عہدِ عروج ہو یا عہدِ زوال ہو

سر الف عین ، سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے

عہدِ عروج ہو یا عہدِ زوال ہو
ہر حال میں میسر تیرا خیال ہو

ڈھونڈوں جواب تیری تصویر سے سبھی
ہراک جھلک میں پنہاں تازہ سوال ہو

بے چینیوں کا منظر آنکھوں میں رتجگے
ہر پل لگے ہے جیسے صدیوں کا سال ہو

ہر زخم کھا کے میری نکھری ہے عاشقی
ہو کاش ضبط ایسا جو بے مثال ہو


آنکھوں کی پیاس ہے کیا دل کی تڑپ ہے کیا؟
ہے جنوں بغیر جس کے جینا محال ہو
 
بے چینیوں کا منظر آنکھوں میں رتجگے
ہر پل لگے ہے جیسے صدیوں کا سال ہو
پہلا مصرعہ کافی کمزور ہے، دوبارہ کوئی گرہ. لگائیے.

ہر زخم کھا کے میری نکھری ہے عاشقی
ہو کاش ضبط ایسا جو بے مثال ہو
دوسرا مصرعہ بیان الجھا رہا ہے. جب زخم کھا کر عاشقی نکھر چکی تو اس کا مطلب ہے کہ بے مثال ضبط کا مظاہرہ بھی ہوچکا، پھر تمنا کا اظہار کیا معنی رکھتا ہے؟

آنکھوں کی پیاس ہے کیا دل کی تڑپ ہے کیا؟
ہے جنوں بغیر جس کے جینا محال ہو
دوسرے مصرعے میں کوئی ٹائپو رہ گیا ہے کیا؟ بحر سے خارج ہو رہا ہے. ہے جنوں کی بجائے ہجنوں تقطیع میں آرہا ہے، جو ٹھیک نہیں.
 
پہلا مصرعہ کافی کمزور ہے، دوبارہ کوئی گرہ. لگائیے.


دوسرا مصرعہ بیان الجھا رہا ہے. جب زخم کھا کر عاشقی نکھر چکی تو اس کا مطلب ہے کہ بے مثال ضبط کا مظاہرہ بھی ہوچکا، پھر تمنا کا اظہار کیا معنی رکھتا ہے؟


دوسرے مصرعے میں کوئی ٹائپو رہ گیا ہے کیا؟ بحر سے خارج ہو رہا ہے. ہے جنوں کی بجائے ہجنوں تقطیع میں آرہا ہے، جو ٹھیک نہیں.
شکریہ راحل بھائی میں کوشش دوبارہ کرتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
یہ بھی وہی بحر ہے جس کا ابھی بدلنے کا مشورہ دے چکا ہوں۔ دو بار مفعول فاعلاتن کی بجائے ایک دوسری تجویز مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن والی بحر بھی یو سکتی ہے
عہدِ عروج ہو کہ وہ عہدِ زوال ہو
زیادہ رواں نہیں لگتا؟
 
یہ بھی وہی بحر ہے جس کا ابھی بدلنے کا مشورہ دے چکا ہوں۔ دو بار مفعول فاعلاتن کی بجائے ایک دوسری تجویز مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن والی بحر بھی یو سکتی ہے
عہدِ عروج ہو کہ وہ عہدِ زوال ہو
زیادہ رواں نہیں لگتا؟


عہدِ عروج ہو کہ وہ عہدِ زوال ہو
ہر روز ہر گھڑی مجھےتیرا خیال ہو

ڈھونڈوں جواب تیری مَیں تصویر سے سبھی
پنہاں ہر ایک نقش میں تازہ سوال ہو

نس نس میں ہے تھکن مری آنکھوں میں رتجگے
ہر پل لگے ہے جیسے جدائی کا سال ہو

کھا کھا کے زخم ،اب مری نکھری ہے عاشقی
پھر بھی ہو ضبط ایسا کہ جو بے مثال ہو


آنکھوں کی تشنگی مرے دل کی تڑپ نہ پوچھ
میں مضطرب ہوں ایسا کہ جینا محال ہو

سر دوبارہ کوشش کی ہے نظر ثانی فرما دیجیئے گا
 
عہدِ عروج ہو کہ وہ عہدِ زوال ہو
ہر روز ہر گھڑی مجھےتیرا خیال ہو

ڈھونڈوں جواب تیری مَیں تصویر سے سبھی
پنہاں ہر ایک نقش میں تازہ سوال ہو

نس نس میں ہے تھکن مری آنکھوں میں رتجگے
ہر پل لگے ہے جیسے جدائی کا سال ہو

کھا کھا کے زخم ،اب مری نکھری ہے عاشقی
پھر بھی ہو ضبط ایسا کہ جو بے مثال ہو


آنکھوں کی تشنگی مرے دل کی تڑپ نہ پوچھ
میں مضطرب ہوں ایسا کہ جینا محال ہو

سر دوبارہ کوشش کی ہے نظر ثانی فرما دیجیئے گا

سر الف عین
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
دو اشعار میں، اصلاح کی ضرورت اب بے بھی ہے
ڈھونڈوں جواب تیری مَیں تصویر سے سبھی
میں، محض م تقطیع ہو رہا ہے جو تیری کے 'تیر' بن جانے سے مزید برا لگ رہا ہے اور اس کے علاوہ بنت بھی اچھی نہیں۔ الفاظ اور ان کی ترتیب بدلو۔ سبھی جوابات کے لئے ہے تو واضح کرو، اور اس صورت میں جوابات ہونا چاہئے
ڈھونڈوں ہر اک جواب میں تصویر سے تری
ہو سکتا ہے

آنکھوں کی تشنگی مرے دل کی تڑپ نہ پوچھ
میں مضطرب ہوں ایسا کہ جینا محال ہو
... یہاں ردیف 'ہے' بہتر ہے، ہو نہیں
 
دو اشعار میں، اصلاح کی ضرورت اب بے بھی ہے
ڈھونڈوں جواب تیری مَیں تصویر سے سبھی
میں، محض م تقطیع ہو رہا ہے جو تیری کے 'تیر' بن جانے سے مزید برا لگ رہا ہے اور اس کے علاوہ بنت بھی اچھی نہیں۔ الفاظ اور ان کی ترتیب بدلو۔ سبھی جوابات کے لئے ہے تو واضح کرو، اور اس صورت میں جوابات ہونا چاہئے
ڈھونڈوں ہر اک جواب میں تصویر سے تری
ہو سکتا ہے

آنکھوں کی تشنگی مرے دل کی تڑپ نہ پوچھ
میں مضطرب ہوں ایسا کہ جینا محال ہو
... یہاں ردیف 'ہے' بہتر ہے، ہو نہیں
شکریہ سر دوبارہ کوشش کرتا ہوں
 
Top