر اصل بات یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد تو شروع ہو۔ :)
تمام سرکاری اعلامیہ، احکامات، کابینہ کی سمریز، اداروں و محکموں کے مابین خط و کتابت یہاں تک کے عدالتی فیصلے بھی انگریزی میں ہی جاری ہوتے ہیں۔
ویسے ایک کاپی اردو میں بھی بنا کر اٹیچ کر دینی چاہئے تھی۔ مگر چونکہ یہ عمران خان ہے تو کوئی نہ کوئی تنقید پھر بھی ہونی تھی :)
 
ابن سعید دخل در معقولات کے لیے معذرت خواہ ہوں، لیکن کیا محفل کے ٹیکسٹ باکس پر آپ نستعلیق فانٹ اِمبیڈ کر سکتے ہیں؟ ابھی تو ایسا لگتا ہے کہ سی ایس ایس میں فانٹ منتخب کیا ہوا ہے کہ یوزر کے پاس موجود ہو تو چلے ورنہ لاطینی ینز سیرف منتخب ہو جاتا ہے جس میں اردو حروف اکثر موجود نہیں ہوتے ۔ بہتر ہو کہ نوٹو نستعلیق یا اردو ٹائپ سیٹنگ وغیرہ سی ایس ایس میں ڈال دیے جائیں جو کہ سسٹمز کے ساتھ آتے ہیں یا پھر نوٹو نستعلیق ویب فانٹ ویب سائٹ میں امبیڈ کر دیا جائے، اس کا حجم کچھ ایسا زیادہ نہیں ہے اور اس کی ڈویلپمنٹ دیگر فانٹس کے برعکس ابھی تک جاری ہے :

googlefonts/noto-fonts

ایک اور بات یہ کہ ورڈ سپیسنگ پراپرٹی (word-spacing - CSS: Cascading Style Sheets | MDN) کے ذریعے الفاظ میں فاصلہ بڑھانے سے نستعلیق خط کو پڑھنا آسان ہو جاتا ہے تو اس پر بھی کچھ غور کریں تو سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
کیا وزیراعظم کے زیر صدرات ہونے والی سرکاری تقریبات پہلے سے ہی اردو زبان میں نہیں منعقد کی جاتیں؟
 
خبر کا لنک نہیں دیا گیا ہے۔ ایسی خبریں حذف کردی جائیں گی جن کا لنک نہ دیا گیا ہو۔
لگ رہا ہے اردو محفلین کےناظم اب ایکٹیو ہوگئے ہیں میرے بھی کل کافی سارے مراسلے حذف کئے گئے
اچھی بات ہے جو مراسلہ جس سے مطابقت رکھتا ہو اُس ہی زمرے میں ہونا چاھئیے
لیکن حذف کرنے کے بجائے دوسری ایسی لڑیاں ہیں جہاں یہ مراسلہ چل سکتےہیں
تو اُنہیں وہاں لے جانا چاھئیے
 
عوام کی توہین مت کریں، وزیراعظم عمران خان نے قومی زبان اردو کے حوالے سے تاریخی حکمنامہ جاری کردیا
Jun 05, 2021

news-1622896436-3276.jpg


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے قومی ’زبان اردو ‘کے حوالے سے تاریخی حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزراء اور سرکاری افسران اپنا پیغام اور تقاریر قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں جبکہ وزیراعظم کے لئے مرتب کئے جانے والے تمام پروگرام اور ایونٹ اردو زبان میں ہی منعقد کئے جائیں ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے احکامات دئیے ہیں کہ ایسے تمام پروگرامز تقاریب کانفرنس ایونٹ جو وزیراعظم کے لیئے مرتب اور منعقد کیئے جائیں گے وہ آج کے بعد قومی زبان اردو میں مرتب کیئے جائیں گے،قومی زبان ہمارا فخر ہےاور جب دوسرے ممالک اپنی اپنی قومی زبان استعمال کرتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ وزرا اور سرکاری افسران کو بھی ہدایات جاری کی جائیں گی کہ اپنا پیغام تقاریر اپنی قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں۔ ہماری عوام کی زیادہ تعداد انگریزی زبان نہیں سمجھتی۔عوام کی توہین مت کریں۔ وزیراعظم چاہتے ہیں جب بھی کوئی عوام سے جڑا پیغام یا تقاریر ہوں وہ ہماری قومی زبان اردو میں ہوں۔
بہت ہی اچھی بات ہے کہ یہ تبدیلی خوش آئن ہوسکتی ہے
پاکستان میں ایسے بہت سے افراد ہیں جن کو صرف اردو ہی سمجھ آتی ہے
اور اُن کا وزیراعظم یا حکمران اُن کو کیا کہہ رہا ہے
جب اُن کو پتا ہی نہ ہوگا تو وہ کیسے عمل کریں گے
اِس سے کافی تعداد میں لوگوں کو معلومات پہنچیں گی
سُن کر اچھا لگا
 
لگ رہا ہے اردو محفلین کےناظم اب ایکٹیو ہوگئے ہیں میرے بھی کل کافی سارے مراسلے حذف کئے گئے
اچھی بات ہے جو مراسلہ جس سے مطابقت رکھتا ہو اُس ہی زمرے میں ہونا چاھئیے
لیکن حذف کرنے کے بجائے دوسری ایسی لڑیاں ہیں جہاں یہ مراسلہ چل سکتےہیں
تو اُنہیں وہاں لے جانا چاھئیے
آپ نے ایک لائن کی کہانی میں مسلسل دس مراسلے لکھے اور عمومی تنبیہہ کو پڑھنے اور اپنے دس مراسلے حذف ہوتے دیکھنے کے باوجود گپ شپ کے زمرے میں ایک لائن کی کہانی شروع کی اور وہاں پانچ چھ مراسلے لکھ دئیے۔ کیا براہ راست تنبیہہ پر بات سمجھیں گے؟
 
آپ نے ایک لائن کی کہانی میں مسلسل دس مراسلے لکھے اور عمومی تنبیہہ کو پڑھنے اور اپنے دس مراسلے حذف ہوتے دیکھنے کے باوجود گپ شپ کے زمرے میں ایک لائن کی کہانی شروع کی اور وہاں پانچ چھ مراسلے لکھ دئیے۔ کیا براہ راست تنبیہہ پر بات سمجھیں گے؟
وہ کہانی نہیں تھی واقع تھا
اُس کو شارٹ کرکے لکھ رہا تھا
بڑا تھا اِسی لئے
 

محمد وارث

لائبریرین
اس میں میمو، نوٹیفیکیشن، انٹر آفس کمیونیکیشن وغیرہ کے اردو میں ہونے کا کوئی ذکر نہیں
"عوام کی توہین مت کریں" تو وزیرِاعظم موصوف نے اس طمطراق سے فرمایا تھا کہ گویا اس فرمان کے بعد سے ہر طرف اردو کا دور دورہ ہوگا!

پرسنل نوٹ پر یہ کہ انگریزی کے سرکاری زبان ہونے میں مجھے کچھ مضائقہ نظر نہیں آتا، فقط اردو کے ان خود ساختہ حمایتیوں کی منافقت پر افسوس ضرور ہوتاہے۔
 

علی وقار

محفلین
وزراء اور سرکاری افسران اپنا پیغام اور تقاریر قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں جبکہ وزیراعظم کے لئے مرتب کئے جانے والے تمام پروگرام اور ایونٹ اردو زبان میں ہی منعقد کئے جائیں ۔
وزراء اور سرکاری افسران عوام سے مخاطب ہی خال خال ہوتے ہیں، یہ تو رہی ایک بات۔ وزیراعظم کے لیے مرتب کیے جانے والے پروگرام اور ایونٹ سال میں شاید تین چار سو ہوں گے یا اس سے کم تو کُل ملا کر کوئی لگ بھگ ایک دو ہزار اردو دستاویزات تیار ہو جائیں گی۔ بقیہ سب کچھ انگریزی میں ہی چلے گا۔ :)
 
Top