ناعمہ عزیز
لائبریرین
فکروں کا تو بہانہ تھا،
یوں بھی تو اس نے چھوڑ کے جا نا تھا،
اک گھر ا’سکا ہم سمجھتے رہے،،
ہر جگہ ا’سکا آشیا نہ تھا،
یہ ا’سکا دوش تھا یا تھی مجبوری،
یا ا’سکی فطرت میں دل د’کھا نا تھا،
مجھ کو طلب تھی فقط ا’سکی دوستی کی فراز،
ا’سکا ددست تو سارا زمانہ تھا۔۔۔۔
مجھے نہیں معلوم یہ واقع فراز احمد کی ہے یا نہیں۔۔ اگر نہیں ہے تو معذرت کے ساتھ، مجھے پسند آئی اسلئے پوسٹ کر رہی ہوں۔۔
یوں بھی تو اس نے چھوڑ کے جا نا تھا،
اک گھر ا’سکا ہم سمجھتے رہے،،
ہر جگہ ا’سکا آشیا نہ تھا،
یہ ا’سکا دوش تھا یا تھی مجبوری،
یا ا’سکی فطرت میں دل د’کھا نا تھا،
مجھ کو طلب تھی فقط ا’سکی دوستی کی فراز،
ا’سکا ددست تو سارا زمانہ تھا۔۔۔۔
مجھے نہیں معلوم یہ واقع فراز احمد کی ہے یا نہیں۔۔ اگر نہیں ہے تو معذرت کے ساتھ، مجھے پسند آئی اسلئے پوسٹ کر رہی ہوں۔۔