عمران سرگانی
محفلین
السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز محمّد احسن سمیع :راحل: اصلاح فرما دیجئے۔۔۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اپنی انا اٹھا لی مرے خواب پھینک کر
بھاگا وہ میرے چہرے پہ تیزاب پھینک کر
پہنچے گا کس طرح لہو چاہت کی روح تک
پھر کیا کرے گا تو دلِ بیتاب پھینک کر
تونے تو جو کِیا وہ کِیا اے عدوئے خاص
میرے تو زخم بھر گئے زہراب پھینک کر
میں نے کیا تقاضہ فقط ایک جام کا
مجھ پر چلا گیا ہے وہ مے ناب پھینک کر
اس وقت سے رقیب کو ڈرنا بھی چاہیے
اس پر جھپٹ پڑوں گا میں آداب پھینک کر
جتنا ہو دل شکستہ ، ہے اتنا ہی قیمتی
پھر کیا ملے گا گوہرِ نایاب پھینک کر
بھائی بلا رہے ہیں جو ، کنویں میں ایک دن
آ جائیں گے مجھے یہی احباب پھینک کر
نشہ اترتا ہی نہیں آنکھوں کے جام کا
ساقی جگاتا ہے مجھے مے ناب پھینک کر
بچے کی طرح دل مرا اس سے لپٹ گیا
پر وہ پلٹ گیا دلِ بیتاب پھینک کر
لینے کو عکس چاند کا عمران جھیل سے
اترا ہوں اپنے ہاتھ سے مہتاب پھینک کر
شکریہ
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اپنی انا اٹھا لی مرے خواب پھینک کر
بھاگا وہ میرے چہرے پہ تیزاب پھینک کر
پہنچے گا کس طرح لہو چاہت کی روح تک
پھر کیا کرے گا تو دلِ بیتاب پھینک کر
تونے تو جو کِیا وہ کِیا اے عدوئے خاص
میرے تو زخم بھر گئے زہراب پھینک کر
میں نے کیا تقاضہ فقط ایک جام کا
مجھ پر چلا گیا ہے وہ مے ناب پھینک کر
اس وقت سے رقیب کو ڈرنا بھی چاہیے
اس پر جھپٹ پڑوں گا میں آداب پھینک کر
جتنا ہو دل شکستہ ، ہے اتنا ہی قیمتی
پھر کیا ملے گا گوہرِ نایاب پھینک کر
بھائی بلا رہے ہیں جو ، کنویں میں ایک دن
آ جائیں گے مجھے یہی احباب پھینک کر
نشہ اترتا ہی نہیں آنکھوں کے جام کا
ساقی جگاتا ہے مجھے مے ناب پھینک کر
بچے کی طرح دل مرا اس سے لپٹ گیا
پر وہ پلٹ گیا دلِ بیتاب پھینک کر
لینے کو عکس چاند کا عمران جھیل سے
اترا ہوں اپنے ہاتھ سے مہتاب پھینک کر
شکریہ
آخری تدوین: