عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین اس غزل کی اصلاح فرما دیجئے۔
ڈھیر خوابوں کا اور وقت نہیں
ہوئی ہے کوئی پیش رفت ؟ نہیں
بات کرنے سے پہلے بول پڑے
یار وہ اتنا بھی کرخت نہیں
اپنا اک ہاتھ ہے مرے سر پر
ابر بادل کوئی درخت نہیں
زندگی میرے خواب ہیں اونچے
چاہے تجھ پہ مری گرفت نہیں
وہ مقدر میں ہے ہمارے ؟ یا
ابھی جاگا ہمارا بخت نہیں ؟
اتنی جلدی کیوں ہار مان گیا؟
اب لب و لہجہ تیرا سخت نہیں
پھول پاؤں کے کانٹے جیسے ہیں
جس جگہ بیٹھا ہوں وہ تخت نہیں
ہر کوئی اپنا رونا روتا ہے
ورنہ حالات اتنے سخت نہیں
ہم سے عمران ملنا چھوڑ گیا
کہتا ہے میرے پاس وقت نہیں
شکریہ
ڈھیر خوابوں کا اور وقت نہیں
ہوئی ہے کوئی پیش رفت ؟ نہیں
بات کرنے سے پہلے بول پڑے
یار وہ اتنا بھی کرخت نہیں
اپنا اک ہاتھ ہے مرے سر پر
ابر بادل کوئی درخت نہیں
زندگی میرے خواب ہیں اونچے
چاہے تجھ پہ مری گرفت نہیں
وہ مقدر میں ہے ہمارے ؟ یا
ابھی جاگا ہمارا بخت نہیں ؟
اتنی جلدی کیوں ہار مان گیا؟
اب لب و لہجہ تیرا سخت نہیں
پھول پاؤں کے کانٹے جیسے ہیں
جس جگہ بیٹھا ہوں وہ تخت نہیں
ہر کوئی اپنا رونا روتا ہے
ورنہ حالات اتنے سخت نہیں
ہم سے عمران ملنا چھوڑ گیا
کہتا ہے میرے پاس وقت نہیں
شکریہ