غزل۔ سوال و جواب کے پیچھے

غزل برائے اصلاح​

پڑے ہیں لوگ سوال و جواب کے پیچھے
کوئی ثواب تو کوئی عذاب کے پیچھے

نظر چرالی حقائق سے ہم نے، خوب کیا
خوشی سے دوڑ رہے ہیں سراب کے پیچھے

یہاں پہ ہوکے، یہاں پر نہیں جیا ہم نے
گنوادی عمر سبھی ایک خواب کے پیچھے

سمجھ رہے ہیں کہ غم کا علاج ہے اِک جام
چھپا رہے ہیں حقیقت شراب کے پیچھے

خبر اڑی ہے کہ دیوانہ ہوگیا عمار
چلا ہے وہ دلِ خانہ خراب کے پیچھے​

13 ستمبر 2007ء
 

محمد وارث

لائبریرین
عمار صاحب کیا خوب غزل ہے، واہ واہ سبحان اللہ۔ سبھی اشعار بہت اچھے ہیں لیکن مطلع کا تو جواب نہیں۔

اور گزارش یہ کہ آپ اپنا کلام بجائے اصلاحِ سخن کے، "آپ کے شاعری" میں رکھا کریں کہ علمِ عروض و قافیہ ردیف میں آپ کو مہارت حاصل ہے۔ علمِ بیان کا بھی خوب استعمال کرتے ہیں (تشبیہات و استعارات)۔ علمِ معانی و علمِ بدیع و صنائع میں مہارتِ تامہ وقت اور مطالعہ کے ساتھ خود بخود آتی چلی جائے گی۔ بس مشقِ سخن جاری رکھیے اور زندگی کے تنوع کو نظر میں رکھیے۔

خبر اڑی ہے کہ دیوانہ ہوگیا عمار
چلا ہے وہ دلِ خانہ خراب کے پیچھے ;)

۔
 

الف عین

لائبریرین
عمّار۔ جیسا وارث نے لکھا ہے، واقعی تم کو عروض و اوزان کا احساس ہے۔ ہاں اصلاح اور بہتری کے لئے مشورے تو اساتذہ کو بھی دئے جا سکتے ہیں۔
اس غزل میں جو مجموعی طور پر بہت اچھی ہے، محض تیسرے شعر کا پہلا مصرعہ کچھ کھٹک رہا ہے الفاظ کی ننشست کے اعتبار سے۔ "ہم نے جیا‘ خلاف محاورہ بھی ہے، اور اس کا پہلے کے فعل ’رہنا‘ سے مطابقت بھی کم ہے۔ اس کو یوں کریں تو کیسا رہے
یہاں پہ رہ کے یہیں پر نہیں رہے جیسے
وارث تمھارا کیا خیال ہے؟
 
بہت شکریہ تمام صاحبان کا۔۔۔۔ وارث بھائی! آپ کو تو بہت زیادہ شکریہ کیونکہ آپ نے تعریف بھی کچھ زیادہ ہی کردی ہے۔
استادِ محترم! اس مصرع کا متبادل میں نے سوچا تھا لیکن پھر جب اتارنے بیٹھا تو ذہن سے نکل گیا۔۔۔۔ آپ نے اسے جس طرح موزوں کیا ہے، اب اس کا رنگ کافی نکھر گیا ہے۔
(ویسے اس غزل پر مجھے خود بھی حیرت اور خوشی تھی کہ کافی عرصہ بعد کچھ لکھا اور اچھا لکھا۔۔۔۔ پھر آپ صاحبان کے تبصروں نے اور بھی خون بڑھادیا۔۔۔۔ جزاک اللہ)
 

محمد وارث

لائبریرین
عمّار۔ جیسا وارث نے لکھا ہے، واقعی تم کو عروض و اوزان کا احساس ہے۔ ہاں اصلاح اور بہتری کے لئے مشورے تو اساتذہ کو بھی دئے جا سکتے ہیں۔
اس غزل میں جو مجموعی طور پر بہت اچھی ہے، محض تیسرے شعر کا پہلا مصرعہ کچھ کھٹک رہا ہے الفاظ کی ننشست کے اعتبار سے۔ "ہم نے جیا‘ خلاف محاورہ بھی ہے، اور اس کا پہلے کے فعل ’رہنا‘ سے مطابقت بھی کم ہے۔ اس کو یوں کریں تو کیسا رہے
یہاں پہ رہ کے یہیں پر نہیں رہے جیسے
وارث تمھارا کیا خیال ہے؟

میری کیا مجال اعجاز صاحب کہ کچھ عرض کروں کہ یہاں سے آگے میرے پر جلتے ہیں۔:)

آپ کی اصلاح سے وقعی مصرعے میں جان پڑ گئی ہے اسیلیے تو کہتے ہیں کہ جائے استاد خالی است۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
جناب محترم آپ کی غزل پڑھی بہت اچھی لگی ماشاءاللہ بہت اچھا انداز ہے آپ کا امید ہے اس طرح اچھی اور میاری شاعری پڑھنے کو ملے گی شکریہ
 
Top