غزل۔ عزیز بانو داراب وفا

الف عین

لائبریرین
غزل

عزیز بانو داراب وفا

یہ فیصلہ بھی مرے اس کے درمیاں کر دے
مجھے سراب بنا، اس کو کارواں کر دے

وہ لوٹ کر نہیں آتا تو انتقاماً ہی
مجھے بھی اس کی فقط عمر رائگاں کر دے

کسی طرح تو وہ شامل ہو زندگی میں مری
جو ہو سکے تو اسے میری داستاں کر دے

وہ آفتاب سہی اک نئے سویرے کا
مجھے چراغ سے اٹھتا ہوا دھُواں کر دے

بنا کے دھُوپ مجھے شب کی چاندنی دن کی
مرے وجود میں مجھ کو کہیں نہاں کر دے

میں شاخ سبز ہوں، مجھ کو اتار کاغذ پر
مری تمام بہاروں کو بے خزاں کر دے


ٹائپنگ: اعجاز عبید
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے واہ واہ ۔ کیا عمدہ کلام ہے موصوفہ/ موصوف کا ، بابا جانی کیا یہ ہندوستان کی شاعرہ / شاعر ہیں ؟
پیش کرنے کو بہت بہت شکریہ بابا جانی۔۔
 

کاشفی

محفلین
بہت ہی خوب اور بہت ہی عمدہ و اعلی شاعری ہے ۔۔ماشاء اللہ۔۔۔

خوش رہیں۔۔
 
بہت زبردست اعجاز صاحب۔ بہت اچھا کلام ہے۔ شیئر کرنے کے لیے شکریہ۔
(تیسرے شعر میں "جو" کی بجائے "کو" لکھا گیا ہے)
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ سب کا،
درست کر دیا ہے عمران
محمود۔ یہ عینی آپا کی دوست تھیں، ’آگ کا دریا‘ میں حمید بانو کا کردار در اصل عزیز بانو کا تھا،
پیدائش لکھنؤ 1926، وفات 2005ء
اکلوتا مجموعہ ’گونج‘ وفات کے بعد حال ہی میں شائع ہوا ہے۔
ان کے کچھ اور اشعار بھی پوسٹ کرتا ہوں ’بزمِ سہارا‘ سے، اسی میں یہ دونوں غزلیں بھی تھیں ان پر لکھے گئے مضمون کے ساتھ۔ جہاں سے میں نے متن حاصل کیا تھا۔
 
Top