غزل برائے اصلاح -سب دعائیں ٹال سکتی ہیں بلائیں کر دعا ۔ از محمد اظہر نذیر

سب دعائیں ٹال سکتی ہیں بلائیں، کر دعا
ھاتھ پھیلا دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا

دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا

وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
رب کرم کر دے مخالف سب ہوائیں، کر دعا


اساتذہ کرام،
لگتا ہے مجھے بات کرنا ابھی نہیں آیا، جبھی تو اساتذہ ناراض ہو چکے اور رہنمائی نہیں فرما رہے
معزرت خواہ ہوں- اللہ بھی خطائیں معاف کر دیتا ہے، اور معاف کرنے والوں کو عزیز رکھتا ہے
دعا گو
اظہر
 

الف عین

لائبریرین
اظہر ناراض وغیرہ کوئی نہیں، در اصل میں ہی غائب تھا۔ دوسرے اساتذہ کیوں سامنے نہیں آتے؟؟؟ ان کے نہ آنے کا میں ذمہ دار نہیں۔
 
السلام و علیکم اساتذہ کرام،
بہت عرصہ بڑا اچھا ساتھ رہا، لیکن اب لگتا ہے شاید میری وجہ سے دوسرے ظلاب علم بھی اصلاح سے محروم ہو گئے- محترم اُستاد الف عین صاحب بڑی محنت سے ہم جیسے لوگوں کو علمِ شاعری سکھاتے رہے- اُستادِ محترم آب کا حق ہم پر باقی ہے گو کہ سلسلہ بیچ میں رہ گیا-
یقین مانیے مجھے جاننے والے میری اردو سن اور دیکھ کر حیران ہوتے ہیں- اس میں بڑا حصہ جناب الف عیں کا ممنون احسان ہے، جس کے لیے عمر بھر تہہ دِل سے شکر گزار رہوں گا
کوشش ہو گی کہ اساتذہ کے نام کو اگر عزت نہ دلوا سکوں تو بدنامی کا باعث نہ بنوں
ایک بار پھر آپ سب حضرات کا شکریہ کہ آپ نے اتنا عرصہ ساتھ اور علم دیا، جناب وارث صاحب سے معزرت کی تھی لیکن اس بات کا قلق رہے گا کہ وہ معاف نہ فرما سکے- پھر بھی ایک بار پھر معزرت خواہ کی انجانے میں دِل آزاری کا سبب بنا
اردو ویب کے سب دوستوں کے لیے نیک خواہشات کے ساتھ
اظہر
 

محمد وارث

لائبریرین
ایسی کوئی بات نہیں ہے اظہر صاحب، وہ ایک وقتی ابال تھا سو اتر گیا :)

آج کل اعجاز صاحب شاید مصروف ہیں اور میں کچھ تو اپنی صحت کے ہاتھوں پریشان ہوں اور کچھ بجلی نے بہت تنگ کیا ہوا ہے بہرحال پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ :)
 
ایسی کوئی بات نہیں ہے اظہر صاحب، وہ ایک وقتی ابال تھا سو اتر گیا :)

آج کل اعجاز صاحب شاید مصروف ہیں اور میں کچھ تو اپنی صحت کے ہاتھوں پریشان ہوں اور کچھ بجلی نے بہت تنگ کیا ہوا ہے بہرحال پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ :)

بے حد شکر گزار ہوں جناب وارث صاحب
اللہ آپ کو صحت عطا فرمائے
دعا گو
 

الف عین

لائبریرین
واقعی اظہر، مجھے صرف رات میں ایک آدھ گھنٹے کا وقت ملتا ہے جو اردو ویب کو دیتا ہوں، برائے اصلاح غزلوں کو کہیں سیو کیا تھا، وہ بھی اوور رائٹ ہو گیا۔۔ اب دوبارہ اصلاح سخن فورم کی ساری اصلاح طلب غزلیں کاپی پیسٹ لکر کے فائل بناتا ہوں۔ یہ اطلاع بھی دے جاؤں کہ ادھر تین دن کے لئے باہر جا رہا ہوں، شاید یہاں بھی نہ آ سکوں۔
 
واقعی اظہر، مجھے صرف رات میں ایک آدھ گھنٹے کا وقت ملتا ہے جو اردو ویب کو دیتا ہوں، برائے اصلاح غزلوں کو کہیں سیو کیا تھا، وہ بھی اوور رائٹ ہو گیا۔۔ اب دوبارہ اصلاح سخن فورم کی ساری اصلاح طلب غزلیں کاپی پیسٹ لکر کے فائل بناتا ہوں۔ یہ اطلاع بھی دے جاؤں کہ ادھر تین دن کے لئے باہر جا رہا ہوں، شاید یہاں بھی نہ آ سکوں۔
آستادِ گرامی،
ہم آپ کے لیے بس دعا کر سکتے ہیں سو اللہ آُ کو خوش رکھے، صحت سلامتی سے رکھے
دعا گو اظہر
 

فاتح

لائبریرین
مطلع میں دو الفاظ کی ترتیب بدل کر روانی لائی جا سکتی ہے۔
سب دعائیں ٹال سکتی ہیں بلائیں، کر دعا
اسے یوں کر دیا جائے تو رواں ہو جائے گا کہ
سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
 
سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
ھاتھ پھیلا دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا

دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا

وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
رب کرم کر دے مخالف سب ہوائیں، کر دعا

محترم فاتح صاحب،
بہت شکریہ، مطلوبہ تبدیلی کر دی ہے ، باقی سب تھیک ہے نہ؟
دعا گو
اظہر
 

فاتح

لائبریرین
باقی سب ٹھیک تو نہیں کہا تھا میں نے۔ صرف ایک مصرع میں جو تبدیلی فوراً ذہن میں آئی وہ بیان کر دی۔ باقی اشعار کو بھی دیکھ لیتے ہیں۔:)
 

فاتح

لائبریرین
نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا
اس میں ایک تو "نیل" سے بڑھ کر گناہ کرنے کا ذکر کس سلسلے میں کیا گیا ہے؟ یا تو دریائے نیل کے حوالے سے کوئی تلمیح موجود ہو اور یا مصر، حضرت موسیٰ علیہ السلام، فرعون، ڈوبنا، پار لگنا، وغیرہ جیسی کوئی ترکین استعمال ہو رہی ہو تبھی اس لفظ "نیل" کے استعمال کے ساتھ انصاف برتا جا سکتا ہے ورنہ بے ڈھنگی پیوند کاری محسوس ہوتی ہے۔
دوسری چیز یہ کہ یہاں "گناہ" بر وزن "گنہ" استعمال ہو رہا ہے لہٰذا یہی املا درست ہو گی۔

دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا
یہاں دونوں مصرعوں کا ربط و مفہوم سمجھ سے بالا ہے۔

وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا
"بھولا تو ہو گا تو تباہ" سے کیا مراد ہے اور اس کا مضمون سے کیا ربط ہے؟
ہم "ختم" کی ت کو ساکن باندھتے ہیں جب کہ آپ نے متحرک باندھی ہے۔

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا
اس میں کومے لگا دیں تو مفہوم سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔ یعنی
غیر کے آگے صدا کرتا رہا، اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا


دیکھ اظہر، تیری جانب چل پڑیں گی خود بخود
رب کرم کر دے، مخالف سب ہوائیں، کر دعا
اس میں بھی کوما لگ جائے تو بہتر ہو جائے گا۔
 
نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا
اس میں ایک تو "نیل" سے بڑھ کر گناہ کرنے کا ذکر کس سلسلے میں کیا گیا ہے؟ یا تو دریائے نیل کے حوالے سے کوئی تلمیح موجود ہو اور یا مصر، حضرت موسیٰ علیہ السلام، فرعون، ڈوبنا، پار لگنا، وغیرہ جیسی کوئی ترکین استعمال ہو رہی ہو تبھی اس لفظ "نیل" کے استعمال کے ساتھ انصاف برتا جا سکتا ہے ورنہ بے ڈھنگی پیوند کاری محسوس ہوتی ہے۔
دوسری چیز یہ کہ یہاں "گناہ" بر وزن "گنہ" استعمال ہو رہا ہے لہٰذا یہی املا درست ہو گی۔

جی جناب نیل سے منسلک فرعون کو پناہ دینے کا گناہ اور دیگر فراعین کے گناہوں کو سمیٹ لینے کا الزام ہی زیرِ نظر تھا ، مگر اسے تبدیل کیے دیتے ہیں، کیا یہ تھیک رہے گا؟
انتہا چھو کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا


دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا
یہاں دونوں مصرعوں کا ربط و مفہوم سمجھ سے بالا ہے۔

جی یہاں اِس سے مراد یہ تھی کہ زندگی میں جن لوگوں کا دل دکھا کے بد دعائیں لی ہوں گی، شائد اللہ کی رحمت سے اوردعا سے وہ
بد دعائیں پلٹ جائیں۔ پھر بھی اگر آپ کہیں تو بدل دیتا ہوں


وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا
"بھولا تو ہو گا تو تباہ" سے کیا مراد ہے اور اس کا مضمون سے کیا ربط ہے؟
ہم "ختم" کی ت کو ساکن باندھتے ہیں جب کہ آپ نے متحرک باندھی ہے۔

جی میں تبدیل کیے دیتا ہوں
وقت اب بھی پاس ہے، تائیب ہی ہو لے کج ادا
رب جو چاہے تو فنا سب ہی سزائیں، کر دعا


غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا
اس میں کومے لگا دیں تو مفہوم سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔ یعنی
غیر کے آگے صدا کرتا رہا، اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا


دیکھ اظہر، تیری جانب چل پڑیں گی خود بخود
رب کرم کر دے، مخالف سب ہوائیں، کر دعا
اس میں بھی کوما لگ جائے تو بہتر ہو جائے گا۔



سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
ھاتھ پھیلا دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

انتہا چھو کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا

دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا

وقت اب بھی پاس ہے، تائیب ہی ہو لے کج ادا
رب جو چاہے تو فنا سب ہی سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا، اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر، تیری جانب چل پڑیں گی خود بخود
رب کرم کر دے، مخالف سب ہوائیں، کر دعا
 

الف عین

لائبریرین
لو میں ہوم ورک کر کے آیا تو یہاں فاتح نے میدان مار لیا ہے۔۔۔ بہر حال میری کوشش اور فاتح کی استادی میں کوئی فرق نہیں ہے زیادہ، بہر حال میری بھی سمن لیں۔۔۔
///سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائںے، کر دعا
ہاتھ پھیلا، دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا
شکریہ فاتح!!

نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا
۔///نیل کیا گناہ کرتا ہے؟ تاریخی اعتبار سے تو نیل نے یہ اچھا کام کیا ہے کہ فرعونیوں کو ڈبو دیا!! ویسے مصرع وزن میں ہے، بس ’گنہ‘ کر دو۔ دوسرے مصرع میں بھی عطائیں جب جمع کے صیغے میں ہے، تو کرامت نے کیا کیا ہے، اس کو بھی کرامات کر دو۔ وزن قائم رہتا ہے۔

دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا
///خلق کا تلفظ غلط ہے، درست لام پر جزم ہے، یعنی سکون۔ بر وزن فعل۔
دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، اس کو نہ بھول
................. وہ یاد کر
دوسرا مصرع درست ہے


وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا
///بھولا تو ہو گا تُو تباہ؟ اس کو یوں کر دو
وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
اور دوسرا مصرع۔۔ خَتَم غلط ہے، صحیح تلفظ میں ت پر سکون ہے، اس کو یوں کیا جا سکتا ہے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا
/// درست ہے۔ بس ’گڑگڑا ‘اور ’تو‘ کے بعد کاما لگا دو،
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
رب کرم کر دے مخالف سب ہوائیں، کر دعا
///یہاں ’مخالف‘ کا استعمال درست نہیں۔ یوں کر دو اس کو:
دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گر / گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں سب ہوائیں، کر دعا
 
لو میں ہوم ورک کر کے آیا تو یہاں فاتح نے میدان مار لیا ہے۔۔۔ بہر حال میری کوشش اور فاتح کی استادی میں کوئی فرق نہیں ہے زیادہ، بہر حال میری بھی سمن لیں۔۔۔
///سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائںے، کر دعا
ہاتھ پھیلا، دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا
شکریہ فاتح!!

نیل سے بڑھ کر گناہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامت اور عطائیں، کر دعا
۔///نیل کیا گناہ کرتا ہے؟ تاریخی اعتبار سے تو نیل نے یہ اچھا کام کیا ہے کہ فرعونیوں کو ڈبو دیا!! ویسے مصرع وزن میں ہے، بس ’گنہ‘ کر دو۔ دوسرے مصرع میں بھی عطائیں جب جمع کے صیغے میں ہے، تو کرامت نے کیا کیا ہے، اس کو بھی کرامات کر دو۔ وزن قائم رہتا ہے۔

جی بہتر ہے، اب دیکھیے
انتہا چھو کر گنہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامات اور عطائیں، کر دعا


دِل دکھایا کس قدر ہو گا خلق کا یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا
///خلق کا تلفظ غلط ہے، درست لام پر جزم ہے، یعنی سکون۔ بر وزن فعل۔
دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، اس کو نہ بھول
................. وہ یاد کر
دوسرا مصرع درست ہے

جی بہتر ہے
دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، وہ یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا


وقت اب بھی پاس ہے بھولا تو ہو گا تُو تباہ
رب جو چاہے تو ختم سب ہی سزائیں، کر دعا
///بھولا تو ہو گا تُو تباہ؟ اس کو یوں کر دو
وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
اور دوسرا مصرع۔۔ خَتَم غلط ہے، صحیح تلفظ میں ت پر سکون ہے، اس کو یوں کیا جا سکتا ہے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا

جی بہت بہتر
وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا


غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا
/// درست ہے۔ بس ’گڑگڑا ‘اور ’تو‘ کے بعد کاما لگا دو،
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

جی بہت بہتر
غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا


دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
رب کرم کر دے مخالف سب ہوائیں، کر دعا
///یہاں ’مخالف‘ کا استعمال درست نہیں۔ یوں کر دو اس کو:
دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گر / گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں سب ہوائیں، کر دعا

جی بہتر ہے
دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں سب ہوائیں، کر دعا


سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
ہاتھ پھیلا، دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

انتہا چھو کر گنہ کرتا رہا ہے عمر بھر
دیکھ اب اُس کی کرامات اور عطائیں، کر دعا

دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، وہ یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا


وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں، سب ہوائیں، کر دعا​
 

الف عین

لائبریرین
اب دونوں اصلاحوں کے بعد کافی بہتر ہے، لیکن وہ نیل والا شعر اب بھی۔۔۔۔ جسے ہیوں کر دیا ہے
انتہا چھو کر گنہ کرتا رہا ہے عمر بھر
’نتہا چھو کر ‘ سے کیا مراد ہے؟ یہ واضح نہیں۔ دریائے نیل کی تلمیح درست ہی تھی، بس حوالہ غلط تھا، کہ زیادہ مشہور تو یہی ہے کہ نیل نے فرعونیوں کو ڈبو دیا تھا۔ ۔فاتح سے میں کچھ حد تک اختلاف رکھتا ہوں کہ محض نیل سے ہی دھیان حضرت موسیٰ کی طرف جاتا ہے۔ لیکن تلمیح یہاں غلط ہے۔ کچھ اور سوچو۔
 
اب دونوں اصلاحوں کے بعد کافی بہتر ہے، لیکن وہ نیل والا شعر اب بھی۔۔۔۔ جسے ہیوں کر دیا ہے
انتہا چھو کر گنہ کرتا رہا ہے عمر بھر
’نتہا چھو کر ‘ سے کیا مراد ہے؟ یہ واضح نہیں۔ دریائے نیل کی تلمیح درست ہی تھی، بس حوالہ غلط تھا، کہ زیادہ مشہور تو یہی ہے کہ نیل نے فرعونیوں کو ڈبو دیا تھا۔ ۔فاتح سے میں کچھ حد تک اختلاف رکھتا ہوں کہ محض نیل سے ہی دھیان حضرت موسیٰ کی طرف جاتا ہے۔ لیکن تلمیح یہاں غلط ہے۔ کچھ اور سوچو۔

جی اُستاد محترم، جیسے آُپ کہیں
یوں دیکھیے تو ؟
حد گناہوں کی پھلانگی، اور ستم کی انتہا
دیکھ اب اُس کی کرامات اور عطائیں، کر دعا


سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
ہاتھ پھیلا، دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

حد گناہوں کی پھلانگی، اور ستم کی انتہا
دیکھ اب اُس کی کرامات اور عطائیں، کر دعا

دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، وہ یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا

وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں، سب ہوائیں، کر دعا​
 

الف عین

لائبریرین
اب بھی بات نہیں بنی، ہاں یوں کہا جا سکتا ہے تمہارے ہی خیال کو
حد سے اپنی بڑھ گیا اور کی ستم کی انتہا
اسلامی شرع میں حد صرف حد ہوتی ہے، گناہ و ثواب کی نہیں ہوتی، محض حد سے بڑھ جانا ہی کافی ہے۔
 
اب بھی بات نہیں بنی، ہاں یوں کہا جا سکتا ہے تمہارے ہی خیال کو
حد سے اپنی بڑھ گیا اور کی ستم کی انتہا
اسلامی شرع میں حد صرف حد ہوتی ہے، گناہ و ثواب کی نہیں ہوتی، محض حد سے بڑھ جانا ہی کافی ہے۔

جی محترم اُستاد، جیسے آپ فرمائیں

سب بلائیں ٹال سکتی ہیں دعائیں، کر دعا
ہاتھ پھیلا، دسترس میں ہیں فضائیں، کر دعا

حد سے اپنی بڑھ گیا اور کی ستم کی انتہا
دیکھ اب اُس کی کرامات اور عطائیں، کر دعا

دل دکھایا ہوگا کتنی خلق کا، وہ یاد کر
بد دعا کی بھی پلٹتی ہیں صدائیں، کر دعا

وقت اب بھی پاس ہے، اب بھی معافی مانگ لے
رب جو چاہے ختم کر دے سب سزائیں، کر دعا

غیر کے آگے صدا کرتا رہا اب رب سے کر
گڑگڑا تو، بخش دے گا سب خطائیں، کر دعا

دیکھ اظہر تیری جانب چل پڑیں گی خودبخود
گو مخالف بھی نہ کیوں ہوں، سب ہوائیں، کر دعا​
 
Top