صفی حیدر
محفلین
کہتا ہوں دل سے عید مبارک قبول ہو
سب کے لبوں پہ عید مبارک کا پھول ہو
پائیں صلہ جو روزے رکھے اہلِ صبر نے
اللہ کی رحمتوں کا سبھی پر نزول ہو
ایثار کا سبق ہے مقدس مہینے کا
مفلس کا گر خیال رکھیں کیوں ملول ہو
میٹھی سویاں عید پہ کھائیں تو اس کے بعد
تلخی نہ ہو مزاج میں بس یہ اصول ہو
مہندی کی خوشبوؤں سے مہکتا رہے چمن
بس گل ہوں باغِ دل میں، نہ کوئی ببول ہو
مل لیں گلے جو عید کے دن دوستوں سے ہم
اے کاش پھر نہ دل کو دکھانے کی بھول ہو
تقسیم کرنے کا جو ہنر سیکھ لیں صفی
دنیا میں پھر خوشی کا سبھی کو حصول ہو
سب کے لبوں پہ عید مبارک کا پھول ہو
پائیں صلہ جو روزے رکھے اہلِ صبر نے
اللہ کی رحمتوں کا سبھی پر نزول ہو
ایثار کا سبق ہے مقدس مہینے کا
مفلس کا گر خیال رکھیں کیوں ملول ہو
میٹھی سویاں عید پہ کھائیں تو اس کے بعد
تلخی نہ ہو مزاج میں بس یہ اصول ہو
مہندی کی خوشبوؤں سے مہکتا رہے چمن
بس گل ہوں باغِ دل میں، نہ کوئی ببول ہو
مل لیں گلے جو عید کے دن دوستوں سے ہم
اے کاش پھر نہ دل کو دکھانے کی بھول ہو
تقسیم کرنے کا جو ہنر سیکھ لیں صفی
دنیا میں پھر خوشی کا سبھی کو حصول ہو