زبیر صدیقی
محفلین
السلام علیکم؛
میری تازی شمولیت کو قبول فرمائیے۔ میں اکثر اوقات آپ تمام اساتذہ کی باتوں سے مستفید ہوتا رہتا ہوں۔ اللہ آپ سب کو خوش رکھے۔میں چین کے شہر شنگھائی میں قیام پذیر ہوں۔
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ وقت نکال کر اس پر ایک نظر کریں گے۔
وقت میں نے یہاں جیا جتنا
چاک دامن کیا - سیا جتنا
مجھ کو تو بس وہی ہے صد فیصد
جام ساقی نے بھر دیا جتنا
اُتنا ہی زندگی بھی بدلے گی
سوچ بدلے گی زاویہ جتنا
چھٹتا جاتا ہے ہمدمی کا گِلہ
درد کو فرد کر لیا جتنا
دُشمنی خُو نہیں، عدُو سے بھی
جھگڑا تیرا کیِا - کیِا جتنا
کتنا جاہِل ہوں، یہ کھلا مجھ پر
قلزمِ آگہی پِیا جتنا
اِس قدر بھی نہ کر سکوں گا کیا؟
کر گیا کام اِک دِیا جتنا
رکّھو کچھ اور تم متَن کے لئے
قصّہ اپنا ہے حاشیہ جتنا
بُجھنا تھا، بُجھ گیا ہے دِل، اب تُم
کرنا ہے، کر لو تجزیہ جتنا
میری تازی شمولیت کو قبول فرمائیے۔ میں اکثر اوقات آپ تمام اساتذہ کی باتوں سے مستفید ہوتا رہتا ہوں۔ اللہ آپ سب کو خوش رکھے۔میں چین کے شہر شنگھائی میں قیام پذیر ہوں۔
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ وقت نکال کر اس پر ایک نظر کریں گے۔
وقت میں نے یہاں جیا جتنا
چاک دامن کیا - سیا جتنا
مجھ کو تو بس وہی ہے صد فیصد
جام ساقی نے بھر دیا جتنا
اُتنا ہی زندگی بھی بدلے گی
سوچ بدلے گی زاویہ جتنا
چھٹتا جاتا ہے ہمدمی کا گِلہ
درد کو فرد کر لیا جتنا
دُشمنی خُو نہیں، عدُو سے بھی
جھگڑا تیرا کیِا - کیِا جتنا
کتنا جاہِل ہوں، یہ کھلا مجھ پر
قلزمِ آگہی پِیا جتنا
اِس قدر بھی نہ کر سکوں گا کیا؟
کر گیا کام اِک دِیا جتنا
رکّھو کچھ اور تم متَن کے لئے
قصّہ اپنا ہے حاشیہ جتنا
بُجھنا تھا، بُجھ گیا ہے دِل، اب تُم
کرنا ہے، کر لو تجزیہ جتنا