عمر سیف
محفلین
عکس سے گفتگو
یہ کیا حال بنا رکھا ہے
جاناں تم نے
بکھرے گیسو
پھیلا کاجل
آنکھ میں آنسو
دل بھی بوجھل
ہونٹوں پہ فریاد سجائے
چہرے پر حیرانی کیوں ہے؟
آخر یہ ویرانی کیوں ہے؟
غم کے بادل
ہجر رُتوں کی شال لپیٹے
تم سے ملنے آ بیٹھے ہیں
تم سے کتنی بار کہا تھا
اُن آنکھوں میں
ڈوب گئی تو بہہ جاؤگی
جن راہوں پر چل نکلی ہو
نہ سنبھلی تو گِر جاؤگی
اب جو چکناچور ہوئی تو مر جاؤگی
اب روتی ہو کن باتوں پر
کن یادوں کو ڈھونڈ رہی ہو؟
یہ کیا حال بنا رکھا ہے
جاناں تم نے۔۔۔
عمر سیف
آخری تدوین: