منذر رضا
محفلین
السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی درخواست۔۔۔
الف عین
یاسر شاہ
محمد تابش صدیقی
فلسفی
عظیم
خدا کرے کہ مرا دل وفا شناس نہ ہو!
وہ دن نہ آئے کہ جب تجھ سے کوئی آس نہ ہو
تمام جذبے عیاں ہوں، کوئی حجاب نہ ہو
حروفِ دل پہ غزل تک کا یہ لباس نہ ہو!
ہر ایک لفظ محبت کا گفتگو میں ہو لیک
ترے حروف میں جھوٹی کوئی مٹھاس نہ ہو!
وہ رند کیا کرے اس میکدے میں اے ساقی!
جسے بجز تری نظروں کے کوئی پیاس نہ ہو
بہک تو جاتے ہیں پی کر شراب سب لیکن
سلام ہو اسے، جو پی کے بدحواس نہ ہو!
کبھی تو چھوڑ یگانہ پرستشِ مے کو
کبھی وہ دن ہو، ترے ہاتھ میں گلاس نہ ہو
شکریہ!
الف عین
یاسر شاہ
محمد تابش صدیقی
فلسفی
عظیم
خدا کرے کہ مرا دل وفا شناس نہ ہو!
وہ دن نہ آئے کہ جب تجھ سے کوئی آس نہ ہو
تمام جذبے عیاں ہوں، کوئی حجاب نہ ہو
حروفِ دل پہ غزل تک کا یہ لباس نہ ہو!
ہر ایک لفظ محبت کا گفتگو میں ہو لیک
ترے حروف میں جھوٹی کوئی مٹھاس نہ ہو!
وہ رند کیا کرے اس میکدے میں اے ساقی!
جسے بجز تری نظروں کے کوئی پیاس نہ ہو
بہک تو جاتے ہیں پی کر شراب سب لیکن
سلام ہو اسے، جو پی کے بدحواس نہ ہو!
کبھی تو چھوڑ یگانہ پرستشِ مے کو
کبھی وہ دن ہو، ترے ہاتھ میں گلاس نہ ہو
شکریہ!