انیس جان
محفلین
گل کی بکھری پتیاں، کلیاں بھی مرجھائی ہوئی
پھرتی ہے بلبل چمن میں ہرسو گھبرائی ہوئی
گنتی کے دودم بچے جاں لب پہ ہے آئی ہوئی
ٹہر جا "جاناں" کدھر جاتی ہے مچلائی ہوئی
دل مکدّر ہے طبیعت میری مرجھائی ہوئی
آ پلا ساقی کہ ہے کالی گھٹا چھائی ہوئی
چاند شرمایا ہوا سورج بھی شرمائی ہوئی
ہائے رے اٹھتی جوانی تیری گدرائی ہوئی
الف عین
یاسر شاہ
دائم
پھرتی ہے بلبل چمن میں ہرسو گھبرائی ہوئی
گنتی کے دودم بچے جاں لب پہ ہے آئی ہوئی
ٹہر جا "جاناں" کدھر جاتی ہے مچلائی ہوئی
دل مکدّر ہے طبیعت میری مرجھائی ہوئی
آ پلا ساقی کہ ہے کالی گھٹا چھائی ہوئی
چاند شرمایا ہوا سورج بھی شرمائی ہوئی
ہائے رے اٹھتی جوانی تیری گدرائی ہوئی
الف عین
یاسر شاہ
دائم