غربت22سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

جاسم محمد

محفلین
ڈیمز آئی ایم ایف سے قرضہ لے کر بنائیں۔ نہیں؟
ڈیمز کیلئے قرضہ عموما ورلڈ بینک یا ایشیائی ڈولپمنٹ بینک دیتا ہے۔ اس بار چین نے سی پیک کے تحت دیا ہے۔ آئی ایم ایف صرف اس وقت قرض دیتا ہے جب آپ کی حکومتیں سرکاری خزانہ کا منہ کھول کر عوام کو سبسڈیاں دیتی ہیں اور ڈالر کا ریٹ فکس کرکے مہنگائی کو کنٹرول کرتی ہیں۔ اس غلط پالیسی کے تحت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر جاتے ہیں۔ اور ان کو فوری مستحکم کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے امداد لینی پڑتی ہے۔ جو امداد تو دے دیتی ہے پر سخت شرائط پر جیسے تمام سبسڈیاں ختم کرو ۔
پچھلے 20 سالوں میں ہر حکومت کے اختتام پر زر مبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے جن کو سہارا دینے کیلئے آئی ایم ایف سے بھیک مانگنی پڑی۔ آپ کی حکومتیں ایسی معاشی پالیسیاں بناتی کیوں ہیں کہ ہر 5 سال بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے؟ زرمبادلہ کے ذخائر اپنے آپ مستحکم رہنے چاہئے۔ اور اس کے لئے عوام کو دی جانی والی سبسڈیاں اور ڈالر کا مصنوعی فکس ایکسچینج ر یٹ بند کرنا ہوگا۔
image.png
 

الف نظامی

لائبریرین
مولانا دھڑن تختہ کرنے کے لیے نکلے تو مرد مومن مرد حق سراج الحق سراج الحق نے بھی ان کے بیانیے کی تائید کر دی۔

 

جاسم محمد

محفلین
مولانا دھڑن تختہ کرنے کے لیے نکلے تو مرد مومن مرد حق سراج الحق سراج الحق نے بھی ان کے بیانیے کی تائید کر دی۔

کیا اس حکومت کا دھڑن تختہ کرنا سے زرمبادلہ کے ذخائر اپنے آپ مستحکم ہو جائیں گے تاکہ مہنگائی اپنے آپ کنٹرول میں رہے؟ پاکستان کے ساتھ اور بعد میں آزاد ہونے والے ملک اپنی مستحکم معاشی پالیسیوں کے تحت دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہے ہیں۔ جبکہ ادھر جب بھی سبسڈیاں اور مصنوعی ڈالر ریٹ ختم کر کے معیشت کو مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی تو اپوزیشن اور عوام نے رولا ڈال دیا۔ نتیجہ ہر 5 سال بعد معاشی بحران اور ملک مزید قرض کی چکی میں پسا جا رہا ہے۔
image.png

image.png
 

جاسم محمد

محفلین
مہنگائی ملک کو مضبوط اور مستحکم معاشی بنیادوں پر طویل عرصہ چلانے سے ختم ہوگی۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ جب مہنگائی ہوئی تو فوری ریلیف کیلئے اپوزیشن اور عوام سڑکوں پر۔ نتیجتا حکومت اس دباؤ میں آکر اپنی معاشی پالیسی ترک کر کے دوبارہ سبسڈی اور فکس ڈالر والی پالیسی پر چلی جائے۔ اور یوں کچھ عرصہ عارضی رلیف کے بعد مہنگائی کا جن واپس آجائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سراج الحق صاحب نے بروقت درست فیصلہ کیا ہے عوام کو ریلیف دینا سب سے اہم کام ہے۔ حکومت کلی طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
عوام کو ریلیف دینا ہر حکومت کا سب سے اہم کام ہے مگراپنی جاری معاشی پالیسیاں تبدیل کر کے فوری ریلیف دینا کوئی اہم کام نہیں ہے۔ جب تک ملکی معیشت مضبوط مستحکم بنیادوں پر کھڑی نہیں ہو جاتی، عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔ عوامی احتجاج سے دباؤ میں آکر ماضی کی غلط معاشی پالیسیوں پر جانا عوام کے فائدہ میں ہے لیکن ملک کے نقصان میں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مرد مومن مرد حق سراج الحق صاحب اور مولانا فضل الرحمان صاحب مل کر حکومت کا دھڑن تختہ کر دیں گے۔
باجوہ ڈاکٹرائن سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی عوام کو فوری ریلیف دینے والی غلط معاشی پالیسیاں مسترد کر چکی ہے۔ جب تک فوج ان مومنین کے خلاف ہے، حکومت کا بال بیکا بھی نہیں ہو سکتا۔ اس کا مطلب اسی حکومت کی معاشی پالیسیاں چلیں گی۔ جتنا مرضی احتجاج کر لیں۔
اسحاق ڈار کے بارے میں کہا کہ He has been an Utter disaster for this country
باجوہ ڈکٹرائین
 

الف نظامی

لائبریرین
یہی نواز کل تک اداروں کو برا بھلا کہہ رہا تھا :)
وہ تو عمران خان بھی کہہ رہا تھا۔
سیاست میں کون سی بات حتمی ہوتی ہے۔ دو سال کافی ہوتے ہیں ایک تجربے کو۔
اکنامک انڈیکیٹرز درست نہ ہوں تو پھر ادارے بھی یو ٹرن لے لیا کرتے ہیں ملک کے وسیع تر مفاد میں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اکنامک انڈیکیٹرز درست نہ ہوں تو پھر ادارے بھی یو ٹرن لے لیا کرتے ہیں ملک کے وسیع تر مفاد میں۔
مہنگائی کے علاوہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں:
Pakistan’s V-shaped economic recovery | The Express Tribune
ذرا ہمسایہ بھارت کے معاشی اشاریے چیک کرو جہاں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد 24 فیصد جی ڈی پی گر چکا ہے۔
Indian Economy Shrinks By 24% As The Country Sees Its Highest Coronavirus Numbers
 

جاسم محمد

محفلین
سیاست میں کون سی بات حتمی ہوتی ہے۔ دو سال کافی ہوتے ہیں ایک تجربے کو۔
تو پھر پی پی پی اور ن لیگ پر کیوں بار بار تجربہ کئے گئے 1970 سے؟ کیا ان دونوں جماعتوں نے بار بار باریاں لینے کے باوجود ملک کی معیشت کو مستحکم کر لیا؟
 
Top