محمد احسن سمیع راحلؔ
محفلین
عزیزان من، آداب!
ایک اور پرانی اور عامیانہ سی غزل پیشِ خدمت ہے۔ جب تک کچھ نیا لکھنے کی تحریک نہیں ہوتی ۔۔۔ پرانے سے ہی کام چلا لیجیے ۔۔۔کہ کسی طرح تو گلشن کا کاروبار چلے!
کچھ اور عرصہ یہاں جمود طاری رہا تو دمے کے مریض تو گردی کی دبیز تہوں کے ڈر سے یہاں کا رخ ہی نہ کرسکیں گے ۔۔۔اور زیک کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا
دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آدھی رات کی تنہائی کا ساتھی بس تھا اس کا غم
کیسے اس کو چھوڑتے جو انمول تھا یارا اس کا غم
دیکھ، مجھے تو چھوڑ دے میرے حال پر اب، اور غم مت کر
ہاں میں خوش ہوں!اب ہے میری پوری دنیا اس کا غم!
کس نے تم سے یہ کہہ ڈالا، بھول گیا سب، بدلا میں
دیکھو اب بھی نم آنکھوں سے جھانک رہا تھا اس کا غم!
اس کو آگے بڑھتا دیکھ کے خوش ہیں، وہ آباد رہے
اپنا کیا ہے! وہیں پڑے ہیں اور پرانا اس کا غم
میں پھر بھی پہچان گیا اس کو، گرچہ تھے دھندلے نقش
یادوں کے صندوق سے تھا جب آج نکالا اس کا غم
دیکھنا اس کے چہرے پر شاید رونق واپس آجائے
وقت کی اڑتی دھول تلے جب چھپ جائے گا اس کا غم
اتنے برسوں بعد بھی راحلؔ، ہے اپنا معمول وہی
شام کی چائے، جلتا سگرٹ، اور سلگتا اس کا غم!
۔۔۔
ایک اور پرانی اور عامیانہ سی غزل پیشِ خدمت ہے۔ جب تک کچھ نیا لکھنے کی تحریک نہیں ہوتی ۔۔۔ پرانے سے ہی کام چلا لیجیے ۔۔۔کہ کسی طرح تو گلشن کا کاروبار چلے!
کچھ اور عرصہ یہاں جمود طاری رہا تو دمے کے مریض تو گردی کی دبیز تہوں کے ڈر سے یہاں کا رخ ہی نہ کرسکیں گے ۔۔۔اور زیک کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا
دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آدھی رات کی تنہائی کا ساتھی بس تھا اس کا غم
کیسے اس کو چھوڑتے جو انمول تھا یارا اس کا غم
دیکھ، مجھے تو چھوڑ دے میرے حال پر اب، اور غم مت کر
ہاں میں خوش ہوں!اب ہے میری پوری دنیا اس کا غم!
کس نے تم سے یہ کہہ ڈالا، بھول گیا سب، بدلا میں
دیکھو اب بھی نم آنکھوں سے جھانک رہا تھا اس کا غم!
اس کو آگے بڑھتا دیکھ کے خوش ہیں، وہ آباد رہے
اپنا کیا ہے! وہیں پڑے ہیں اور پرانا اس کا غم
میں پھر بھی پہچان گیا اس کو، گرچہ تھے دھندلے نقش
یادوں کے صندوق سے تھا جب آج نکالا اس کا غم
دیکھنا اس کے چہرے پر شاید رونق واپس آجائے
وقت کی اڑتی دھول تلے جب چھپ جائے گا اس کا غم
اتنے برسوں بعد بھی راحلؔ، ہے اپنا معمول وہی
شام کی چائے، جلتا سگرٹ، اور سلگتا اس کا غم!
۔۔۔
آخری تدوین: