غزلیں جو کہ گائی گئیں!

فرقان احمد

محفلین
اس لڑی میں اُن غزلوں کے روابط کی شراکت کی جائے گی جو کہ گائی گئیں۔ بہتر ہو گا کہ غزل کے اشعار بھی شامل کر دیے جائیں۔ خیال رہے کہ اس لڑی میں صرف غزلوں کی شراکت ہی کی جائے گی، شکریہ!

ابتدا ہم کیے دیتے ہیں ۔۔۔!

رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ

کچھ تو مرے پندارِ محبت کا بھرم رکھ
تُو بھی تَو کبھی مجھ کو منانے کے لئے آ

پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تَو
رسم و رہِ دنیا ہی نبھانے کیلئے آ

کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم
تُو مجھ سے خفا ہے تَو زمانے کے لئے آ

اک عمر سے ہوں لذتِ گریہ سے بھی محروم
اے راحتِ جاں مجھ کو رلانے کے لئے آ

اب تک دلِ خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں
یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لئے آ

مانا کہ محبت کا چھپانا ہے محبت
چپکے سے کسی روز جتانے کے لیے آ

جیسے تمہیں آتے ہیں نہ آنے کے بہانے
ایسے ہی کسی روز نہ جانے کے لیے آ
شاعر: احمد فراز
گلوکار: مہدی حسن


 
Top