Imran Niazi
محفلین
اسلام و علیکم
زخم کو ہوا دیجیئے
دردِ دِل بڑھا دیجیئے
زہر دینا چاہتے ہیں
جلد با خدا دیجیئے
اُس نے پھول بھیجا ہے
اُس کو اور کیا دیجیئے
جس کو بھی دعا دیجیئے
حد سے بھی سوا دیجیئے
اپنی آنکھ کا موتی
غزل میں سجا دیجیئے
بے رُخی عیاں کر کے
عاشقی چھپا دیجیئے
چھوڑیئے اناؤں کو
رویئے، رلا دیجیئے
مرنے والے کہتے ہیں
زندگی تو لا دیجیئے
جینے والے کہتے ہیں
موت کو بھلا دیجیئے
میری زات صحرا کی
خاک تک اُڑا دیجیئے
چھوڑیئے عمران کو
زہن سے مٹا دیجیئے
دردِ دِل بڑھا دیجیئے
زہر دینا چاہتے ہیں
جلد با خدا دیجیئے
اُس نے پھول بھیجا ہے
اُس کو اور کیا دیجیئے
جس کو بھی دعا دیجیئے
حد سے بھی سوا دیجیئے
اپنی آنکھ کا موتی
غزل میں سجا دیجیئے
بے رُخی عیاں کر کے
عاشقی چھپا دیجیئے
چھوڑیئے اناؤں کو
رویئے، رلا دیجیئے
مرنے والے کہتے ہیں
زندگی تو لا دیجیئے
جینے والے کہتے ہیں
موت کو بھلا دیجیئے
میری زات صحرا کی
خاک تک اُڑا دیجیئے
چھوڑیئے عمران کو
زہن سے مٹا دیجیئے