خورشید نیر
محفلین
استاد محترم برائے مہربانی اصلاح فرمائیں
الف عین
عظیم
درد اور یاس حسرت و حرماں لیے ہوئے
رہتا ہوں اپنے ساتھ یہ ساماں لیے ہوئے
ہم کاٹ لیں گے عمر فقیری میں لیکن
جیتے نہیں کسی کا بھی احساں لیے ہوئے
بزمِ جہاں سے گزرے نہ ہم نے کیا قیام
آئے تھے ساتھ عمرِ گریزاں لیے ہوئے
یہ سوچ کر کہ قیس کے ہوجائیں ہمسفر
پہنچے ہیں دشت چاک گریباں لیے ہوئے
بزمِ طرب میں ٹھہرے یہ امید لے کے ہم
آئے گا کوئی یار کا فرماں لیے ہوئے
جز اس کے کیا دوں اور محبت کی میں دلیل
رہتا ہوں ساتھ اشکوں کا طوفاں لیے ہوئے
ہم جیت جاتے لشکرِ طاغوت سے مگر
آیا تھا ساتھ اپنے وہ انساں لیے ہوئے
نیر نہیں ہے کوئی یہاں دل کا رازداں
اب جائیں ہم کہاں دلِ ویراں لیے ہوئے
الف عین
عظیم
درد اور یاس حسرت و حرماں لیے ہوئے
رہتا ہوں اپنے ساتھ یہ ساماں لیے ہوئے
ہم کاٹ لیں گے عمر فقیری میں لیکن
جیتے نہیں کسی کا بھی احساں لیے ہوئے
بزمِ جہاں سے گزرے نہ ہم نے کیا قیام
آئے تھے ساتھ عمرِ گریزاں لیے ہوئے
یہ سوچ کر کہ قیس کے ہوجائیں ہمسفر
پہنچے ہیں دشت چاک گریباں لیے ہوئے
بزمِ طرب میں ٹھہرے یہ امید لے کے ہم
آئے گا کوئی یار کا فرماں لیے ہوئے
جز اس کے کیا دوں اور محبت کی میں دلیل
رہتا ہوں ساتھ اشکوں کا طوفاں لیے ہوئے
ہم جیت جاتے لشکرِ طاغوت سے مگر
آیا تھا ساتھ اپنے وہ انساں لیے ہوئے
نیر نہیں ہے کوئی یہاں دل کا رازداں
اب جائیں ہم کہاں دلِ ویراں لیے ہوئے