غزل۔ محبت کے قصے

ایم اے راجا

محفلین
حاضر ہے ایک اور غزل برائے اصلاح۔

محبت کے قصے ، وفاؤں کی باتیں
ہیں ساری کی ساری جفاؤں کی باتیں

وہ صحرا بہ صحرا پریشاں سا پھرنا
یہ لگتی ہیں مجھ کو اناؤں کی باتیں

یہ دھرتی پہ میری گھٹاؤں کے جلوے
یہ بارش کا موسم ہواؤں کی باتیں

وہ باسی کسی آسماں کے ہیں شاید
سو کرتے ہیں ہردم فضاؤں کی باتیں

کہاں راس آتے ہیں سکھ بھی توان کو
رکھیں ناں جو پلکوں پہ ماؤں کی باتیں

بہت ہے وہ مشہور بستی میں راجا
ہیں گھرگھر میں اسکی اداؤں کی باتیں
 

الف عین

لائبریرین
یار تم نے تو مجھے فل ٹائم استاد بنا دیا ہے راجا۔۔۔۔ خیر۔ کاپی پیسٹ کر لیا ہے۔ فرصت میں دیکھتا ہوں۔
 

گرو جی

محفلین
راجا بھائی سے معذرت،
ویسے بھی ان کے خیالات میرے متعلق کچھ اچھے نہیں ہیں
کچھ اظافہ کیا میں‌نے اپنی طرف سے
معذرت کے ساتھ

محبت کے قصے ، وفاؤں کی باتیں
ہیں ساری یہاں بس جفاؤں کی باتیں

یہ دھرتی پہ میری، گھٹاؤں کے جلوے
یہ ساون کا موسم، یہ ہواؤں کی باتیں

ہے بہت مشہور، وہ بستی میں راجا
ہیں قریہ قریہ، اسکی اداؤں کی باتیں
 

ایم اے راجا

محفلین
یار تم نے تو مجھے فل ٹائم استاد بنا دیا ہے راجا۔۔۔۔ خیر۔ کاپی پیسٹ کر لیا ہے۔ فرصت میں دیکھتا ہوں۔
استادِ محترم، کیا ہالف ٹائم استاد بھی ہوتے ہیں کیا؟ اگر ہوتے ہیں تو وہ تو کرائے کے استاد ٹہرے نا آپ سے تو دل کا رشتہ ہے ناں، ویسے بھی مجھے ٹیوشن لینے سے کبھی دلچسپی نہیں رہی اسکول ہی پڑھا ہے یہ اور بات ہیکہ کبھ کبھی اڑی لگا لیا کرتا تھا اور پھر مار کھاتا تھا :)
 

ایم اے راجا

محفلین
راجا بھائی سے معذرت،
ویسے بھی ان کے خیالات میرے متعلق کچھ اچھے نہیں ہیں
کچھ اظافہ کیا میں‌نے اپنی طرف سے
معذرت کے ساتھ

محبت کے قصے ، وفاؤں کی باتیں
ہیں ساری یہاں بس جفاؤں کی باتیں

یہ دھرتی پہ میری، گھٹاؤں کے جلوے
یہ ساون کا موسم، یہ ہواؤں کی باتیں

ہے بہت مشہور، وہ بستی میں راجا
ہیں قریہ قریہ، اسکی اداؤں کی باتیں
گرو جی اصل میں آپکی اصلاح اتنی ثقیل ہوتی ہیکہ مجھ سے ہضم ہی نہیں ہوتی:)
میں آپ سے پہلے بھی گزارش کر چکا ہوں کہ آپ تو غزل کی بحر ہی تبدیل کر دیتے ہیں میرے نزدیک اور اساتذہ کرام کے نزدیک اصلاح کا مطلب یہ ہیکہ شاعر کا خیال اور بحر جوں کی توں رہے صرف لفظوں کی نشست و برخاست کو درست کیا جائے یا جہاں خیال واضع نہ ہو اسے واضع اور قابلِ فہم بنایا جائے۔
آپ نے تو میری غزل کی بحر بھی تبدیل کر دی ہے۔
اساتذہ کرام سے گزارش ہیکہ اس پر اپنے تفصیلی کمنٹس دیں کہ کیا گرو جی کی اصلاح درست ہے اور کچھ میں نے کہا ہے وہ کہاں تک ٹھیک ہے۔ شکریہ۔
مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ گرو جی اپنی پوسٹس کی تعداد بڑھانے کی تگ و دو میں ہیں :)
 

گرو جی

محفلین
گرو جی اصل میں آپکی اصلاح اتنی ثقیل ہوتی ہیکہ مجھ سے ہضم ہی نہیں ہوتی:)
میں آپ سے پہلے بھی گزارش کر چکا ہوں کہ آپ تو غزل کی بحر ہی تبدیل کر دیتے ہیں میرے نزدیک اور اساتذہ کرام کے نزدیک اصلاح کا مطلب یہ ہیکہ شاعر کا خیال اور بحر جوں کی توں رہے صرف لفظوں کی نشست و برخاست کو درست کیا جائے یا جہاں خیال واضع نہ ہو اسے واضع اور قابلِ فہم بنایا جائے۔
آپ نے تو میری غزل کی بحر بھی تبدیل کر دی ہے۔
اساتذہ کرام سے گزارش ہیکہ اس پر اپنے تفصیلی کمنٹس دیں کہ کیا گرو جی کی اصلاح درست ہے اور کچھ میں نے کہا ہے وہ کہاں تک ٹھیک ہے۔ شکریہ۔
مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ گرو جی اپنی پوسٹس کی تعداد بڑھانے کی تگ و دو میں ہیں :)

اس لئے تو اپنی ناقص رائے مسلط نہیں کرتا
اور رہی بات پیغامات کی جناب تو میں‌ پر معزز ممبر کی لڑی میں اپنا پیغام ضرور دیتا ہوں۔
چلیں جناب آپ کی کسی غزل ہ نظم پہ طبح آزمائی نہیں‌کروں‌گا۔
معذرت کے ساتھ کہ آپ کو زحمت ہوئی میرے پیغامات کی وجہ سے
 

محسن حجازی

محفلین
آپ معذرت پہلے کر لیا کیجئے بعد میں زحمت دے لیا کیجئے :grin: :grin:
راجا صاحب، اناؤں کی باتیں والا شعر خوب ہے۔ اللہ ہماری انا کو سلامت رکھے:grin:
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
اس لئے تو اپنی ناقص رائے مسلط نہیں کرتا
اور رہی بات پیغامات کی جناب تو میں‌ پر معزز ممبر کی لڑی میں اپنا پیغام ضرور دیتا ہوں۔
چلیں جناب آپ کی کسی غزل ہ نظم پہ طبح آزمائی نہیں‌کروں‌گا۔
معذرت کے ساتھ کہ آپ کو زحمت ہوئی میرے پیغامات کی وجہ سے


ارے گرو جی آپ تو ناراض ہی ہوگے ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ رائے نا دے آپ کی رائے سے ہی تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہم کتنے پانی میں ہیں آپ رائے ضرور دے لیکن بحر تو نا بدلے بحر وہی رہنے دے اور پھر اصلاح کرے اور اپنی رائے دیتے رہے شکریہ
 

ایم اے راجا

محفلین
گرو جی آپ برا مان گئے، میں نے تو حقیقت بیان کی تھی، معذرت کے ساتھ، میر مقصد آپکو تکلیف پہنچانا ہر گز نہیں تھا۔
 

الف عین

لائبریرین
در اصل راجا یہاں دو استادوں کے بیچ پھنس گئے ہیں!!!
خیر گرو جی کی بات پر غور کرنے کی ضرورت نہیں کہ ان کو خود ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے کہ شاعری کیا ہوتی ہے اور تک بندی کیا۔۔ اور شاعری کے کیا قوانین ہوتے ہیں وغیرہ وغیررہ۔ بس یہ صاحب ہ موضوع میں کچھ نہ کچھ فرمانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ اس لئے سن لو، اور خاموش رہو۔ بات بڑھانے کی ضرورت نہیں راجا اور خرم!
گرو جی آپ بھی برا نہ ماننا!!
 

بنتِ حوا

محفلین
سلام۔۔
پلیز کوئی مجھے بتائے کہ مجھے یہ باکس یہاں کیوں نظر ارہے ہیں مجھے کچھ نظر نہیں آرہا یہ بھی نہیں پتا کہ یہ کون کا تھریڈ ہے پلیز کوئی مدد کریں کہ یہ کیا ہوا ہے جزاک اللہ
 

ایم اے راجا

محفلین
سلام۔۔
پلیز کوئی مجھے بتائے کہ مجھے یہ باکس یہاں کیوں نظر ارہے ہیں مجھے کچھ نظر نہیں آرہا یہ بھی نہیں پتا کہ یہ کون کا تھریڈ ہے پلیز کوئی مدد کریں کہ یہ کیا ہوا ہے جزاک اللہ
وعلیکم السلام، محترمہ۔
لگتا ہے آپکے کمپیوٹر پر یونی کورڈ اردو رسم الخط نہیں انھیں اس فورم کے پہلے صفحے سے ڈاؤن لوڈ کر کے انسٹال کر لیں۔
 

الف عین

لائبریرین
ابھی ابھی خرم کی ایک غزل کے پوسٹ مارٹم میں لکھ کر آیا ہوں کہ تمہاری غزل بھی آپریشن کے لئے تیار ہے۔ چلو۔ اب خرم کی طرح یہاں ہی آن لائن آپریشن کر دوں۔
حبت کے قصے ، وفاؤں کی باتیں
ہیں ساری کی ساری جفاؤں کی باتیں
//// مطلع میں‌ایطا ہے۔ وفاؤں اور جفاؤں دونوں میں ’فاؤں‘ مشترک ہے۔ اس لحاظ سے درست قوافی جفاؤں، وفاؤں، صفاؤں، لفاؤں (بے معنی الفاظ) ہو سکتے ہیں۔ ہواؤں، اداؤں نہیں۔
محض مثال کے لئے۔ اس کا کچھ متبادل تم بھی سوچو، میں بھی سوچتا ہوں۔

وہ صحرا بہ صحرا پریشاں سا پھرنا
یہ لگتی ہیں مجھ کو اناؤں کی باتیں
/ک۔۔۔ پہلے مصرع میں ’وہ‘ اور دوسرے مصرع میں ’یہ‘ کیوں؟ انا بھی اسمِ واحد ہوتا ہے، اس کی جمع مستعمل نہیں۔ اور اگر قبول کیا بھی جائے تو اس انا سے پریشان پھرنا!!
یہ دھرتی پہ میری گھٹاؤں کے جلوے
یہ بارش کا موسم ہواؤں کی باتیں
یہ گھٹائیں تمہاری کب سے ہو گئیں۔ اگر تمہارا تصرف ہے تو دو چار گز ادھر بھی بھیج دو!!! اچھا ’میری‘ کا اشارہ دھرتی کی طرف ہے، لیکن سیدھ میں جاؤ تو میری گھٹائیں ہی سمجھا جاتا ہے۔
اگر اسے یوں کہیں:
مری اس زمیں پر گھٹاؤں کے جلوے۔۔۔ دوسر مصرع چلے گا۔

وہ باسی کسی آسماں کے ہیں شاید
سو کرتے ہیں ہردم فضاؤں کی باتیں
اگر دوسرے مصرع میں ’سو‘ کی جگہ ’جو‘ ہی کر دو تو بہتر ہوگا۔ باقی درست ہے

کہاں راس آتے ہیں سکھ بھی توان کو
رکھیں ناں جو پلکوں پہ ماؤں کی باتیں
’سکھ بھی تو ان کو‘ اچھا نہیں لگ رہا۔۔ اور دوسرے مصرعے میں ’ناں‘ اسے یوں کر دو:
کہاں راس آتی ہیں خوشیاں بھی ان کو
جو پلکوں پہ رکھیں نہ ماؤں کی باتیں

بہت ہے وہ مشہور بستی میں راجا
ہیں گھرگھر میں اسکی اداؤں کی باتیں
درست ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
وہ صحرا بہ صحرا پریشاں سا پھرنا
یہ لگتی ہیں مجھ کو اناؤں کی باتیں


خیال یہ ہیکہ مجنوں، سسی اور پنوں کا صحرا بہ صحرا تلاشِ یار میں پھرنا ( ماضی کی بات ہے سو وہ استعمال کیا ہے۔
شاعر کا خیال ہیکہ یہ انا کی بات تھی کہ ہمارے یار کا میل کسی اور سے نہ ہو جائے اور شاعر حال میں سوچ رہا ہیکہ یہ سب مجھے انا کی بات لگتی ہے سو یہ استعمال کیا ہے۔
یہ دھرتی پہ میری، گھٹاؤں کے جلوے
یہ بارش کا موسم ہواؤں کی باتیں

جس وقت یہ غزل لکھ رہا تھا تو اچانک گھٹاؤں نے برسنا اور ہواؤں نے شور مچانا شروع کردیا تھا سو شعر کہہ ڈالا کہ خیال اس طرف چلا گیا تھا، میری کے بعد کوما تھا جو کہ پوسٹ میں لگانا بھول گیا تھا۔
کہاں راس آتی ہیں خوشیاں بھی ان کو
جو پلکوں پہ رکھیں نہ ماؤں کی باتیں

سر کیا (رکھیں) "عولن" ہے یا "فعو" ہے یا دونوں طرح سے درست ہے، مجھے سمجھ نہیں آیا۔
آپ نے اسے عولن باندھا ہے یا ٹائپو ہو گئی ہے۔

استاد جی براہِ کرم توجہ فرما دیجیئے گا۔
 

گرو جی

محفلین
در اصل راجا یہاں دو استادوں کے بیچ پھنس گئے ہیں!!!
خیر گرو جی کی بات پر غور کرنے کی ضرورت نہیں کہ ان کو خود ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے کہ شاعری کیا ہوتی ہے اور تک بندی کیا۔۔ اور شاعری کے کیا قوانین ہوتے ہیں وغیرہ وغیررہ۔ بس یہ صاحب ہ موضوع میں کچھ نہ کچھ فرمانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ اس لئے سن لو، اور خاموش رہو۔ بات بڑھانے کی ضرورت نہیں راجا اور خرم!
گرو جی آپ بھی برا نہ ماننا!!

اگر آپ کی بات کا برا منانے لگے تو گئے کام سے حضرت
میں تنقید پر برا نہیں مناتا۔ ظاہر ہے پر شحص کے اپنے نظریات ہوتے ہیں
اہر آپ تو ویسے بھی آصلاح‌ کے ماہر ہیں تو میں کیوں برا منائوں
 

ایم اے راجا

محفلین
حضور اپنے تئیں کچھ اصلاح کرنے کی کوشش کی ہے ذرا زحمت فرمائیے گا۔ شکریہ۔

محبت کے قصے ، وفاؤں کی باتیں
یہ ساری کی ساری جفاؤں کی باتیں

یوں صحرا بہ صحرا پریشاں سا پھرنا
یہ لگتی ہیں مجھ کو سزاؤں کی باتیں

یہ دھرتی پہ میری، گھٹاؤں کے جلوے
یہ بارش کا موسم ہواؤں کی باتیں

وہ باسی کسی آسماں کے ہیں شاید
جو کرتے ہیں ہردم فضاؤں کی باتیں

کہاں راس آتی ہیں خوشیاں بھی انکو
جو پلکوں پہ رکھیں نہ ماؤں کی باتیں

بہت ہے وہ مشہور بستی میں راجا
ہیں گھرگھر میں اسکی اداؤں کی باتیں

جس وقت اس غزل کی آمد ہو رہی تھی تو بارش ہونے لگی اور اب جو اسے دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہا تھا تو پھر بارش ہونے لگی کیا عجیب اتفاق ہے :)
 

الف عین

لائبریرین
لیکن مطلع کا تم بھی کچھ اور سوچو راجا۔۔ یہ ایطا مجھے پسند نہیں۔ میں بھی کچھ اور سوچتا ہوں۔ اگر چہ وقت کہاں ملتا ہے۔ جب یہاں آتا ہوں تب ہی یاد آتا ہے۔
اور یہ رکھّیں ہے، کھ پر شدہ۔ بر وزن عولن۔
باقی تو تم نے ٹھیک کر ہی دیا ہے۔
 
Top