اگر وزارت لینے کے بعد شیخ رشید نواز شریف کی تعریفوں کے پل باندھ دے جیسے پہلے جب یہ نواز کے دور میں نواز کا چمچہ بنا پھرتا تھا تو کیا تب بھی آپ کو اس کی باتیں کھری لگیں گی؟ نہیں نا اسی لئے اس وقت بھی اس کی باتوں کی اہمیت نہیں ۔ البتہ ایک چرواہا یا کسان اگر کوئی اپنے مسائل کی وجہ یا اپنے تجربے کی بنا پر کوئی بات کرے تو اسکی بات قابل غور ہوگی کیونکہ وہ اپنی بات میں مخلص ہو گا شیدا ٹلی کی طرح منافق نہیں۔