عمران سرگانی
محفلین
السلام علیکم!
سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
"آ رہی ہیں آج یادیں اپنے گاؤں کی مجھے "
"کیوں ؟ " "ضرورت ہے بزرگوں کی دعاؤں کی مجھے "
میں اٹھا کر ایک پودا دشت میں پھرتا رہا
تھی ضرورت دھوپ کی اسکو تو چھاؤں کی مجھے
خواب میں کشمیر کے اک گھر میں میں موجود تھا
واں سنائی دے رہی تھیں چیخیں ماؤں کی مجھے
کربلا سے آنے والے جوتیاں اپنی اتار
چاہئے ہے وہ مبارک دھول پاؤں کی مجھے
اس خلا میں اے دیے تجھ کو جلانے کے لئے
آ پڑی آخر ضرورت اُن ہواؤں کی مجھے
غیر کی باتوں میں آ کر دے رہا ہے وہ سزا
اَن کئے سارے گناہوں اور خطاؤں کی مجھے
دھوپ مجھکو چاہئے عمران بڑھنے کے لئے
آرزو ہرگز نہیں پیڑوں کی چھاؤں کی مجھے
شکریہ
سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
"آ رہی ہیں آج یادیں اپنے گاؤں کی مجھے "
"کیوں ؟ " "ضرورت ہے بزرگوں کی دعاؤں کی مجھے "
میں اٹھا کر ایک پودا دشت میں پھرتا رہا
تھی ضرورت دھوپ کی اسکو تو چھاؤں کی مجھے
خواب میں کشمیر کے اک گھر میں میں موجود تھا
واں سنائی دے رہی تھیں چیخیں ماؤں کی مجھے
کربلا سے آنے والے جوتیاں اپنی اتار
چاہئے ہے وہ مبارک دھول پاؤں کی مجھے
اس خلا میں اے دیے تجھ کو جلانے کے لئے
آ پڑی آخر ضرورت اُن ہواؤں کی مجھے
غیر کی باتوں میں آ کر دے رہا ہے وہ سزا
اَن کئے سارے گناہوں اور خطاؤں کی مجھے
دھوپ مجھکو چاہئے عمران بڑھنے کے لئے
آرزو ہرگز نہیں پیڑوں کی چھاؤں کی مجھے
شکریہ
آخری تدوین: