Imran Niazi
محفلین
اسلام و علیکم
جو سائے سے بھی ڈرتا تھا، محبت کس طرحکرتا
وہ خود اپنے قبیلے سے بغاوت کس طرح کرتا
بجھا کے اپنی آنکھوں کو وہ کرنیں بانتتا کیسے ؟
جو خود مفلس بلا کا تھا، سخاوت کسطرح کرتا
مجھے تو خود نمائی سے نفرت بھی بلا کی تھی
تو لوگوں کے دکھانے کو عبادت کس طرح کرتا
بچا کے خود کر رکھا ہے، سجا کے خود کو رکھا ہے
کہ میں تیری امانت میں خیانت کسطرح کرتا
سمجھ میں کچھ نہیں آتا سبب ترکِ مراسم کا
تو خود کو یا ذمانے کو ملامت کسطرح کرتا
مجھے موقع پرستوں نے سدا گھیرے ہوئے رکھا
تو میں پھر ایسے لوگوں سے محبت کسطرح کرتا
بجا کہ روز ہی عمران جیتا روز مرتا تھا
مگر تجھ کو بھلانے کی جسارت کسطرح کرتا؟