عمار ابن ضیا
محفلین
استاذِ من اعجاز اختر صاحب!
خصوصی توجہ!
17 ستمبر 2007ء
(وارث بھائی کا مشورہ تھا کہ اپنی شاعری اصلاح والے زمرے کے بجائے "اپنی شاعری" کے زمرے میں تحریر کروں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ابھی میں اس درجہ تک پہنچا ہوں۔۔۔۔ اس لیے وارث بھائی سے معذرت )
خصوصی توجہ!
غزل برائے اصلاح
ستم کا اس کے بھلا میں شمار کیوں کرتا؟
یہ آنکھ اس کے لیے اشک بار کیوں کرتا؟
مجھے خبر تھی کہ آنکھوں میں اس کی، نفرت ہے
میں اپنا چہرہ سوئے روئے یار کیوں کرتا؟
خزاں کی رُت ہی لکھی ہے مِرے مقدر میں
تو میں تمنا تِری، اے بہار! کیوں کرتا؟
مِرا ہی ظرف تھا سہتا رہا ستم اس کے
جو ہوتا اور کوئی، اس سے پیار کیوں کرتا؟
وہ ہر قدم پہ مجھے تنہا چھوڑ دیتا تھا
تو ایسے شخص پہ میں اعتبار کیوں کرتا؟
نہ تھا گوارا اسے کہ میں نام لوں اس کا
میں اس کا تذکرہ لیل و نہار کیوں کرتا؟
اسے جدائی خوشی سے قبول تھی عمار!
میں ساتھ رہنے کی منت ہزار کیوں کرتا؟
ستم کا اس کے بھلا میں شمار کیوں کرتا؟
یہ آنکھ اس کے لیے اشک بار کیوں کرتا؟
مجھے خبر تھی کہ آنکھوں میں اس کی، نفرت ہے
میں اپنا چہرہ سوئے روئے یار کیوں کرتا؟
خزاں کی رُت ہی لکھی ہے مِرے مقدر میں
تو میں تمنا تِری، اے بہار! کیوں کرتا؟
مِرا ہی ظرف تھا سہتا رہا ستم اس کے
جو ہوتا اور کوئی، اس سے پیار کیوں کرتا؟
وہ ہر قدم پہ مجھے تنہا چھوڑ دیتا تھا
تو ایسے شخص پہ میں اعتبار کیوں کرتا؟
نہ تھا گوارا اسے کہ میں نام لوں اس کا
میں اس کا تذکرہ لیل و نہار کیوں کرتا؟
اسے جدائی خوشی سے قبول تھی عمار!
میں ساتھ رہنے کی منت ہزار کیوں کرتا؟
17 ستمبر 2007ء
(وارث بھائی کا مشورہ تھا کہ اپنی شاعری اصلاح والے زمرے کے بجائے "اپنی شاعری" کے زمرے میں تحریر کروں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ابھی میں اس درجہ تک پہنچا ہوں۔۔۔۔ اس لیے وارث بھائی سے معذرت )