غزل۔2 عزیز بانو داراب وفا

الف عین

لائبریرین
غزل

عزیز بانو داراب وفا

روٹھ جائے گا تو مجھ سے اور کیا لے جائے گا
بس یہی ہو گا کہ جینے کا مزا لے جائے گا

سردیوں کی دو پہر سے دھوپ لے جائے گا وہ
گرمیوں کی شام سے ٹھنڈی ہوا لے جائے گا

سبز موسم کی طنابیں کھینچ لے گا جسم سے
اور بالوں سے مرے کالی گھٹا لے جائے گا

اپنے اندر زرد پتوں کی طرح بکھروں گی میں
میرے اندر سے مجھے پت جھڑ اڑا لے جائے گا

ٹائپنگ: اعجاز عبید
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ کیا ہی خوبصورت غزل ہے ،
ایک نشست کی غزل ہے ، کیفیا ت کی آئنہ دار۔
بہت شکریہ بابا جانی پیش کرنے کو ،
مزا آگیا۔ واہ واہ واہ
 

کاشفی

محفلین
روٹھ جائے گا تو مجھ سے اور کیا لے جائے گا
بس یہی ہو گا کہ جینے کا مزا لے جائے گا

بہت ہی عمدہ جناب۔
 
واہ واہ واہ!
بہت زبردست غزل شیئر کی ہے۔ اعجاز صاحب۔ بہت خوب۔
محترمہ کیا خوب لکھتی ہیں۔ تعارف ضرور پیش کیجئے گا۔ شکریہ
 
Top