غزل: اولِ عشق جو وقت گزرا حسیں ۔۔۔

عزیزانِ من، آداب!

تو اسے اردو محفل پر بھی پیش فرمائیے۔ ہم ہمہ تن گوش نہیں بلکہ "پڑھنے والی آنکھ" ہیں۔

مکرمی و محترمی جناب خلیل بھائی کے ارشاد کی تعمیل میں ایک بہت پرانی غزل آپ سب کے ذوق کی نذر ۔۔۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
ہمیشہ کی طرح آپ کی ثمین آرا کا انتظار رہے گا۔

دعاگو،
راحلؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اولِ عشق جو وقت گزرا حسیں، میری تقدیر تھی
آخرِ عشق پر وہ ملا جو نہیں، میری تقدیر تھی

وہ جو بچپن کے میلے سے لی تھی انگوٹھی بڑے مان سے
زیوروں میں ترے کھو گئی جو کہیں، میری تقدیر تھی!

وقت کا کھیل ہے، آج تنہاء ہوں میں، ایک وہ دور تھا
کوچۂ عشق و الفت کی ہر نازنیں میری تقدیر تھی!

تم تو آزاد تھے فیصلوں کے لیے، کیوں نہ آگے بڑھے؟
میں جو بیٹھا رہا مدتوں تک یہیں، میری تقدیر تھی

سخت حیران ہوں، میں پشیمان ہوں، کیوں سمجھ نہ سکا!
تم جسے دھوپ میں بیٹھی بنتی رہیں، میری تقدیر تھی

اتفاقات دنیا میں ہوتے ہیں، پر اس کا ملنا مجھے
اس کے آگے جھکائے بنا ہی جبیں، میری تقدیر تھی!

زندگی مجھ کو راحلؔ نہ دے پائی کچھ حسرتوں کے سوا
پھر بھی کہتا رہا آفریں آفریں ۔۔۔ میری تقدیر تھی!
 
عزیزانِ من، آداب!



مکرمی و محترمی جناب خلیل بھائی کے ارشاد کی تعمیل میں ایک بہت پرانی غزل آپ سب کے ذوق کی نذر ۔۔۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
ہمیشہ کی طرح آپ کی ثمین آرا کا انتظار رہے گا۔

دعاگو،
راحلؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اولِ عشق جو وقت گزرا حسیں، میری تقدیر تھی
آخرِ عشق پر وہ ملا جو نہیں، میری تقدیر تھی

وہ جو بچپن کے میلے سے لی تھی انگوٹھی بڑے مان سے
زیوروں میں ترے کھو گئی جو کہیں، میری تقدیر تھی!

وقت کا کھیل ہے، آج تنہاء ہوں میں، ایک وہ دور تھا
کوچۂ عشق و الفت کی ہر نازنیں میری تقدیر تھی!

تم تو آزاد تھے فیصلوں کے لیے، کیوں نہ آگے بڑھے؟
میں جو بیٹھا رہا مدتوں تک یہیں، میری تقدیر تھی

سخت حیران ہوں، میں پشیمان ہوں، کیوں سمجھ نہ سکا!
تم جسے دھوپ میں بیٹھی بنتی رہیں، میری تقدیر تھی

اتفاقات دنیا میں ہوتے ہیں، پر اس کا ملنا مجھے
اس کے آگے جھکائے بنا ہی جبیں، میری تقدیر تھی!

زندگی مجھ کو راحلؔ نہ دے پائی کچھ حسرتوں کے سوا
پھر بھی کہتا رہا آفریں آفریں ۔۔۔ میری تقدیر تھی!
راحل صاحب ، خوب غزل ہے ! داد قبول فرمائیے . یہ ایک نسبتتاََ کمیاب بحر ہے اور آپ نے اِس میں عمدہ اشعار ترتیب دیے ہیں . عموماً فاعلن کی گردان ایک مصرعے میں چار یا آٹھ بار نظر آتی ہے .

دوسرے شعر میں ’بچپن كے میلے‘ کی ترکیب کچھ غیر مانوس لگی . آپ ’وہ جو میلے سے بچپن میں . . .‘ کہتے تو بہتر تھا . ویسے اِس شعر کا خیال بہت پیارا ہے . تیسرے شعر میں ’ تنہا‘ میں ء کی ضرورت نہیں ہے . یہ شاید ٹائپو ہے . یہ شعر آپ كے کالج كے زمانے کا آئینہ معلوم ہوتا ہے .:) پانچویں شعر میں ’نہ‘ کو ’نا‘ کی طرح ادا کرنا پڑ رہا ہے . دونوں کا فرق آپ جانتے ہونگے .

نیازمند ،
عرفان عابدؔ
 

منہاج علی

محفلین
زندگی مجھ کو راحلؔ نہ دے پائی کچھ حسرتوں کے سوا
پھر بھی کہتا رہا آفریں آفریں ۔۔۔ میری تقدیر تھی!
کیا کہنا، مقطع پسند آیا۔ خوب جناب۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
راحل صاحب ، خوب غزل ہے ! داد قبول فرمائیے . یہ ایک نسبتتاََ کمیاب بحر ہے اور آپ نے اِس میں عمدہ اشعار ترتیب دیے ہیں . عموماً فاعلن کی گردان ایک مصرعے میں چار یا آٹھ بار نظر آتی ہے .

دوسرے شعر میں ’بچپن كے میلے‘ کی ترکیب کچھ غیر مانوس لگی . آپ ’وہ جو میلے سے بچپن میں . . .‘ کہتے تو بہتر تھا . ویسے اِس شعر کا خیال بہت پیارا ہے . تیسرے شعر میں ’ تنہا‘ میں ء کی ضرورت نہیں ہے . یہ شاید ٹائپو ہے . یہ شعر آپ كے کالج كے زمانے کا آئینہ معلوم ہوتا ہے .:) پانچویں شعر میں ’نہ‘ کو ’نا‘ کی طرح ادا کرنا پڑ رہا ہے . دونوں کا فرق آپ جانتے ہونگے .

نیازمند ،
عرفان عابدؔ
بہت شکریہ عرفان بھائی ۔۔۔ کالج تو نہیں ۔۔۔ مگر آس پاس کے زمانے کی ہی ہے ۔۔۔
آپ کی گرانقدر تجاویز کے لیے بھی تہہِ دل سے شکر گزار ہوں
نہ کو دو حرفی باندھنا یقینا اچھا نہیں ۔۔۔ مگر کئی جدید شعرا نے ایسا کیا ہے ۔۔۔ سو پہلے میں بھی کبھی کبھی اس بدعت کا ارتکاب کر لیتا تھا ۔۔۔ اب شعوری کوشش یہی ہوتی ہے کہ ایسا نہ کیا جائے۔
دعاگو،
راحلؔ۔
 
بہت خوب راحل بھائی اچھے شعر ہیں

آپ اپنے ایسے اشعار پڑھتے رہا کیجیے، سدا جوان رہیں گے :)
بہت شکریہ بھائی عبدالرؤوف ۔۔۔ داد و پذیرائی کے لیے ممنون و متشکر ہوں
ایسے اشعار کی وجہ سے ہی تو جوانی میں بڑھاپے کا احساس رہتا تھا ۔۔۔ اب کیا خاک جوان رہیں گے :)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
بہت اعلیٰ

زندگی مجھ کو راحلؔ نہ دے پائی کچھ حسرتوں کے سوا
پھر بھی کہتا رہا آفریں آفریں ۔۔۔ میری تقدیر تھی!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! اچھے اشعار ہیں راحل بھائی !
پرانا کلام ہے اور خوب ہے ۔ میں بھی اس بات کا قائل ہوں کہ پرانے کلام کو جہاں تک ممکن ہوسکے جوں کا توں رکھنا چاہئے کہ اس سے فکری اور فنی ارتقا کا پتہ چلتا ہے ۔ اس میں ردو بدل کم ہی کرنا چاہئے ۔

پانچویں شعر میں ’نہ‘ کو ’نا‘ کی طرح ادا کرنا پڑ رہا ہے . دونوں کا فرق آپ جانتے ہونگے .
نیازمند ،
عرفان عابدؔ

نہ کو دو حرفی باندھنا یقینا اچھا نہیں ۔۔۔ مگر کئی جدید شعرا نے ایسا کیا ہے ۔۔۔ سو پہلے میں بھی کبھی کبھی اس بدعت کا ارتکاب کر لیتا تھا ۔۔۔ اب شعوری کوشش یہی ہوتی ہے کہ ایسا نہ کیا جائے۔
دعاگو،
راحلؔ۔

تم تو آزاد تھے فیصلوں کے لیے، کیوں نہ آگے بڑھے؟
میں جو بیٹھا رہا مدتوں تک یہیں، میری تقدیر تھی

اس شعر میں نہ کو دو حرفی تو نہیں باندھا گیا ۔ نہ تو یک حرفی ہے لیکن "آ" کو دو حرفی باندھا گیا ہے جو بالکل جائز ہے ۔ "آ" کو حسبِ ضرورت ایک یا دو حرفی باندھا جا سکتا ہے ۔
 
بہت خوب! اچھے اشعار ہیں راحل بھائی !
پرانا کلام ہے اور خوب ہے ۔ میں بھی اس بات کا قائل ہوں کہ پرانے کلام کو جہاں تک ممکن ہوسکے جوں کا توں رکھنا چاہئے کہ اس سے فکری اور فنی ارتقا کا پتہ چلتا ہے ۔ اس میں ردو بدل کم ہی کرنا چاہئے ۔
بہت شکریہ ظہیرؔ بھائی ۔۔۔ آپ کی توجہ اور پذیرائی کے لیے ممنون و متشکر ہوں ۔۔۔۔ جزاک اللہ

اس شعر میں نہ کو دو حرفی تو نہیں باندھا گیا ۔ نہ تو یک حرفی ہے لیکن "آ" کو دو حرفی باندھا گیا ہے جو بالکل جائز ہے ۔ "آ" کو حسبِ ضرورت ایک یا دو حرفی باندھا جا سکتا ہے ۔
مکرمی عرفانؔ بھائی کا اشارہ غالباً اس سے اگلے شعر کی طرف تھا ۔۔۔ وہاں واقعی نہ دوحرفی ہوگیا ہے
خیر، اب پچھتائے کیا ہووت :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت شکریہ ظہیرؔ بھائی ۔۔۔ آپ کی توجہ اور پذیرائی کے لیے ممنون و متشکر ہوں ۔۔۔۔ جزاک اللہ
مکرمی عرفانؔ بھائی کا اشارہ غالباً اس سے اگلے شعر کی طرف تھا ۔۔۔ وہاں واقعی نہ دوحرفی ہوگیا ہے
:):):)
دونوں صاحبان سے معذرت! شعر گننے میں التباس ہوگیا ۔ اگلے شعر میں "نہ" واقعی دو حرفی بندھ گیا ہے۔
خیر، اب پچھتائے کیا ہووت :)
پچھتانے کی ضرورت نہیں ۔ آئندہ فصل بوئیں تو چڑیوں سے بچاؤ کا مؤثر انتظام رکھئے گا ۔ :)
 
Top