خورشید نیر
محفلین
اساتذۂ اکرم سے اصلاح کی گزارش ہے برائے مہربانی اصلاح فرمائیں
الف عین سر
عظیم
یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری
رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے
کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری
سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی
کہ جن کی رات مسلسل عذاب میں گزری
نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ہم سے
ہماری عمر ہی ساری حساب میں گزری
حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری
الف عین سر
عظیم
یہ میری عمر عجب اضطراب میں گزری
جو پورا ہو نہ سکا ایسے خواب میں گزری
رہے ہیں جن میں خفا آدمی سے یزداں سے
کچھ ایسی گھڑیاں بھی ہم پر شباب میں گزری
سحر ہو کے بھی نہیں ان کا غم گسار کوئی
کہ جن کی رات مسلسل عذاب میں گزری
نجانے لیں گے فرشتے حساب کیا ہم سے
ہماری عمر ہی ساری حساب میں گزری
حیات کیا ہے یہ تھا مختصر سوال مگر
حیات ساری تلاشِ جواب میں گزری