غزل۔۔۔کس سے سمجھو گے رخِ ناز و ادا میرے بعد۔۔مولانا مشرف علی تھانوی

متلاشی

محفلین
کس سے سمجھو گے رخ ناز و ادا میرے بعد
کون بتلائے گا اندازِ وفا میرے بعد
بزم سے میں تو چلا سہ کے یہ سب زخمِ جگر
کس پہ اب ہو گی تری مشقِ جفا میرے بعد
کون سہ لے گا محبت میں ترے تیرِ نظر
کس کو دکھلاؤ گے یہ ناز و ادا میرے بعد
میکدہ اب ہے نہ صہبا ہے نہ میخوار نہ جام
ہائے کس رند پہ ہو گا وہ خفا میرے بعد
اب بنائے گی ہدف کس کو تری برق نظر
کون آئے گا تہِ تیغِ جفا میرے بعد
صاف اب بھی نظر آتا نہیں ماضی کی طرح
اب نگاہوں کو ہے اشکوں سے گلہ میرے بعد
عارف اب کس پہ عنایت کی نظر ہوتی ہے
کس کو ملتا ہے محبت کا صلہ میرے بعد

(مولانا مشرف علی تھانوی)
 
Top