محمد اظہر نذیر
محفلین
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن
نکلا نہیں حصار سے اُن کے تمام عمر
دِل جاں، نظر پیار سے اُن کے تمام عمر
اک لطفِ خود سپردگی سے ہوئے ہم بھی آشنا
صحبت نگاہ، خمار سے اُن کے تمام عمر
کچھ بات تھی ہی ایسی کہ ہوتے رہے شکار
گجری محک، سنگھار سے اُن کے تمام عمر
جب سے ملے تو دیکھو گرفتار ہی رہے
نیکی ادب، وقار سے اُن کے تمام عمر
اللہ رے زندگی کو ہمیں نے سجا لیا
اظہر ہنر، شعار سے اُن کے تمام عمر
افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن
نکلا نہیں حصار سے اُن کے تمام عمر
دِل جاں، نظر پیار سے اُن کے تمام عمر
اک لطفِ خود سپردگی سے ہوئے ہم بھی آشنا
صحبت نگاہ، خمار سے اُن کے تمام عمر
کچھ بات تھی ہی ایسی کہ ہوتے رہے شکار
گجری محک، سنگھار سے اُن کے تمام عمر
جب سے ملے تو دیکھو گرفتار ہی رہے
نیکی ادب، وقار سے اُن کے تمام عمر
اللہ رے زندگی کو ہمیں نے سجا لیا
اظہر ہنر، شعار سے اُن کے تمام عمر
اساتذہ کرام،
آپ کی خدمت میں ایک اور کوشش کے ساتھ حاضر ہوں- کوئی نئی بحر پڑھنے کے بعد لکھنے کو جی کرتا ہے، کیا کاروں؟
اک نظرِ عنایت کیجیے
والسلام
اظہر