غزل
عین ممکن ہے وہ اِدھر دیکھے
اور مجھ کو جہان بھر دیکھے
عشق وہ دشت ہے کہ دیکھ لے جو
پھر نہ مڑ کر وہ اپنا گھر دیکھے
دل تو محسوس اس کو کرتا ہے
اس طرح بھی ہو یہ نظر دیکھے
جیتے رہنے کا کیا مزہ اس بن ؟
جس کو جینا ہو اس پہ مر دیکھے
اور کس در پہ ہیں سنی جاتیں
کوئی دیکھے بھی تو کدھر دیکھے
جس کو نفرت ہے میرے نام سے بھی
مجھ کو دیکھے مرا سفر دیکھے
دیکھتے ہیں عظیم لوگ خوشی
کون میری یہ چشمِ تر دیکھے
*****
محمد عظیم تاج
عین ممکن ہے وہ اِدھر دیکھے
اور مجھ کو جہان بھر دیکھے
عشق وہ دشت ہے کہ دیکھ لے جو
پھر نہ مڑ کر وہ اپنا گھر دیکھے
دل تو محسوس اس کو کرتا ہے
اس طرح بھی ہو یہ نظر دیکھے
جیتے رہنے کا کیا مزہ اس بن ؟
جس کو جینا ہو اس پہ مر دیکھے
اور کس در پہ ہیں سنی جاتیں
کوئی دیکھے بھی تو کدھر دیکھے
جس کو نفرت ہے میرے نام سے بھی
مجھ کو دیکھے مرا سفر دیکھے
دیکھتے ہیں عظیم لوگ خوشی
کون میری یہ چشمِ تر دیکھے
*****
محمد عظیم تاج
آخری تدوین: