Sarwar A. Raz
محفلین
غزل: الٰہی کیوں نہیں جاتا یہ میرے
یاران محفل: آداب!
اس بزم میں پہلی مرتبہ شریک ہو رہا ہوں۔ ایک غزل پیش خدمت ہے۔ اپنی رائے سے آگاہ کر کے شکریہ کا موقع عنایت کیجئے۔
سرورعالم راز “سرور“
-----------------------------------------------------------------------------------------------
الٰہی کیوں نہیں جاتا یہ میرے جی کا غم؟
کسی کی یاد، کسی کا جنوں، کسی کا غم!
کروں تو کیا کروں میں تیری کج روی کا غم
تجھے ذرا بھی نہیں میری بے کسی کا غم!
دلیل راہ بھی، منزل بھی اور جرس بھی یہی
عجیب چیز ہے یارو یہ زندگی کا غم
ہم ایسے محو تماشہ تھے ذات میں اپنی
ملا نہ وقت کہ ہوتا ہمیں خودی کا غم
یہ کس نے کردیا سود و زیاں سے بیگانہ؟
نہ دوستی کی خلش ہے نہ دشمنی کا غم
ہزار مرحلے اک راہ زیست میں آئے
کبھی تو غم سے خوشی تھی، کبھی خوشی کاغم
شعور ذات نے وا کر دیا در جاناں
رہی خودی کی شکایت، نہ بیخودی کا غم!
یہ صبح و شام کی زحمت؟ ارے معاذاللہ!
کروں نہ شکوہ اگر ہوکبھی کبھی کاغم
فراز عشق و وفا؟ لا الہ الا اللہ!
یہی کہ آدمی کو ہو تو آدمی کاغم!
خدا نخواستہ “سرور“ تجھے تباہ کرے
تلاش ضبط و سکوں میں خود آگہی کا غم
یاران محفل: آداب!
اس بزم میں پہلی مرتبہ شریک ہو رہا ہوں۔ ایک غزل پیش خدمت ہے۔ اپنی رائے سے آگاہ کر کے شکریہ کا موقع عنایت کیجئے۔
سرورعالم راز “سرور“
-----------------------------------------------------------------------------------------------
الٰہی کیوں نہیں جاتا یہ میرے جی کا غم؟
کسی کی یاد، کسی کا جنوں، کسی کا غم!
کروں تو کیا کروں میں تیری کج روی کا غم
تجھے ذرا بھی نہیں میری بے کسی کا غم!
دلیل راہ بھی، منزل بھی اور جرس بھی یہی
عجیب چیز ہے یارو یہ زندگی کا غم
ہم ایسے محو تماشہ تھے ذات میں اپنی
ملا نہ وقت کہ ہوتا ہمیں خودی کا غم
یہ کس نے کردیا سود و زیاں سے بیگانہ؟
نہ دوستی کی خلش ہے نہ دشمنی کا غم
ہزار مرحلے اک راہ زیست میں آئے
کبھی تو غم سے خوشی تھی، کبھی خوشی کاغم
شعور ذات نے وا کر دیا در جاناں
رہی خودی کی شکایت، نہ بیخودی کا غم!
یہ صبح و شام کی زحمت؟ ارے معاذاللہ!
کروں نہ شکوہ اگر ہوکبھی کبھی کاغم
فراز عشق و وفا؟ لا الہ الا اللہ!
یہی کہ آدمی کو ہو تو آدمی کاغم!
خدا نخواستہ “سرور“ تجھے تباہ کرے
تلاش ضبط و سکوں میں خود آگہی کا غم