انس معین
محفلین
سر غزل برائے اصلاح :
الف عین عظیم
بے خو دی میں کوئی دوست دشمن نہیں
کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں
-----------------------
گر یہ روئی نہیں تو یہ آنکھیں نہیں
گر یہ بھیگا نہیں تو یہ دامن نہیں
-----------------------
تیرے چہرے کو ہم چاند سا کیوں کہیں
چاند روشن ہے پر اتنا روشن نہیں
-----------------------
کچھ یہ نظریں مری تھوڑی گستاخ ہیں
کچھ ترے درپے بھی کوئی چلمن نہیں
-----------------------
حسنِ ذوقِ نظر اور اداسی بھرا
شاعری مزاج ہے یہ کوئی فن نہیں
-----------------------
وہ مرے پاس احمد ہے کچھ اس طرح
دل ہے سینے میں پر اس میں دھڑکن نہیں
الف عین عظیم
بے خو دی میں کوئی دوست دشمن نہیں
کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں
-----------------------
گر یہ روئی نہیں تو یہ آنکھیں نہیں
گر یہ بھیگا نہیں تو یہ دامن نہیں
-----------------------
تیرے چہرے کو ہم چاند سا کیوں کہیں
چاند روشن ہے پر اتنا روشن نہیں
-----------------------
کچھ یہ نظریں مری تھوڑی گستاخ ہیں
کچھ ترے درپے بھی کوئی چلمن نہیں
-----------------------
حسنِ ذوقِ نظر اور اداسی بھرا
شاعری مزاج ہے یہ کوئی فن نہیں
-----------------------
وہ مرے پاس احمد ہے کچھ اس طرح
دل ہے سینے میں پر اس میں دھڑکن نہیں