وہاب اعجاز خان
محفلین
اس شہر کے کوچوں میں زندگی نہیں ہوتی
گھر کے سونے آنگن میں روشنی نہیں ہوتی
رت بدل گئی شاید جو تیرے حوالے سے
دل کو اب وہ پہلی سی بے کلی نہیں ہوتی
تو ملے تو پہروں تک شعر گنگناتے ہیں
تجھ سے دور رہ کر کیوں شاعری نہیںہوتی
یہ میری محبت نے شوخیاں بکھیریں ہیں
جو تمہاری آنکھوںمیں خامشی نہیں ہوتی
مصلحت کے مارے کچھ ازلی غلاموںسے
شاہِ وقت کے آگے سرکشی نہیںہوتی
گھر کے سونے آنگن میں روشنی نہیں ہوتی
رت بدل گئی شاید جو تیرے حوالے سے
دل کو اب وہ پہلی سی بے کلی نہیں ہوتی
تو ملے تو پہروں تک شعر گنگناتے ہیں
تجھ سے دور رہ کر کیوں شاعری نہیںہوتی
یہ میری محبت نے شوخیاں بکھیریں ہیں
جو تمہاری آنکھوںمیں خامشی نہیں ہوتی
مصلحت کے مارے کچھ ازلی غلاموںسے
شاہِ وقت کے آگے سرکشی نہیںہوتی