انس معین
محفلین
سر الف عین عظیم
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلن
سردار سے کسی اور نہ ہی نواب سے
مطلب ہے صرف ہم کو اپنے جناب سے
محسوس ہو رہی ہے ایسے تری کمی
اک ورق پھٹ گیا ہو جیسے کتاب سے
مٗشکِ گلاب تم سے لوگوں کو آئے اور
ہم کو تمہاری خوشبو آئے گلاب سے
لے جائیں دل ہمارا لیکن یہ سوچ کر
سنبھلے گا یہ آوارہ کیسے جناب سے
بھرتے ہیں جام آہیں روتے ہیں مے کدے
رندوں نے جب سے کی ہے توبہ شراب سے
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلن
سردار سے کسی اور نہ ہی نواب سے
مطلب ہے صرف ہم کو اپنے جناب سے
محسوس ہو رہی ہے ایسے تری کمی
اک ورق پھٹ گیا ہو جیسے کتاب سے
مٗشکِ گلاب تم سے لوگوں کو آئے اور
ہم کو تمہاری خوشبو آئے گلاب سے
لے جائیں دل ہمارا لیکن یہ سوچ کر
سنبھلے گا یہ آوارہ کیسے جناب سے
بھرتے ہیں جام آہیں روتے ہیں مے کدے
رندوں نے جب سے کی ہے توبہ شراب سے
آخری تدوین: