اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
اک دن غزل میں لاؤں گا ایسی کوئی ردیف
سنتے ہی سب کہیں گے جسے ان سنی ردیف
ہو جاتی ہے ردیف سے منسوب وہ غزل
ہوتی ہے جس غزل میں کوئی اچھی سی ردیف
رہتی ہے کیوں چپک کے ہمیشہ اسی کے ساتھ
کیوں قافیے کا ساتھ نہیں چھوڑتی ردیف ؟
یہ جدّتِ بیاں بھی ہے ، زورِ قلم بھی ہے
نبھتی نہیں ہے سب سے غزل میں نئی ردیف
مشکل ردیف میں بھی سناؤ کبھی کلام
یہ کیا ؟ ہمیشہ لیتے ہو آسان ہی ردیف !
میں قافیہ ہوں اس کا ، وہ میری ردیف ہے
چسپاں نہ ہوگی مجھ سے کوئی دوسری ردیف
اچھا ! تو یہ ردیف تمہیں لگ رہی ہے سہل ؟
اچھا ! تو پھر دکھاؤ نبھا کر یہی ردیف
لوگ اب "ردیف والی غزل" کہتے ہیں اسے
یعنی پسند آ گئی ان کو مِری ردیف
ہے منفرد زمین میں یہ منفرد غزل
لا ریب ! اس کی وجہ بنی آپ کی ردیف
ہر شعر ، قافیے کو بدلتا رہا مگر
ہر قافیے کا ساتھ نبھاتی رہی ردیف
چھیڑا جو میں نے غیر مردّف غزل کا ذکر
بزمِ غزل سے روٹھ کے جانے لگی ردیف
جس میں نہ ہو ردیف ، وہ بھی خوب ہے مگر
ہے خوب تر غزل وہ ، ہو جس میں کوئی ردیف
نفرت ہے جھوٹ سے مجھے ، اشرف ! بتاؤ سچ
کیسی لگی غزل مِری ؟ کیسی لگی ردیف ؟
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
اک دن غزل میں لاؤں گا ایسی کوئی ردیف
سنتے ہی سب کہیں گے جسے ان سنی ردیف
ہو جاتی ہے ردیف سے منسوب وہ غزل
ہوتی ہے جس غزل میں کوئی اچھی سی ردیف
رہتی ہے کیوں چپک کے ہمیشہ اسی کے ساتھ
کیوں قافیے کا ساتھ نہیں چھوڑتی ردیف ؟
یہ جدّتِ بیاں بھی ہے ، زورِ قلم بھی ہے
نبھتی نہیں ہے سب سے غزل میں نئی ردیف
مشکل ردیف میں بھی سناؤ کبھی کلام
یہ کیا ؟ ہمیشہ لیتے ہو آسان ہی ردیف !
میں قافیہ ہوں اس کا ، وہ میری ردیف ہے
چسپاں نہ ہوگی مجھ سے کوئی دوسری ردیف
اچھا ! تو یہ ردیف تمہیں لگ رہی ہے سہل ؟
اچھا ! تو پھر دکھاؤ نبھا کر یہی ردیف
لوگ اب "ردیف والی غزل" کہتے ہیں اسے
یعنی پسند آ گئی ان کو مِری ردیف
ہے منفرد زمین میں یہ منفرد غزل
لا ریب ! اس کی وجہ بنی آپ کی ردیف
ہر شعر ، قافیے کو بدلتا رہا مگر
ہر قافیے کا ساتھ نبھاتی رہی ردیف
چھیڑا جو میں نے غیر مردّف غزل کا ذکر
بزمِ غزل سے روٹھ کے جانے لگی ردیف
جس میں نہ ہو ردیف ، وہ بھی خوب ہے مگر
ہے خوب تر غزل وہ ، ہو جس میں کوئی ردیف
نفرت ہے جھوٹ سے مجھے ، اشرف ! بتاؤ سچ
کیسی لگی غزل مِری ؟ کیسی لگی ردیف ؟