ذوالقرنین
لائبریرین
عیدین کے احکامات:
غسل کرنا
مسواک کرنا
اپنے پاس جو کپڑے موجود ہوں، ان میں سے سب سے اچھے کپڑے پہننا مگر مرد اور لڑکے ریشم کے کپڑے ہرگز نہ پہنیں۔
خوشبو لگانا
عید گاہ میں جو آبادی سے دور ہو، عیدین کی نماز پڑھنا۔
عید گاہ پیدل جانا۔
ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا۔
عید کی نماز سے پہلے گھر میں یا عید گاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا اور عید نماز کے بعد عید گاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا (گھر آ کر پڑھے تو کچھ حرج نہیں)۔
نماز عید الفطر سے پہلے کھجور یا کوئی میٹھی چیز کھانا۔
اگر صدقتہ الفطر واجب ہو تو اس کو نماز سے پہلے ادا کرنا۔
عیدالاضحیٰ ہو تو نماز کے بعد جلد سے جلد قربانی کرنا اور بہتر یہی ہے کہ اس دن قربانی کے گوشت سے پہلے کچھ نہ کھائے۔
نماز عیدین کا طریقہ:
نیت: نیت کرتا ہوں میں دو رکعت نماز واجب عید الفطر (یا عید الاضحیٰ) کی مع واجب چھ تکبیروں کے پیچھے اس امام کے رخ میرا کعبہ شریف کی طرف۔
نیت کے بعد امام و مقتدی کانوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کہیں۔ یہ تکبیر تحریمہ ہو گئی۔ اس کے بعد سبحانک اللھم آخر تک پڑھیں۔ سبحانک اللھم کے بعد امام زائد تین تکبیریں کہے اور مقتدی بھی اس کے ساتھ تینوں تکبیریں کہتے جائیں۔ زائد تکبیرات میں ہر مرتبہ مثل تکبیر تحریمہ کے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور ہاتھ لٹکائیں اور ہر تکبیر کے بعد اتنا توقف کریں کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ سکیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ نہ لٹکائیں بلکہ باندھ لیں اور امام اعوذ باللہ اور بسم اللہ (یعنی تعوذ و تسمیہ) پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، مقتدی خاموشی سے سنتے رہیں۔ پھر رکوع، سجدہ کرکے دوسری رکعت میں امام پہلے سورۃ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، اس کے بعد تین تکبیریں امام اور مقتدی سب کہیں اور ہر بار کانوں تک ہاتھ اٹھا کر چھوڑ دیں پھر چوتھی تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائیں اور روزانہ کی طرح باقی نماز پوری کریں۔
مسئلہ: نماز عید الفطر اور عید الاضحیٰ مردوں پر واجب ہے، اس کا چھوڑنا گناہ ہے۔ اگر شرعی سفر میں ہوں تو ان نمازوں میں شرکت نہ کرنے کی اجازت ہے۔
مسئلہ: بہت سے لوگ عیدین کے دن خطبہ چھوڑ کر چل دیتے ہیں یا خطبہ کے وقت بیٹھتے تو ہیں مگر باتوں میں مشغول ہوتے ہیں، یہ سب خلاف شرع ہیں۔
تکبیر تشریق:
عید الفطر کی نماز کو جاتے ہوئے راستہ میں آہستہ آواز میں تکبیر تشریق پڑھتے ہوئے جائیں اور عید الاضحیٰ کی نماز کو جاتے ہوئے بآواز بلند تکبیر تشریق کہتے جائیں۔ تکبیر تشریق یہ ہے۔
اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر و للہ الحمد۔
مسئلہ: بقر عید کی نویں تاریخ کی نماز فجر سے لے کر تیرھویں تاریخ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بآواز بلند ایک بار تکبیر تشریق کہنا واجب ہے۔ اگر امام بھول جائے تو مقتدی خود شروع کریں، امام کا انتظار نہ کریں۔
مسئلہ: عورت اس تکبیر کو آہستہ آواز سے پڑھے۔
غسل کرنا
مسواک کرنا
اپنے پاس جو کپڑے موجود ہوں، ان میں سے سب سے اچھے کپڑے پہننا مگر مرد اور لڑکے ریشم کے کپڑے ہرگز نہ پہنیں۔
خوشبو لگانا
عید گاہ میں جو آبادی سے دور ہو، عیدین کی نماز پڑھنا۔
عید گاہ پیدل جانا۔
ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا۔
عید کی نماز سے پہلے گھر میں یا عید گاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا اور عید نماز کے بعد عید گاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا (گھر آ کر پڑھے تو کچھ حرج نہیں)۔
نماز عید الفطر سے پہلے کھجور یا کوئی میٹھی چیز کھانا۔
اگر صدقتہ الفطر واجب ہو تو اس کو نماز سے پہلے ادا کرنا۔
عیدالاضحیٰ ہو تو نماز کے بعد جلد سے جلد قربانی کرنا اور بہتر یہی ہے کہ اس دن قربانی کے گوشت سے پہلے کچھ نہ کھائے۔
نماز عیدین کا طریقہ:
نیت: نیت کرتا ہوں میں دو رکعت نماز واجب عید الفطر (یا عید الاضحیٰ) کی مع واجب چھ تکبیروں کے پیچھے اس امام کے رخ میرا کعبہ شریف کی طرف۔
نیت کے بعد امام و مقتدی کانوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کہیں۔ یہ تکبیر تحریمہ ہو گئی۔ اس کے بعد سبحانک اللھم آخر تک پڑھیں۔ سبحانک اللھم کے بعد امام زائد تین تکبیریں کہے اور مقتدی بھی اس کے ساتھ تینوں تکبیریں کہتے جائیں۔ زائد تکبیرات میں ہر مرتبہ مثل تکبیر تحریمہ کے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور ہاتھ لٹکائیں اور ہر تکبیر کے بعد اتنا توقف کریں کہ تین مرتبہ سبحان اللہ کہہ سکیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ نہ لٹکائیں بلکہ باندھ لیں اور امام اعوذ باللہ اور بسم اللہ (یعنی تعوذ و تسمیہ) پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، مقتدی خاموشی سے سنتے رہیں۔ پھر رکوع، سجدہ کرکے دوسری رکعت میں امام پہلے سورۃ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، اس کے بعد تین تکبیریں امام اور مقتدی سب کہیں اور ہر بار کانوں تک ہاتھ اٹھا کر چھوڑ دیں پھر چوتھی تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائیں اور روزانہ کی طرح باقی نماز پوری کریں۔
مسئلہ: نماز عید الفطر اور عید الاضحیٰ مردوں پر واجب ہے، اس کا چھوڑنا گناہ ہے۔ اگر شرعی سفر میں ہوں تو ان نمازوں میں شرکت نہ کرنے کی اجازت ہے۔
مسئلہ: بہت سے لوگ عیدین کے دن خطبہ چھوڑ کر چل دیتے ہیں یا خطبہ کے وقت بیٹھتے تو ہیں مگر باتوں میں مشغول ہوتے ہیں، یہ سب خلاف شرع ہیں۔
تکبیر تشریق:
عید الفطر کی نماز کو جاتے ہوئے راستہ میں آہستہ آواز میں تکبیر تشریق پڑھتے ہوئے جائیں اور عید الاضحیٰ کی نماز کو جاتے ہوئے بآواز بلند تکبیر تشریق کہتے جائیں۔ تکبیر تشریق یہ ہے۔
اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر و للہ الحمد۔
مسئلہ: بقر عید کی نویں تاریخ کی نماز فجر سے لے کر تیرھویں تاریخ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بآواز بلند ایک بار تکبیر تشریق کہنا واجب ہے۔ اگر امام بھول جائے تو مقتدی خود شروع کریں، امام کا انتظار نہ کریں۔
مسئلہ: عورت اس تکبیر کو آہستہ آواز سے پڑھے۔