اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
معجزہ کر دے زندگانی میں
نفس کو مار کر جوانی میں
کب سمجھ پائے ہیں زباں والے
لطف کتنا ہے بے زبانی میں
زندے ہی ڈوب جاتے ہیں اکثر
مُردے تو تیرتے ہیں پانی میں
انٹری ہو رہی ہے ہیرو کی
اب مزا آئے گا کہانی میں
گھر ہمارا اسی نے لوٹ لیا
جس کو رکھا تھا پاسبانی میں
میرے ہاتھوں کے اڑ گئے طوطے
آئے مہمان جب گرانی میں
میں نے محسوس کی ہے اس کی کمی
اپنی ہر ایک کامرانی میں
کب خزاں آیا مجھ کو کیا معلوم
میں تھا مصروف باغبانی میں
دودھ ، پانی ، شَکَر ، نمک ، پتّی
ہائے ! کیا کیا ہے چائے دانی میں
کوئی ثانی نہیں تِرا اشرف !
شعر گوئی میں ، شعر خوانی میں
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
معجزہ کر دے زندگانی میں
نفس کو مار کر جوانی میں
کب سمجھ پائے ہیں زباں والے
لطف کتنا ہے بے زبانی میں
زندے ہی ڈوب جاتے ہیں اکثر
مُردے تو تیرتے ہیں پانی میں
انٹری ہو رہی ہے ہیرو کی
اب مزا آئے گا کہانی میں
گھر ہمارا اسی نے لوٹ لیا
جس کو رکھا تھا پاسبانی میں
میرے ہاتھوں کے اڑ گئے طوطے
آئے مہمان جب گرانی میں
میں نے محسوس کی ہے اس کی کمی
اپنی ہر ایک کامرانی میں
کب خزاں آیا مجھ کو کیا معلوم
میں تھا مصروف باغبانی میں
دودھ ، پانی ، شَکَر ، نمک ، پتّی
ہائے ! کیا کیا ہے چائے دانی میں
کوئی ثانی نہیں تِرا اشرف !
شعر گوئی میں ، شعر خوانی میں