منذر رضا
محفلین
السلام علیکم!
اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
الف عین
یاسر شاہ
فلسفی
سید عاطف علی
طرب کے پھول سے گلدان کو سجا کے رکھ
متاعِ درد خزاں کے لیے بچا کے رکھ
شبِ فراق میں دل کا دیا جلا کے رکھ
چراغِ بزمِ طرب کو ذرا بجھا کے رکھ
کبھی چراغِ جنوں بھی جلا تو اے ہمدم!
کبھی تو شمعِ خرد سامنے ہوا کے رکھ
وفا شناس ہو دنیا تو کھول دے یہ بھید
وگرنہ رازِ وفا قلب میں چھپا کے رکھ
اگر تجھے رہِ عشق و وفا پہ چلنا ہے
خیالِ سود و زیاں ذہن سے مٹا کے رکھ
مقابلہ ہے براہیمِ عقل سے تیرا
دیارِ دل میں نئے بت بنا بنا کے رکھ
کسی جمال کے قصے سنا یگانہ مگر
بنائے قصرِ ستمگر کو بھی ہلا کے رکھ!
شکریہ!
اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
الف عین
یاسر شاہ
فلسفی
سید عاطف علی
طرب کے پھول سے گلدان کو سجا کے رکھ
متاعِ درد خزاں کے لیے بچا کے رکھ
شبِ فراق میں دل کا دیا جلا کے رکھ
چراغِ بزمِ طرب کو ذرا بجھا کے رکھ
کبھی چراغِ جنوں بھی جلا تو اے ہمدم!
کبھی تو شمعِ خرد سامنے ہوا کے رکھ
وفا شناس ہو دنیا تو کھول دے یہ بھید
وگرنہ رازِ وفا قلب میں چھپا کے رکھ
اگر تجھے رہِ عشق و وفا پہ چلنا ہے
خیالِ سود و زیاں ذہن سے مٹا کے رکھ
مقابلہ ہے براہیمِ عقل سے تیرا
دیارِ دل میں نئے بت بنا بنا کے رکھ
کسی جمال کے قصے سنا یگانہ مگر
بنائے قصرِ ستمگر کو بھی ہلا کے رکھ!
شکریہ!